یہ ایمان میں زیادہ اضافہ ہونے کی وجہ سے ہوا ہےنائس شاٹ! جذبہ ایمانی میں اضافہ ہوا
لگتا ہے سعودی پولیس بھی پاکستانی پولیس کی طرح سست ہے۔یہ ایمان میں زیادہ اضافہ ہونے کی وجہ سے ہوا ہے
سوال:
جامع مسجد ميں جوتوں سميت نماز ادا كرنے كا حكم كيا ہے، اور دليل يہ دينا كہ جوتے كھولنے اور بند كرنے مشكل ہيں اور وقت بھى تنگ ؟
جواب:-
الحمد للہ:
جب رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمانے لگے:
" تمہيں كس چيز نے اپنے جوتے اتارنے پر ابھارا ؟ "
صحابہ كرام نے عرض كيا: ہم نے آپ كو جوتا اتارتے ہوئے ديكھا تو ہم نے بھى اپنے جوتے اتار ديے.
.
پتا نہیں کہاں سے یہ اس قسم کی احادیث اکٹھی کر لیتے ہیں۔سبحان اللہ۔۔۔ عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی۔۔۔
کوئی مسلمان کسی مسلمان کو کچھ ثابت نہیں کرسکتا سوائے عقل و شعور ،، کسی تصویر کو اسطرح اچھالنا اچھی بات نہیں وہ پولیس یا گارڈ 8 گھنٹے وہاں معمور ہے اور مسلسل کوئی بھی کھڑا رہنا وہ بھی 8 گھنٹے مشکل لیکن وہ اس کو نبھارہا ہے اور بد نظمی کو کنٹرول کررہا ہےویسے ان تمام حدیث کا اس تصویر سے کوئی تعلق ثابت کرے
اور کوئی مسلمان جرت کرے کسی وہابیوں کی مسجد میں اس حدیث کے مطابق عمل کرے
سوال:
جامع مسجد ميں جوتوں سميت نماز ادا كرنے كا حكم كيا ہے، اور دليل يہ دينا كہ جوتے كھولنے اور بند كرنے مشكل ہيں اور وقت بھى تنگ ؟
جواب:-
الحمد للہ:
اور شيخ البانى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
" اور ميں نے اپنے سلفى بھائيوں كو نصيحت كى ہے وہ اس مسئلہ ۔ يعنى مسجد ميں جوتوں سميت نماز ادا كرنا ۔ ميں تشدد سے كام نہ ليں، كيونكہ فرق يہ ہے كہ آج مساجد ميں قالين وغيرہ بچھا ديے گئے ہيں، اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے دور ميں مسجد نبوى ميں قالين نہ تھے.
ان كے ليے ميں نے سنت نبويہ ميں سے ايك اور قصہ كے ساتھ مقارنہ كيا ہے: يہ كہ اگر دوران نماز كسى كو تھوك يا بلغم وغيرہ آ جائے تو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا حكم ہے كہ وہ اپنى بائيں جانب يا پھر اپنے قدموں كے نيچے تھوكے، يہ واضح ہے كہ ايسا اس صورت ميں ہو سكتا ہے وہاں زمين ہو ۔ يعنى مسجد كى زمين مٹى والى ہو جہاں تھوكا جائے ۔ جس ميں مٹى اور ريت وغيرہ ہو، ليكن آج مساجد ميں قالين بچھے ہوئے ہيں، تو كيا آپ كہتے ہيں كہ مسجد ميں قالين پر تھوكنا جائز ہے ؟! تو يہ بھى اسى طرح ہے " انتہى
.
اگر آپ صرف مثال میں بھی اس حرکت کو کسی اور فرقہ کے مسلمان کے لئے پیش کرتے تو کیا یہ حضرت حسن ذن رکھ کربھی یہ باتیں اس کے لئے بولتے ؟؟؟؟؟؟؟ آپ لوگوں کا کیا خیال ہے ۔کوئی مسلمان کسی مسلمان کو کچھ ثابت نہیں کرسکتا سوائے عقل و شعور ،، کسی تصویر کو اسطرح اچھالنا اچھی بات نہیں وہ پولیس یا گارڈ 8 گھنٹے وہاں معمور ہے اور مسلسل کوئی بھی کھڑا رہنا وہ بھی 8 گھنٹے مشکل لیکن وہ اس کو نبھارہا ہے اور بد نظمی کو کنٹرول کررہا ہے
حرم میں اگر پولیس یا گارڈ نہ ہوتو بہت بد نظمی ہوجائے گی، جس کی وجہ سے معصوم اور بوڑھے کمزور لوگوں کا طواف کرنا اور حجر اسود کو چھونا یا بوسہ دینا مشکل ہوجائے گا،، صرف علی کیا آپ چاہتے ہیں کہ وہاں سے گارڈ ہٹا دیے جائے اور اس کی جگہہ احرام باندھا ہوا شخص کڑارہے
ایک چھوٹی سی مثال ،،، جس بلڈنگ میں رہتا ہوں وہا ہر فلیٹ والوں کے لئے پارکنک ہے اور اس کا باقاعدہ نمبر کے ساتھ الاؤٹ ہے کس طرف سے آنا کس طرف سے جانا سب مارکنگ ہے مگر کچھ لوگ جس راستے آنا ہوتا ہے وہ اس راستے سے جاتے ہیں اور جس راستے جانا ہوتا ہے وہ اس سے آتے ہیں بد نظمی ہوتی ہے کیونکہ وہاں کوئی قانون والا گارڈ پولیس کی وردی میں سوٹ بوٹ کے ساتھ کھڑا نہیں ہے اور گمراہ لوگوں کو اس کا ڈر نہیں،،، لیکن راستے میں نکلتے ہی بڑے پابند ہوجاتے ہیں کیونکہ قانون والے 24 گھنٹے گشت پر ہوتے ہیں اور خلاف ورزی کرنے والے کو غراما مطلب فائن پڑسکتا ہے اسی طرح حرم میں چوکنے گارڈ ہوتے ہیں سوٹ بوٹ کے ساتھ جو بدنظمی کو ہونے سے روکتے ہیں،،،
عارف کریم تو ہے ہی اسلام کا دشمن جب بھی اسطرح کی بات چلتی ہے اس کی شیطانی روح کو تشفی ہوتی ہے
عمررضي اللہ تعالی عنہ حجراسود کے پاس تشریف لائے اوراسے بوسہ دے کرکہنے لگے : مجھے یہ علم ہے کہ توایک پتھر ہے نہ تونفع دے سکتا اورنہ ہی نقصان پہنچا سکتا ہے ، اگرمیں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کوتجھے چومتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تومیں بھی تجھے نہ چومتا ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1250 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1720 ) ۔
اچھی طرح پڑھ اور سمجھ لیتے تو یہ نوبت نہیں آتی،،، برادر امین۔مسجد میں قالین پر تھوکنا مٹی پر تھوکنے جیسا؟؟
اگر آپ صرف مثال میں بھی اس حرکت کو کسی اور فرقہ کے مسلمان کے لئے پیش کرتے تو کیا یہ حضرت حسن ذن رکھ کربھی یہ باتیں اس کے لئے بولتے ؟؟؟؟؟؟؟ آپ لوگوں کا کیا خیال ہے ۔