بے حس وزیر اعظم

خبر مکمل نہیں بتا سکے مبشر لقمان صاحب ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
لیجئے جناب طالوت نے کسر پوری کردی ہے
Syed-Talat-Hussain-300x179-28683_200x1861.jpg

سید طلعت حسین
blog178-580x1053.jpg
 
بس سارا کام ایک چھوٹی سی جوں کا ہے
دیکھے کس کے سر پر رینگتی بھی ہے یا نہیں
اُنکے سر پر جوں کا رینگنا تو بہت مشکل ہے البتہ پھسلنا یا اسلائیڈ مارنا بہت آسان۔۔۔ محاورا یہ ہونا چاہیے کہ جو کب پھنسلتی ہے۔۔۔:?
 

ظفری

لائبریرین
مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شریف بردران اپنی جلاوطنی میں کراچی والوں کو بھی موردِالزام ٹہراتے ہیں ۔ بنیادی طور پر کاروباری ذہن کے مالک ہیں اس لیئے انہیں کراچی میں خاطر خواہ کوئی ایسی اُمید کی کرن نظر نہیں آرہی ہے کہ وہ اپنی رٹ کاروباری اصولوں پر قائم کرسکیں کہ وہاں پیپلز پارٹی کے بعد ایم کیو ایم نظر آرہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ چین سے ایک بڑا معاہدہ کرنے کے باوجود کراچی میں کسی تعمیری ترقی یا کسی ایسی شاہراہ کا نام سننے میں نہیں آیا جو کراچی سے شروع ہوکر ملک کے کسی اور حصے میں جاتی ہو ۔ ہر لحاظ سے کراچی کو انتقاماً نظرانداز کیا جا رہا ہے ۔ یہ کوئی مثبت رویہ نہیں ہے ۔ بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی کے بعد جو کچھ بچ گیا ہے ۔ اس سے انہیں شدید مایوسی ہوئی ہے ۔ مایوسی کا عالم یہ ہے کہ وزیرِ اعظم نے اب تک قوم سے کوئی خطاب نہیں کیا ہے ۔ حالات سنگین ہیں ۔ اللہ رحم کرے ۔
 
ویسے یہ بات بلکل درست ہے کہ کراچی کے حالات اور وزیرستان کے حالات میں زیادہ فرق نہیں ہے! وزیرستان میں تو پھر بھی شائد حکام اور اداروں میں خوف خدا ہوسکتا ہے کراچی میں تو سب خدا کو فراموش کئے بیٹھے ہیں۔ پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ جن لوگوں کو کھوتا گاڑی بھی ٹھیک طرح سے چلانا نہیں آتی وہ قومی ائیرلائن میں جہاز اُڑا رہے ہیں، جنہیں سلاخوں کے پیچھے بلکہ پابند سلاسل اور صبح شام چھترول سے مستفیض ہونا چاہیے وہ سلاخوں کے باہر قانون کی رکھوالی کر رہے ہیں!
 
مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شریف بردران اپنی جلاوطنی میں کراچی والوں کو بھی موردِالزام ٹہراتے ہیں ۔ بنیادی طور پر کاروباری ذہن کے مالک ہیں اس لیئے انہیں کراچی میں خاطر خواہ کوئی ایسی اُمید کی کرن نظر نہیں آرہی ہے کہ وہ اپنی رٹ کاروباری اصولوں پر قائم کرسکیں کہ وہاں پیپلز پارٹی کے بعد ایم کیو ایم نظر آرہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ چین سے ایک بڑا معاہدہ کرنے کے باوجود کراچی میں کسی تعمیری ترقی یا کسی ایسی شاہراہ کا نام سننے میں نہیں آیا جو کراچی سے شروع ہوکر ملک کے کسی اور حصے میں جاتی ہو ۔ ہر لحاظ سے کراچی کو انتقاماً نظرانداز کیا جا رہا ہے ۔ یہ کوئی مثبت رویہ نہیں ہے ۔ بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی کے بعد جو کچھ بچ گیا ہے ۔ اس سے انہیں شدید مایوسی ہوئی ہے ۔ مایوسی کا عالم یہ ہے کہ وزیرِ اعظم نے اب تک قوم سے کوئی خطاب نہیں کیا ہے ۔ حالات سنگین ہیں ۔ اللہ رحم کرے ۔
میرے خیال میں شریفوں کو کراچی سے ایک شاہراہ نکالنی چاہیے جو سیدھے سیدھے نیویارک جاتی ہو۔۔ موجودہ اسٹرکچر کو ٹھیک کردو نئے نئے ڈرامے چھوڑ دو پیسے ڈکارنے کے ۔ بھائی جان کراچی سے کراچی والوں کو اُمید کی کوئی کرن نہیں نظر آرہی آپ رائے ونڈ کے شریفوں کی بات کرتے ہیں۔۔۔ دوسری بات یہ کہ ابھی تک اس حکومت نے کسی بھی علاقے میں کوئی قابل زکر کام نہیں کیا کہ کسی دوسرے شہر یا علاقے کے لوگوں میں نظر انداز کئے جانے کا خیال پیدا ہو تو کیوں ہو! ابھی تک جو کچھ ہے کاغذوں اور دماغوں میں ہے۔۔۔ بھائی جان میاں صاحب نے تیسری بات وزیر اعظم بننا تھا بس ۔۔۔ وہ بن گئے ۔۔۔ اب ملک اور عوام جائیں تیل لینے ۔۔۔ اب عوام کہ کھڑے ہونے سے مجبور ہو کر اگر کوئی فوجی طالع آزما انہیں چلتا کردے گا تو انکا کام اور آسان ہو جائے گا مظلوم بننے کا۔۔۔ چوتھے واری بھی یہ عوام انہیں واپس لے آئے گیں۔۔۔
 
