جینیٹکس ہماری عام زندگی میں

http://www2.le.ac.uk/departments/genetics/vgec/geneticsall/translations-test-page
This page was translated by Dr Aneela Majid
لیسٹر یونورسٹی
جینیٹکس ہماری عام زندگی میں
جینیٹکس کیا ہے ؟

آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ آپ اپنے ماں باپ جیسا کیوں دکهتے ہیں. آپ کے بالوں کا رنگ کالا یاسنہرا کیوں ہے؟
کیا آپ جانتے ہیں کے مجرم کو ڈی- این- اے فنگر پرنٹنگ کے استعمال کرنے سے پکڑا جا سکتا ہے؟
جینیٹکس همیں یہ بتاتا ہے کہ ہماری صورت جیسا کے آنکھوں کا رنگ ایک پیڑی سے دوسری پیڑی تک کیسے اور کیوں جاتا ہے
کچھ بیماریاں ہمارے خاندانوں میں کیسےچلتی ہیں؟
جینیٹک انفارمیشن دیکھ کرہم یہ معلوم کرسکتےہیں کےڈی-این -اے کو ڈی-این -اے فنگرپرنٹنگ کےلئےکیسےاستعمال کیاجاتاہے؟
اور جینیٹکس همیں یہ بھی دکھاتاے کہ جانوروں, پودوں اور انسان ميں فرق کیسے آتا ہے
جینیٹکس کے ذریعے ہم یہ جان سکتےہیں کہ لوگوں کی شکل ویسی کیوں ہے اور کیوں صرف کچھ لوگوں کو خاص بیماریاں ہوتی ہيں
پیرینٹل ٹیسٹنگ کے ذریعے ماہرین صحت جان سکتی ہيں کے بچوں میں پیدائش سے پہلے کون سی بیماریاں ہو سکتی ہيں

