عوام کی آواز: کیا کالے جادو کی کوئی حقیقت ہے؟

ش

شہزاد احمد

مہمان
کیونکہ سائنس اپنے فراہم کردہ جوابوں کے لیے تصدیقی پروٹوکولز بھی مہیا کرتی ہے، لیکن خیر، آپ کی مرضی۔ :)
تصدیقی پروٹوکولز تو مہیا کرتی ہے لیکن اُن "تصدیقی پروٹوکولز" کے حامیان یہ بھی جانتے ہیں کہ ان "تصدیقی پروٹوکولز" کی گاہے بگاہے تصدیق یا تردید کرتے رہنا ضروری ہے!!!
 

سید ذیشان

محفلین
کوانٹم مکینکس والے تو خود Double slit experimentکے نتائج میں سرگرداں ہیں:p۔۔۔ دیکھئے میں کوئی سائنسدان نہیں ہوں ، میں نے فقط بی ایس سی لیول تک فزکس پڑھی ہے۔۔۔ لیکن کتب کا مطالعہ کرتا رہتا ہوں۔ میری معلومات کے مطابق تو ابھی تک materialکی ماہیت کا پتہ نہیں چلایا جاسکا، uncertainity principleبھی ہمارے زمانے کی درسی کتب میں موجود تھا۔ اگر اب کچھ ایسے Break through ہوچکے ہیں کہ مادے اور روشنی کی natureاور ماہیت کا پتہ چلایا جاچکا ہے تو فبہا، ورنہ ہماری معلومات تو یہی ہیں کہ سائنسدان بھی ابھی تک سرگرداں ہیں کہ آخر یہ کیا اسرار ہیں، ایک سوال کا جواب تلاش کرتے ہیں تو دوسرا اس سے بڑا اور مہیب سوال آن موجود ہوتا ہے، اور یہ سلسلہ ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔۔:)
اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو۔۔۔ ۔
میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا


آپ کی مراد شائد dark matter اور Dark energy ہے ورنہ matter اور anti-matter کے بارے میں تو ہمیں کافی کچھ معلوم ہو چکا ہے اور ہو رہا ہے۔
میں نے یہ کہیں نہیں کہا کہ ہمیں سب کچھ معلوم ہو چکا ہے، ایسا کہنا بہت ہی لغو بات ہو گی لیکن جو چیزیں ہمیں 100 سال پہلے معلوم ہو چکی تھیں ان کے بارے میں سوالات اٹھانا کچھ عجیب لگتا ہے :)

Uncertainty Principle تو کونٹم میکینکس کی بنیاد ہے۔

یہ اچھا ہوا ابھی آپ نے Godel's Incompleteness theorem نہیں پڑھا ورنہ تو بات اور بھی آگے بڑھ جاتی :p
 
بہرحال بات یہاں پر ختم کردی گئی کہ سائنسدانوں کی باتیں سائنسدان ہی جانیں۔۔۔عوام الناس کیلئے انکو سمجھنا ٹیڑھی کھیر ہے۔۔:p۔ یعنی پہلے ہم فزکس میں پی ایچ ڈی کریں۔۔اور اسکے بعد Godel's incompleteness theorem کے پتھر کو چوم کر واپس لوٹ آئیں:D۔۔۔اور اگر کوئی ہم سے سوال کر بیٹھے کہ کیوں بھئی، سناؤ کسی بات کا پتہ چلا کہ نہیں کوئی سراغ ہاتھ آیا۔ تو ہم صوفیاء کی طرح یہ کہہ کر بات ختم کردیں کہ جس نے چکھا نہیں ، وہ اسے نہیں جان سکتا اور جب تک راہِ سلوک کی منزلوں کو طے نہیں کروگے، حقیقت تک نہیں پہنچ پاؤ گے اور یہ کہ :
بھیکا بات اگھم کی، کہن سنن کی ناہیں:p
جو جانے وہ کہے نہیں جو کہے سو جانے ناہیں
یعنی بقول غالب۔۔۔
واعظ نہ تم پیو، نہ کسی کو پلا سکو۔۔۔
کیا بات ہے تمہاری شرابِ طہور کی
:D
 