جیسمین منظور کے بعد شاہزیب خانزادہ بھی اسلام آباد منتقل ہو چکے ہیں.مبشر لقمان پہلے ہی اپنے بچوں کو بیرون ملک روانہ کر چکے.جیسمین منظور کی خوش فہمی کا یہ عالم تھا کی انہوں نے اس وزیراعظم سے مدد مانگی جو صدارتی انتخاب کے لیئے اسی عطار کے لونڈوں سے رابطہ کیے ہوئے تھے .سوال تو یہ ھے کہ صحافیوں کی تنظیمیں اور خود میڈیا اپنے ملازمین کے تحفظ کے لئے کیا کر رہا ہے؟
 
یہ دیکھیں مصطفیٰ کمال کا خالصتا غنڈوں کے سٹائل میں دھمکی والا انداز ۔۔۔۔۔۔ ویسے غصے میں اس کے منہ سے کچھ زیادہ ہی سچ نکل گیا کیونکہ یہ سچ میں پارلیمنٹ سے بازار حسن نامی کتاب میں بھی پڑھ چکا ہوں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شریف بردران اپنی جلاوطنی میں کراچی والوں کو بھی موردِالزام ٹہراتے ہیں ۔ بنیادی طور پر کاروباری ذہن کے مالک ہیں اس لیئے انہیں کراچی میں خاطر خواہ کوئی ایسی اُمید کی کرن نظر نہیں آرہی ہے کہ وہ اپنی رٹ کاروباری اصولوں پر قائم کرسکیں کہ وہاں پیپلز پارٹی کے بعد ایم کیو ایم نظر آرہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ چین سے ایک بڑا معاہدہ کرنے کے باوجود کراچی میں کسی تعمیری ترقی یا کسی ایسی شاہراہ کا نام سننے میں نہیں آیا جو کراچی سے شروع ہوکر ملک کے کسی اور حصے میں جاتی ہو ۔ ہر لحاظ سے کراچی کو انتقاماً نظرانداز کیا جا رہا ہے ۔ یہ کوئی مثبت رویہ نہیں ہے ۔ بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی کے بعد جو کچھ بچ گیا ہے ۔ اس سے انہیں شدید مایوسی ہوئی ہے ۔ مایوسی کا عالم یہ ہے کہ وزیرِ اعظم نے اب تک قوم سے کوئی خطاب نہیں کیا ہے ۔ حالات سنگین ہیں ۔ اللہ رحم کرے ۔
1-
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کا روڈ میپ ایک سال میں مکمل ہوجائے گا، منصوبے سے جنوبی ایشیاء ، وسط ایشاء اور مشرق وسطیٰ بھی فائدہ اٹھائیں گے، چین کی تعمیراتی کمپنی کراچی تا لاہور موٹر وے 3 سال میں بنائے گی۔
دفتر خارجہ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری کے دوش پر اکنامک زونز اور اکنامک شہر متعارف کرائے جائیں گے، اکنامک کوریڈور اکیسویں صدی کا اہم ترین منصوبہ ہو گا، ہم نے شمسی توانائی اور کوئلے سے پیدا ہونے والی توانائی پربات کی ہے، اس کے علاوہ چین سے بھاشاڈیم کی تعمیرمیں بھی مدد دینے کو کہا ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی کراچی تا لاہور موٹروے بنائے گی جو 3 سال سے کم عرصے میں مکمل ہو گی، چین کے تعاون سے کراچی اور لاہور میں زیر زمین میٹرو منصوبے بھی مکمل کئے جائیں گے،پاک چین دوطرفہ تجارت کا حجم اس وقت 12 ارب ڈالرہے جو باہمی تعلقات کی گہرائی اور مضبوطی کی بالکل بھی عکاسی نہیں کرتا۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت روایتی سفارتکاری کو اقتصادی سفارتکاری میں بدلنا چاہتی ہے، دورہ چین کے دوران گوادر تا چین آئل پائپ لائن کی تعمیر پر بھی بات چیت کی گئی۔