جینیٹکس ٹیکنالوجی کے ذریعے خاص بیماری کے لیے خاص دوائی بنائی جا سکتی ہے
محکمہ صحت کے علاوہ جینیٹکس کا استعمال اور اداروں میں بھی کیا جا سکتا ہے جیسا کے پولیس جینیٹک فنگر پرنٹنگ کے ذریعے مجرم کو پکڑ سکتی ہے
لیسٹر یونورسٹی کے سر آیلک جیفرےس نی ڈی- این- اے فنگر پرنٹنگ کو ۱۹۸۳ میں ایجاد کیا. اس ترکیب کے نریعے ہر آدمی کو اس کے ڈی- این- اے سے پهچانا جا سکتا ہے
مجرم اکثر اپنی شناخت کے ثبوت پیچھے چھوڑ جاتے ہيں جیسا کے بال یا خون کے قطرے یا جلد کا خلیہ. آن چیزوں کے ذریعے پولیس یہ جان سکتی ہے کے مجرم وہاں موجود تها کے نہيں
جینیٹکس کی معلومات بیگناہی کا ثبوت بھی دے سکتی ہے اور مجرم کو پہچاننےمیں اور جرم کے ثابت هہونے میں مدد بهی کر سکتی ہے
کچھ خاص باتیں
جینیٹکس کوسمجهنے کے لیے ہم کو یہ جاننا ضروری ہے کے سیل کروموسومز اور ڈی- این- اے کیا ہے
تمامزندہ چيزيں سیل سے بنی ہوتی ہیں.سیل زندگی کا بنیادی جزو ہے
انسان کے جسم میں لاکھوں کروڑوں سیل ہوتے ہیں. ایک عام انسان کے جسم میں تقريبا کچھ١٠-١٠٠ کروڑو سیل ہوتے ہيں
ہر سیل اتنا چھوٹا ہے کے وه صرف ماءیکروسکوپ سے نظر اتا ہے. ہم اسے صرف آنکھ سے نہيں دیکھ سکتے
سیل کی بہت سی اقسام ہوتی ہیں اور وہ سب مختلف کام کرتے ہیں.مثلا انسانی جسم ميں عظواتی سیل خون اور جلد کے سیل ہوتےہ ہيں
ایک سیل اندر سے کیسا ہوتا ہے؟ چلو دیکھیں
نیوکلیس سیل کا سب سے اہم جزو ہے. یہ کنٹرول سنٹرکا کام کرتا ہے. یہ آپ کی ساری جینیاتی معلومات کروموسومز کی شکل میں محفوظ رکھتاہے
کروموسومز میں آپ کی ساری جانکاری ہيں مثلا آپ کے بال سيدھے ہيں يا گهنگهریالے آپ کا دل کیسے کام کرتاہے یہاں تک کے آپ کس ہاتھ سے لکھتےہیں.
کروموسومز کے ذریعے ہماری ساری جینیٹک جانکاری ایک جگہ ٹھیک سےرکھی جاتی ہے. یوں سمجھئے کے یہ فائل جیسا ہے
کروموسومزڈی -این -اے سے بناہوا ہے یہ لمبےدھاگوں سے بناہوا ہے اور اس کا پور انام ڈیوکسیرائبونیوک لکایسڈ ہے
ڈی- این- اے ٤ اينٹوں سے بنا ہوا ہے جن کا نام ہے ایڈانین, تهامین, سائٹوسین اور گوانین.آسانی کے لئے
کیتے ہيں A, T,C اور Gہم ان کو
ڈی- این- اے ٢ دهاگوں سے بنا ہوا ہے جو ایک دووسرے سے جڑے ہيں جیسه کہ ایک گھومتی ہوئی سيڑھي. ہم اس
سيڑھي ڈبل ہیلکس کے نام سے پکار تے ہيں
ڈی -این -اے میں جو معلومات ہیں وو ہزاروں جینس میں شامل ہیں. ان جینس میں وہ ساری معلومات ہیں جسکی وجہ سےآپ آپ ہو
وراثت
ایک پیڑی سے دوسری پیڑی تک ہماری عادتیں کیسے پهنچتی جا تے ہیں؟ ہماری شکل ہمارے دادا پردادا کے جیسی کیوں ہیں؟
یہ جاننے کے لئے ہمیں وارثت کے بارے میں جاننا ضروری ہے
پھلے ہم کروموسومز پر دھیان دیں گے
آپ کے جسم کے ہر سیل میں ٤٦ کروموسومز ہیں. یہ ٢٣ جوڑوں ميں ہيں
ہر ایک جوڑے میں ایک کروموسوم آپ کی مان سے اتا ہے اور ایک آپ کے باپ سے. اس لیے آپ کے مان اور باپ
دونوں کا عکس آپ پر پڑتا ہے
تخلیق کے وقت جب سپرم انڈے سے جڑتاہے تب باپ کے ٢٣ کروموسوممیں مان کے ٢٣ کروموسوم میں سے جاتے ہيں
ہر کروموسوم کی جوڑی دیکھنےمیں ايک جیسی لگتی ہےسواے تئیسویں جوڑی جو جنسی کروموسوم کے نام سے جانے جاتے ہيں
دو جنسی کروموسوم ہوتے ہيں ايک X اور ایک Y
کرکروموسوم ہوتے ہيں X عورت کے پاس دو
کروموسوم ہوتا ہے X اور ایک Y مرد کے پاس ایک
ایک ماں ہمیشہ اپنا ایک X کروموسومم بچوں کو دے دیتی ہے، لیکن باپ X یا Y دے سکتا ہے
اگر باپ کی طرف سے Y کروموسومم آتا ہے، بچا لڑکا ہوگا. اگر باپ اپنی طرف سے X کروموسومم دیتاے تو بچی لڑکی ہوگی
اس طرح ہونے ولا بچہ لڑکی یا لڑکا ہوگا قدرت باپ کی طرف سے ہوتا ہے
ہماری خصوصیات ہمارے جینیٹک میک اپ کی وجہ سے ہوتی ہيں اور ہوسکتا ہےکے یہ ایک جیں یا بہت ساری جینز کی وجہ سے هو
بہت سی خصوصیات جینیٹک اور ماحولی اثرات کی وجہ سے بھی هو سکتی ہیں، جیسا غذایا ورزش
وراثت کے پٹرینز
وہ عادتیں جو ہمارے باپ دادا سے ملتی ہیں، ٣ طرف سے آسکتی ہيں
ریسیسسو آنهیریٹینس
ڈامینینٹ آنهیریٹینس
لنکڈ آنهیریٹینس Xاور
ہمارے پاس ہر جین کی دو کاپی ہوتی ہیں. ایک ماں کی طرف سے اور ایک باپ کی طرف سواے وه جو جنس کی ہوتی ہيں
کروموسوم کو ہم اسطرح دکھائیں گے اور جین کو ایک رنگین نقطےسے
وه دو جین کی کاپی ایک جیسا ہو سکتی یا تهوڑی سی مختلف
ریسیسسو آنهیریٹینس میں ایک مخصوص کردار کے لئے آپ کے پاس وه جین چاهیےجن میں ایک جیسا فرق شامل ہو
البینسم ایک ریسیسسو بیماری ہے جو نہ صرف انسان کو متاثر کرتی ہے بلکہ جانوروں کو بھی ہو سکتی ہے، جیسا کے چیتا
اس بیماری میں رنگ کم بنتا ہے، اس رنگ کا نام ملانن ہے. اس حال میں دونوں جین صحيح کام نہيں کرتی
اب ہم آپ کو یہ دکھائیں گےکہ ریسیسسو آنهیریٹینس کیسے کام کرتا ہے. یہاں ماں اور باپ رونوں کے پاس وه جین ہے جو کام نهیں کرتے. یہ نیلے رنگ کہ نقطے سے ظاہر ہے
پر جب انکے پاس ایک صحيح اور ایک خراب جین ہے، انکو بیماری نھیں ہے، ان لوگوں کو ہم کیریئر کے نام سے پکار تے ہيں
جب یہ دونوں اپنی جینز اپنے بچوں کو دےں گے تو کیا ہوگا ؟
ایسا بھی ہو سکتا ہے کے ان کی اولاد کے پاس رونوں کی اچھی جینز چلی جائیں، اور بچا صحيح
سلام ت ہو گا اور اس کو بیماری نہ ہو گی
اگر وه جین جو ٹھيک سے نہيں کام کرتی رونوں ساتھ ملتی ہے تو اولاد کو بیماری ہو سکتی ہے
ایسا بھی ہو سکتاہے کے ایک صحيح اور ایک دوسری جین مل سکتی ہے. تب بچہ تو ٹھيک ہو گا، لیکن وه اپنی اولاد کو وه دوسری جین دے سکتا ہے
حمل کے دوران ان چاروں میں کوئی بهی حالت ہو سکتی ہے
ریسیسسو آنهیریٹینس کے اور بھی مثالیں ہیں، جیسا کانوں کا نا ہلنا، تهیلیسیمیا اور سیسٹک فبروسس
ڈامینینٹ آنهیریٹینس میں آپ کو صرف ایک جین جو ٹھیک سے کام نہیں کرتی ملنے سے بیماری ہو سکتی ہے
ڈامینینٹ آنهیریٹینس کے کچھ مثالیں یہ ہيں: آنکھوں کا رنگ خاکی ہونا، بالوں کا رنگ کالا ہونا، هنٹنگٹن ڑیزیزآوٹ اور نسلی بریسٹ کینسر
مارفان سنڈروم ایک ایسا حال ہے جو ڈامینینٹ آنهیریٹینس کی وجہ سے ہوتا ہے. اس حال میں لوگ عام آدمی سے لمبے ہوتے ہیں، اور ان کے دل، هڈیون اور آنکھوں کو کے مسئلے ہو سکتے ہيں