سید ذیشان

محفلین
بہرحال بات یہاں پر ختم کردی گئی کہ سائنسدانوں کی باتیں سائنسدان ہی جانیں۔۔۔ عوام الناس کیلئے انکو سمجھنا ٹیڑھی کھیر ہے۔۔:p۔ یعنی پہلے ہم فزکس میں پی ایچ ڈی کریں۔۔اور اسکے بعد Godel's incompleteness theorem کے پتھر کو چوم کر واپس لوٹ آئیں:D۔۔۔ اور اگر کوئی ہم سے سوال کر بیٹھے کہ کیوں بھئی، سناؤ کسی بات کا پتہ چلا کہ نہیں کوئی سراغ ہاتھ آیا۔ تو ہم صوفیاء کی طرح یہ کہہ کر بات ختم کردیں کہ جس نے چکھا نہیں ، وہ اسے نہیں جان سکتا اور جب تک راہِ سلوک کی منزلوں کو طے نہیں کروگے، حقیقت تک نہیں پہنچ پاؤ گے اور یہ کہ :
بھیکا بات اگھم کی، کہن سنن کی ناہیں:p
جو جانے وہ کہے نہیں جو کہے سو جانے ناہیں
یعنی بقول غالب۔۔۔
واعظ نہ تم پیو، نہ کسی کو پلا سکو۔۔۔
کیا بات ہے تمہاری شرابِ طہور کی
:D
بات کچھ اسی طرح ہی ہے :)
لیکن کچھ سائنس دان کوشش کرتے ہیں کہ عام لوگوں کو بھی یہ حقائق آسان الفاظ میں سمجھا سکیں۔ جیسے کہ کارل سیگن، فینمین اور کسی حد تک سٹیفن ہاکنگ۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
گویا سائنس کی افادیت کے تو ہم سبھی قائل ہیں لیکن سائنس پر "ایک حد تک" ہی تکیہ کیا جا سکتا ہے کیوں کہ اس کے پیش کردہ حقائق کے تبدیل ہونے کا ہر لحظہ احتمال رہتا ہے ۔۔۔ یہ الگ بات کہ محترمہ سائنس صاحبہ کی فطرتِ صالحہ ایسی ہے کہ جیسے ہی غلطی معلوم ہوئی، استغفار کے لیے تیار رہتی ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ استغفارات نہایت تواتر سے ہو رہے ہیں!
 

سید ذیشان

محفلین
رچرڈ فینمین کی ایک وڈیو مقناطیسیت کے بارے میں بات چیت:

اس میں تقریباً وہی باتیں کی گئی ہیں جو میں کرنے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن پروفیسرفینمین کے سمجھانے کا انداز بہت کمال ہے اور اس بات میں ان کو شہرت حاصل تھی۔
 

شمشاد

لائبریرین
اب ٹھکرا کر دکھائے سائنس اسے۔۔۔ ۔:D
Untitled_1.png
یہ تو واقعی کالا جادو موجود ہے (لکھا ہوا)
 
رچرڈ فینمین کی ایک وڈیو مقناطیسیت کے بارے میں بات چیت:

اس میں تقریباً وہی باتیں کی گئی ہیں جو میں کرنے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن پروفیسرفینمین کے سمجھانے کا انداز بہت کمال ہے اور اس بات میں ان کو شہرت حاصل تھی۔
مزیدار ویڈیو ہے۔۔۔پروفیسر صاحب نے بھی صاف الفاظ میں کہا ہے کہ میں نہیں سمجھا سکتا ۔
سمجھ جاتا ہوں لیکن مجھ کو سمجھانا نہیں آتا :)
 

سید ذیشان

محفلین
مزیدار ویڈیو ہے۔۔۔ پروفیسر صاحب نے بھی صاف الفاظ میں کہا ہے کہ میں نہیں سمجھا سکتا ۔
سمجھ جاتا ہوں لیکن مجھ کو سمجھانا نہیں آتا :)
پروفیسر صاحب کہنا چاہتے ہیں کہ سمجھانے کے مختلف لیول ہیں۔ عام لوگوں کو سمجھانے میں اور فزکس جاننے والوں کو سمجھانے میں کافی فرق ہے۔
 
