سید ذیشان
محفلین
سرپھرا صاحب، میں آپ کی لمبی پوسٹ کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھتا کیونکہ میں جو بات کر چکا ہوں اس پر ابھی تک قائم ہوں۔ ہاں ایک بات ضرور کروں گا کہ آپ نے پینروز ٹائلنگ پر کہا تھا کہ یہ بے تکا اور بے مقصد چیز ہے۔ اب مجھے نہیں معلوم کہ آپ نے سائنس کہاں تک پڑھی ہے لیکن میں بتانا چاہوں گا کہ ریاضی میں اس کام کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ اس کے علاوہ قدرت میں بھی ایسے کرسٹل پائے گے ہیں جن کا ایسا سٹرکچر ہے۔
سائنس کائنات کو سمجھنے اور علم حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ اور جو لوگ اس ذریعے سے علم حاصل کرتے ہیں ان کو اور علم حاصل کرنے کی جستجو ہوتی ہے۔چیزوں کو تنقیدی نگاہ سے دیکھ کر، چیزوں کا، ان کے آپس کےتعلق کا مشاہدہ کر کے اور تجربات وضع کر کے انسان کے بہت سے سوالوں کے جوابات حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ اب اگر کوئی یہ سمجھے کہ سب کچھ تو قرآن و حدیث میں ہے اور مجھے معلوم ہو گیا تو اس کے لئے تو ظاہری بات ہے سائنس کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہے گی۔ جب علم حاصل کرنے کی جستجو ہی نہیں رہے گی تو علم کے کسی اور ذریعے کی تلاش بالکل بے معنی ہو جائے گی اور ایسے کسی شخص سے بحث کرنا کم از کم میرے لئے تو بے معنی ہوگا۔
سائنس کائنات کو سمجھنے اور علم حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ اور جو لوگ اس ذریعے سے علم حاصل کرتے ہیں ان کو اور علم حاصل کرنے کی جستجو ہوتی ہے۔چیزوں کو تنقیدی نگاہ سے دیکھ کر، چیزوں کا، ان کے آپس کےتعلق کا مشاہدہ کر کے اور تجربات وضع کر کے انسان کے بہت سے سوالوں کے جوابات حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ اب اگر کوئی یہ سمجھے کہ سب کچھ تو قرآن و حدیث میں ہے اور مجھے معلوم ہو گیا تو اس کے لئے تو ظاہری بات ہے سائنس کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہے گی۔ جب علم حاصل کرنے کی جستجو ہی نہیں رہے گی تو علم کے کسی اور ذریعے کی تلاش بالکل بے معنی ہو جائے گی اور ایسے کسی شخص سے بحث کرنا کم از کم میرے لئے تو بے معنی ہوگا۔