اب ہم آپ کو دکهائں گے کے ڈامینینٹ آنهیریٹینس کیسے کام کرتا ہيں. یہاں باپ کو مارفان سنڈروم ہے لیکن مان ٹھیک ہے
اگر باپ کی خراب جین بچے کو ملتے ہيں، بچے کو بھی مارفان سنڈروم میں ہو گا. اگر ماں باپ دونوں اپنے صحيح جین دیںگے تو بچے اس بیماری سے متاثر نہيں هوں گے
ہر حمل کے دوران ان چاروں میں سے کوئی بھي حالت ہو سکتی یے
X لنکڈ آنهیریٹینس X کروموسوم سے جڑاہوا ہے جو کے جنسی کروموسوم میں سے ایک ہے
جوکروموسوم سے جڑی ہی ہ .ا س بیماری میں خون ٹھیک سےجمتا نہیں ہے X هیموفیلیا ایک ایسی بیماری ہےجو
اب ہم دیکھیں گے کے X لنکڈ ریسیسسوآنهیریٹینس کیسے کام کرتا ہے. یہاں مان کہ پاس ایک ٹھیک جین ہے اور ایک خراب جین ہے. اسکو هیموفیلیا نھیںہے، لیکن وہ ایک کررئر ہے. باپ کو هیموفیلیا نھیںہےہے کیوں کہ اس کے پاس ٹھیک جین ہے
تب کیا ہوگا جب یہ مان باپ اپنے بچوں کو جینز پاس کریں گے؟
مان کی طرف سے اگر ٹھیک جین آتی ہے - پھر اس کے بچے صحيح سلامت ت پیدا هوں گے
لیکن اگر مان کی طرف سے خراب جین اتی ہے یاتو اسکو ایک بیٹی پیدا ہوگی جو کریر ہے، یا اسکو بيٹا پیدا ہوگا جس کو ہیموفیلیا کی بیماری هوگی