2-
کراچی، لاہور موٹر وے تعمیر ہو گی، توانائی بحران پر جلد قابو پالیں گے، شہباز شریف
کراچی میں میٹرو بس سروس کا آغاز اور لاہور سے کراچی تک موٹروے منصوبے پر بھی کام جلد شروع ہو جائیگا

3-
پاکستان اور چین نے کراچی سے لاہور موٹر وے کی تعمیر پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیئے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ منصوبے کی فزیبلٹی تین مہینے میں مکمل کی جائےگی جبکہ منصوبے کو ڈھائی سال میں مکمل کیا جائےگا۔ چینی وفد نے پشاور سے کراچی کے درمیان تیز رفتار ٹرین چلانے کے منصوبے میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے جبکہ وزیراعظم نوازشریف نے چینی وفد کو اگست میں پاکستان کے دورے کی دعوت دے دی
 
آخری تدوین:
اس تھریڈ کا عنوان برا ہے۔ اس کو تبدیل کیا جانا چاہیے

دوسرے نواز ابھی کیاکرے؟ پھر کراچی میں فوج بھجوادے؟ کراچی کے لوگوں کو اپنی اصلاح کرنی چاہیے ۔ کیوں ایم کیو ایم کو ووٹ ڈالتے ہیں
 

کاشفی

محفلین
اس تھریڈ کا عنوان برا ہے۔ اس کو تبدیل کیا جانا چاہیے

دوسرے نواز ابھی کیاکرے؟ پھر کراچی میں فوج بھجوادے؟ کراچی کے لوگوں کو اپنی اصلاح کرنی چاہیے ۔ کیوں ایم کیو ایم کو ووٹ ڈالتے ہیں
عنوان کے لیئے آپ کے ساتھ متفق ہوں۔۔
کراچی کے لوگوں کے ساتھ ساتھ پوری قوم کو اپنی اصلاح کرنی چاہیئے۔۔۔۔۔دینی اور اخروی۔۔
کراچی کے لوگ ووٹ ہمیشہ ایم کیو ایم کو ہی دیں گے۔۔دوسرے اس سے جلے بھنے نہیں ۔۔
دوسروں نے اپنے لوگوں کے لیئے کیا اچھا کام کیا ہے۔۔کوئی مثال دیں۔۔۔؟ جس کو دیکھ کر ہم کسی اور کو ووٹ دیں۔۔۔
 
عنوان کے لیئے آپ کے ساتھ متفق ہوں۔۔
کراچی کے لوگوں کے ساتھ ساتھ پوری قوم کو اپنی اصلاح کرنی چاہیئے۔۔۔ ۔۔دینی اور اخروی۔۔
کراچی کے لوگ ووٹ ہمیشہ ایم کیو ایم کو ہی دیں گے۔۔دوسرے اس سے جلے بھنے نہیں ۔۔
دوسروں نے اپنے لوگوں کے لیئے کیا اچھا کام کیا ہے۔۔کوئی مثال دیں۔۔۔ ؟ جس کو دیکھ کر ہم کسی اور کو ووٹ دیں۔۔۔

ایم کیو ایم نے کیا کیا ہے؟
کوٹہ سسٹم پھر 20 سال بڑھ گیا ہے اور ووٹ ممنون کو ڈالا ہے
 

کاشفی

محفلین
ایم کیو ایم نے کیا کیا ہے؟
کوٹہ سسٹم پھر 20 سال بڑھ گیا ہے اور ووٹ ممنون کو ڈالا ہے
ایم کیو ایم نے ہمیشہ حق کا پرچم بلند کیا۔۔اور بھی بہت کچھ اچھے کام کیئے۔۔۔مزید تفصیل تراویح کے بعد۔
ایم کیو ایم نے کوٹہ سسٹم کی مخالفت کی۔۔
ممنون حسین کو ووٹ ڈالنا قومی ذمہ داری تھی۔۔
شکریہ ادا کرنے کے لیئے وزیرِ اعظم پاکستان جسے اوپر عنوان میں بے غیرت کہا گیا ہے جو کہ نامناسب لفظ ہے وہ تشریف لائیں ہیں کراچی ۔۔ کراچی میں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔۔۔
59132_10151550535207951_1962063774_n.jpg

آپ سے پھر گزارش ہے کہ ایم کیو ایم کے بارے میں بک بک کرنے کے بجائے۔۔ تحریکِ انصاف کی غلط حرکتوں کے بارے میں اپنے خوبصورت اور دوراندیش تبصروں سے ملک و ملت کے نوجوانوں کو آٖگاہ کیجئے۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
آپ سے بھی گزارش ہے کہ پی ٹی اے کے خلاف بک بک کرنے کی بجائے مشترکہ قومی مصیبت کی غلط حرکتوں پر توجہ دیں۔
خیال رکھیے گا کہ اب آپ کا فشار خون نہ بڑھ جائے۔
 
Top