بھارت میں گذشتہ برس سابقہ حکومت کے وفاقی وزیر سنجے پسوان نے کالےجادو کو ابتدائی جماعتوں میں نصابی کورس میں شامل کرنے کی سفارش پیش کی تھی جبکہ بھارت میں اب ایسے قبیح فعلوں کی روک تھام کے لئے قانون بھی موجود ہے اور موصوف خود ایم ایس سی فزکس تھے۔ انھوں 26ستمبر2003کو ایک ایسی تقریب میں شرکت کے دوران یہ بات کہی تھی یہ تقریب اُن 51طالب علموں کے اعزاز میں دی گئی تھی جنہوں نے کالے جادو کی ایک اکیڈمی سے تعلیم حاصل کی تھی۔
ابھی بھی عارف کریم کا دعوی ہے کہ یہ سکھایا نہیں جاتا ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
حضرت! سائنس سب کچھ معلوم نہ کر سکی ۔۔۔ کیا یہ حقیقت نہیں؟؟؟ لیکن اس سے منطقی طور پر یہ نتیجہ اخذ کرنا بھی غلط ہے کہ جادو بھی ایک حقیقت ہے ۔۔۔ لیکن چونکہ جادو سے متعلق کیفیات ہمارے روزمرہ مشاہدے کا حصہ ہیں، اس لیے جادو کے بارے میں آپ ابھی کوئی حکم نہیں لگا سکتے ۔۔۔ اور یہ بھی دھیان میں رہے کہ تفکر و تدبر کرنا صرف سائنس دانوں کا ہی کام نہیں ہے؟ بھائی صاحب! سائنس دان بھی انسان ہی ہوتے ہیں اور آپ کی اطلاع کے لیے ۔۔۔ وہ بھی تخیل کے گھوڑے دوڑاتے ہیں ۔۔۔ اور آپ کو بھی گھوڑے دوڑانے کی پوری آزادی ہے ۔۔ تخیل بڑی شے ہے بھیا جی! یہ ضروری نہیں ہے کہ سائنس کے پاس آپ کے ہر مسئلے کا حل ہو ۔۔ اور ایسا کہتے ہو ہم سائنس کی شان میں کوئی توہین نہیں کر رہے ہیں ۔۔۔
آپ نے کبھی داستان امیر حمزہ ٹائپ کی داستان پڑھی؟ نارنج، ترنج، آسمان سے آگ کی بارش، اڑتے تخت، سفوف بے ہوشی، غرض کیا ایسی چیز ہے جو ان داستانوں میں موجود ہو اور آج سائنس ہی کی بدولت ہم اسے یا اس خیال پر مبنی کوئی ایجاد نہ دیکھتے ہوں؟

اس بات سے متفق ہوں کہ تخیل بڑی شئے ہے :)
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ نے کبھی داستان امیر حمزہ ٹائپ کی داستان پڑھی؟ نارنج، ترنج، آسمان سے آگ کی بارش، اڑتے تخت، سفوف بے ہوشی، غرض کیا ایسی چیز ہے جو ان داستانوں میں موجود ہو اور آج سائنس ہی کی بدولت ہم اسے یا اس خیال پر مبنی کوئی ایجاد نہ دیکھتے ہوں؟

اس بات سے متفق ہوں کہ تخیل بڑی شئے ہے :)
حد تو یہ ہے کہ جامِ جمشید یا کتابِ سامری بھی آج گوگل اور وکی پیڈیا کی شکل میں ہمارے سامنے ہے :) سرویلنس کرتے سیٹلائٹ ہوں یا پھر ڈرون، شاید ہی دنیا کا کوئی گوشہ ایسا ہو جسے آپ (اگر اختیار رکھتے ہوں) نہ دیکھ سکیں :)
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
آپ نے کبھی داستان امیر حمزہ ٹائپ کی داستان پڑھی؟ نارنج، ترنج، آسمان سے آگ کی بارش، اڑتے تخت، سفوف بے ہوشی، غرض کیا ایسی چیز ہے جو ان داستانوں میں موجود ہو اور آج سائنس ہی کی بدولت ہم اسے یا اس خیال پر مبنی کوئی ایجاد نہ دیکھتے ہوں؟

اس بات سے متفق ہوں کہ تخیل بڑی شئے ہے :)
میں تو محتاط انداز میں ہی بات کروں گا ۔۔۔ کیوں کہ اگر ہم نے ان کتب میں سے "سائنس" برآمد کرنے کی کوشش کی تو پھر اس الزام سے بچنا مشکل ہو جائے گا کہ کام سائنس دان کرتا ہے اور کریڈٹ کوئی اور لینے کی کوشش کرتا ہے ۔۔۔ ظاہری بات ہے کہ سائنس دان بہرحال محض "تخیل کے گھوڑے دوڑانے والوں" سے بڑھ کر کام کر رہے ہیں لیکن محض تخیل بھی کوئی بے کار شے نہیں ہے بلکہ تخیل تو دراصل عمل کے لیے بنیاد کا کام دیتا ہے ۔۔۔ تخیل کی سطح بلند ہو تو اس کو سراہے بنا چارہ نہیں ہے ۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میں تو محتاط انداز میں ہی بات کروں گا ۔۔۔ کیوں کہ اگر ہم نے ان کتب میں سے "سائنس" برآمد کرنے کی کوشش کی تو پھر اس الزام سے بچنا مشکل ہو جائے گا کہ کام سائنس دان کرتا ہے اور کریڈٹ کوئی اور لینے کی کوشش کرتا ہے ۔۔۔ ظاہری بات ہے کہ سائنس دان بہرحال محض "تخیل کے گھوڑے دوڑانے والوں" سے بڑھ کر کام کر رہے ہیں لیکن محض تخیل بھی کوئی بے کار شے نہیں ہے بلکہ تخیل تو دراصل عمل کے لیے بنیاد کا کام دیتا ہے ۔۔۔ تخیل کی سطح بلند ہو تو اس کو سراہے بنا چارہ نہیں ہے ۔۔۔
میرا کہنے کا مقصد ہی یہی ہے کہ کل کا تخیل آج کی ایجاد کا سبب بنتا ہے :) ظاہر ہے کہ ایسی ایجادات کم ہی ہوتی ہیں جو غلطی سے یا بغیر کسی تخیل کے بن جائیں (واٹر کٹ کی ہی مثال لے لیں)
 