ملکہ وکٹوریہ کا خاندان ایک ایسا مشہور خاندان ہے جس میں ہیموفیلیا شامل ہے. ان کے پاس خراب جین تھی اور ان ک بچوںاور پشتون میں یہ بیماری پهلے ہی تھی
X لنکڈ بیماری کی دوسری مثالیں کلر ابلائنڈنسسور فریجایل X سنڈروم ہے
جینیٹک حال
جینیٹک حالتوں کی بہت سی اقسام ہيں اور یہ جسم کے تمام حصوں کو متاثر کرسکتیں ہيں
تهیلیسیمیا ایک ریکسسو حال ہے جو خون پہ اثر کرتا ہے.اس حال میں لوگوں کا خون ٹھیک سے کام نھیں کرتا اور ان کا بدن ٹھیک سے آکسيجن نہيں لے پاتا

تهیلیسیمیا ہر نسل کے لوگوں کو متاثر کر سکتی ہے، لیکن یہ میڈیٹرینیں ملکوں کے لوگوں میں عام ہے. جیسا کے جیسا کے اٹلی مالٹا انڑیا پاکستان مسرقی اور جنوب مشرقی ایشا کے لوگوں میں ہے

جینیٹکس کی اور ے سے ہم یہ سمجه سکتے ہيں کے تهیلیسیمیا خاندانوں میں کیسے پهیل سکتی یے. خون کے ٹیسٹ اور جینیٹک ٹیسٹ کےساتھ همیں یہ پتہ چلسکتا ہے کہ کسسی کو تهیلیسیمیا ہے, یا اگر انکے بچوں کو ہونے خطرہ کا ہے. اس حلات کی وجہ جاننے سے ہم اس کا حل ڈهونڈه سکتیں ہيں
گورے لوگوں میں سیسٹک فبروسس سب سے عام بیماری ہے
وو سیل جو ریشہ، پسینہ اور تھوک پیدا کرتے ہيں اس بیماری سے متاثر ہیں. یہ فضلے عام طور پر ہپتلےوتے ہیں. لیکن سیسٹک فبروسسمیں یہموٹے اور چپکے ہوتے ہیں. یہ پيپھڑےاور نظام ہاانہضامپا پھیپھڑےاہے اور سانس لینےمیں مشکل پیدا کرتاہے

آج کل کی جینیٹکس ان لوگوں کی مدد کر سکتیہےجن کو اپنے بچوں کو بیماری دینے کا خطرہ ہے. اور ایسے ٹیسٹ موجود ہيں جو بچوں کے پیدا ہونے سے پہلے بیماری کا پتا لگا سکتےہیں
کلینیکل جینیٹکس سروسز
اگر آپ کو کوئی پريشانی ہے جینیٹکس کے بارے میں، تو اپنے جی پی اورهسپتال ڈاکٹر سے بات کریں وه آپ کی مدد کر سکتے ہيں
یہ ایک ایسی سروسہے جوهسپتال کے ذریعے ان لوگوں کی مدد کرسکتے ہيں جو ان حالتوں سے گزر رہےہوںیاانکوخطرہہے. وہاں کے لوگ آپ کی مدد اسکتےہیںور اگر ضرورت پڑےآپ کے ٹیسٹ کرا سکتے ہيں
ریفررل کی کئی وجہ هو سکتی ہيں ، جیسا کے آپ کے خاندان میں بيماري پہلے سے ہے آپ کے خاندان میں کئی لوگوں کو کينسر ہے

