چلیں اب بات چل ہی پڑی ہے تو ایک گذارش!!
اسلام نے غلامی ختم کی یا نہیں، غلامی کی کیا تاریخ رہی، غلاموں کے ساتھ کیسے سلوک روا رکھے گئے۔ ان سب سوالات پر بات ہوچکی ہے۔
اب آتے ہیں اس طرف کہ مغرب کو ہوش آیا اور ان کے اقدامی عمل سے یہ سسٹم ختم ہوا۔ چلیں شکریہ مغرب!!
یہ بات سبھی کو نوٹ کرنی چاہیے کہ ہم جب موازنہ کر رہے ہیں تو "اسلام کے نظریہ غلامی" اور "مغرب کے نظریہ آزادی" کے درمیان نہیں بلکہ "اسلام کے نظریہ غلامی اور مغرب کے نظریہ قید اور گرفتاری" کے درمیان کر رہے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ اب اگر دشمن کے لوگ پکڑے جاتے ہیں تو کیا کیا جاتا ہے؟ چھوڑ دیا جاتا ہے؟ شاید نہیں۔
یا قید کرکے جیل میں ڈالا جاتا ہے؟ ایسا ہی دیکھا گیا ہے۔ یہ قید "غلامی" سے کس قدر بہتر ہے؟
دنیا میں اس وقت کتنے جنگی قیدی ہیں؟ کن حالات سے گذر رہے ہیں؟ کون اس بارے میں جانتا ہوگا اور کس کو درون خانہ کی خبر ہوگی۔
صرف مغربی ممالک میں کل کتنے قیدی ہیں؟ ان کے ساتھ برتاؤ میں کون سے رولز اینڈ ریگولیشنز کا پاس رکھا جا رہا ہے؟ ان قید خانوں کی "برکت" سے کس رفتار سے جنگی جرائم میں کمی آرہی ہے؟
یہ وہ سوالات ہیں جن کی روشنی میں اسلام کے تصور غلامی اور مغرب کے پرائزن سسٹم میں فرق معلوم کیا جا سکتا ہے۔
ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ اسلام کے لفظ "غلامی" کے لفظ کو چاہے کتنا ہی بھیانک بنا کر پیش جائے، بہرحال یہ مغرب کے پرائزن سسٹم سے ہزارہا درجہ بہتر ہے۔ بلامبالغہ اسلام میں سینکڑوں غلاموں کی مثال دی جا سکتی ہے جو اپنی زندگی سے لے کر آج تک مسلمانوں کے سر کا تاج ہیں۔ بیسیوں ایسے ہیں جو حکمرانی اور سپہ سالاری کے عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ اس کے برخلاف مغرب کے قید خانہ سسٹم کی طرف نظر دوڑاتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ اس قید سے نکلنے والوں کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، سوائے اس کے کہ وہ زندگی کا ایک اہم حصہ جیل میں"گلا سڑا" کر باہر آگئے۔
اس پر مستزاد یہ کہ قیدی کو جیل کے اندر ایک بند کوٹھری میں بند کر دینا ایک کھلی فضا میں "دوستانہ تعلق" کی نسبت کیسے بہتر ہوسکتا ہے؟؟
ببیں تفاوتِ رہ از کجا است تا بکجا!!
یہاں میں اس رویے کا ذکر نہ کروں گا جو جنگی قیدیوں کے ساتھ روا رکھا جا رہا ہے اور جس کی خبریں بسا اوقات ان کال کوٹھریوں سے باہر آتی ہیں تو عقل وہوش ششدر رہ جاتے ہیں۔ یہ ایک المناک داستان ہے۔
پھر جنگ میں گرفتار ملزمان کے ساتھ کیا سلوک جائے؟
کیا تمام قیدیوں کو آزاد کر دیا جائے؟
کیا یہ ممکن ہے؟ کیا انسانیت کے ہمدرد ایسا کر پائیں گے؟ اور کیا ایسا کیا جانا قرین مصلحت ہوگا؟
ہماری رائے میں ان حقائق کے پیش نظر اسلام نظریہ غلامی آج کے قید کے تصور سے بہرحال بہتر اور بہت بہتر ہے۔ چاہے الفاظ کو کتنا ہی بھیانک بنا کر پیش کیا جائے۔
آخر میں یہ کہ مجھے تو اب ہنسی آرہی ہے جبکہ میں یہ دیکھ رہا ہوں کہ امریکی جیلوں میں کل کتنے قیدی "ٹھسے" ہوئے ہیں۔ (چاہے کسی بھی جرم کی بنا پر ہوں۔) پتہ نہیں جیلوں میں ان کے ساتھ کیا حسن سلوک ہو رہا ہوگا۔