بچے کی نشوونما میں رکاوٹ کی وجہ بھی جینیٹکس ہو سکتی ہے

امید ہے کے یہ چهوٹی سی شروعات آپ کو اچھی لگی اور آپ کے کوئی کام آ سکے. ہم امید کرتے ہيں کہ اب آپ کو جینیٹکس کے بارے میں تهوڑی سی زيادہجانکاری ہے اور آپ کو یہ احساس ہوگا کے ہمارے عام زندگی میں جینیٹکس کیا معنی رکھتاہے
 
Virtual Labs


http://learn.genetics.utah.edu/content/labs/extraction/
DNA Extraction
DNA is extracted from human cells for a variety of reasons. With a pure sample of DNA you can test a newborn for a genetic disease, analyze forensic evidence, or study a gene involved in cancer. Try this virtual laboratory to perform a cheek swab and extract DNA from human cells.
<p>Javascript is required to view this content.</p>
Try It Yourself!
HOW TO EXTRACT DNA FROM ANYTHING LIVING
sepalogo.jpg

Supported by a Science Education
 

قیصرانی

لائبریرین
ٹرانسلیشن بالکل بھی عمدہ نہیں لیکن گذارا کرتی ہے۔ یہ بات غلط لکھی گئی ہے کہ:
انسان کے جسم میں لاکھوں کروڑوں سیل ہوتے ہیں. ایک عام انسان کے جسم میں تقريبا کچھ١٠-١٠٠ کروڑو سیل ہوتے ہيں
بالغ انسان کے جسم میں تقریباً 37.2ٹریلین خلیے یعنی سیل ہوتے ہیں۔ ایک ٹریلین ایک ہزار بلین سے بنتا ہے۔ ایک بلین ایک ارب ہوتا ہے
 
جی ایم فوڈ(GM food)
(جینیٹکلی موڈیفائیڈ فوڈ(Genetically modified food
بائیوٹک فوڈ(Biotech food) ،
جینیٹکلی انجینئرڈ فوڈ(Genetically engineered food) ،
اور جی ایماوGMOیعنی جینیٹکلی موڈیفائیڈ آر گینزم Genetically modified organism
۔جب سائنسدانوں نے اس حقیقت کو دریافت کیاکہ جانداروں کی مختلف خصوصیات کا تعلق ان کے ڈ ی این اے میں پائے جانے والے جینز سے ہوتاہے ،تو انہوں نے اس پر تجربات شروع کئے کہ کسی جاندار کے ڈی این اے میں تبدیلی کرکے اس کی خصوصیات میں تبدیلی کی جاسکتی ہے یانہیں؟اسی طرح جینز کی منتقلی کے ذریعے ایک پودے یا جاندار کی خصوصیات دوسرے پودے یا جاندار میں منتقل کی جاسکتی ہیں یانہیں؟ایسے تجربات کی روشنی میں سائنسدانوں کو معلوم ہواکہ ایسا بالکل ممکن ہے۔چنانچہ پہلے پہل سائنسدانوں نے 1946 ء میں یہ دریافت کیا کہ جانداروں کے جینز (Genes) کا تبادلہ ہو سکتا ہے۔اس دریافت کے بعد سائنسدانوں نے نباتات کے جینزمیں تبدیلی اور مختلف نباتات کی آپس میں پیوند کاری کے ذریعےایک قسم کی سبزیوں میں دوسری قسم کی سبزیوں کی خصوصیات پیداکرنے کے کامیاب تجربات کئے،جن سبزیوں میں ایسی تبدیلیاں کی گئیں ان کو جی ایم فوڈ(GM food) یا (جینیٹکلی موڈیفائیڈ فوڈ(Genetically modified foodکہا جانے لگا۔بعد میں اس کے اور بھی نام پڑے مثلاً بائیوٹک فوڈ(Biotech food) ، جینیٹکلی انجینئرڈ فوڈ(Genetically engineered food) ، اور جی ایماوGMOیعنی جینیٹکلی موڈیفائیڈ آر گینزم Genetically modified organism)(وغیرہ ۔
 
Top