فاتح

لائبریرین
جادو کیا ہے؟ جادو اور کالے جادو میں کیا فرق ہے؟ نیز جادو سے کیا کیا کچھ کرنا ممکن ہے؟
یہ سوال میں واقعی جاننے کی نیت سے پوچھ رہا ہوں لہٰذا اسے عورتوں والے طعنوں سے دور رکھا جائے۔۔۔ ہاں اگر عورتیں یہ کام کرنا چاہیں تو ان کی جانب میرا روئے سخن ہی نہیں :)
 
کونسا غیر مرئی سیارہ؟ :biggrin:


مسلمان، عیسائی اور یہود تو شاید اپنے ’’ایمان‘‘ اور ’’یقین‘‘ کی بدولت جادو کی حقیقت کو تسلیم کر لیں لیکن وہ لوگ جنکا ان ابراہیمی ادیان سے تعلق نہیں ہے یا جو ملحد اور دہریہ ہیں کو آپ کیسے قائل کریں گے؟ جبکہ سائنسی مادی و نفسی علوم مذہب، ایمان اور یقین کے محتاج نہیں۔ یہ تمام انسانوں پر یکساں ظاہر ہوتے ہیں۔ ایک مادی زہر یا دوا ہر انسان پر اثر کرے گا بے شک اسکا اسپر کوئی یقین و ایمان ہو یا نہ ہو!

ہم یہاں مسلمانوں کو قائل کرنا چاہتے ہیں ناکہ غیر مسلموں کو۔ غیر مسلم تو اور بھی بہت سی باتوں میں اختلاف رکھتے ہیں۔ ہمیں انسے سروکار نہیں۔
 
آپ نے کبھی داستان امیر حمزہ ٹائپ کی داستان پڑھی؟ نارنج، ترنج، آسمان سے آگ کی بارش، اڑتے تخت، سفوف بے ہوشی، غرض کیا ایسی چیز ہے جو ان داستانوں میں موجود ہو اور آج سائنس ہی کی بدولت ہم اسے یا اس خیال پر مبنی کوئی ایجاد نہ دیکھتے ہوں؟

اس بات سے متفق ہوں کہ تخیل بڑی شئے ہے :)
میں نے ابھی پوری نہیں پڑھی
 

نایاب

لائبریرین
جادو کیا ہے؟ جادو اور کالے جادو میں کیا فرق ہے؟ نیز جادو سے کیا کیا کچھ کرنا ممکن ہے؟
یہ سوال میں واقعی جاننے کی نیت سے پوچھ رہا ہوں لہٰذا اسے عورتوں والے طعنوں سے دور رکھا جائے۔۔۔ ہاں اگر عورتیں یہ کام کرنا چاہیں تو ان کی جانب میرا روئے سخن ہی نہیں :)
محترم بھائی
جادو اک ایسا عمل ہے جو کوئی مضبوط قوت ارادی کا مالک اپنے خیال کی قوت پر مکمل یقین رکھتے سامنے والے کے تخیل پر قبضہ جما اسے " فریب نظر " میں مبتلا کر دے ۔ جادو مادی تصرف کرنے کا نام نہیں جادو صرف " نفسیاتی اور خیالی " طور پر دھوکہ دینے پر مبنی عمل ہے ۔
عام جادو انسان کی فطری باطنی قوتوں کے زیر اثر سوچ وخیال کی پرواز کو طاقتور بناتے سامنے والے کے تخیل پر من مرضی کا منظر مجسم کرنا ہے ۔
اور اسے کسی حد تک " مسمریزم " کا نام دیا جا سکتا ہے ۔
جبکہ " کالا جادو " کچھ " منتروں " پر استوار ہوتا ہے ۔ یہ " منتر " جو کہ دنیا میں رائج زبانوں سے مختلف اپنا اک الگ لہجہ و آواز رکھتے ہیں ۔ کب اور کہاں سے وجود میں آئے ۔ ان کے بارے کہیں سے بھی کچھ آگہی نہیں ملتی ۔ کالے جادو کا عامل ان " منتروں " کا ان سے منسلک خاص طریقے سے " جاپ " کرتے کسی انسان کا " دال " وغیرہ سے پتلا بنا کر اسے معمول کی صورت دیتے اس پر پھونکتے سوئیاں گاڑتے اس کو من مرضی کا نقصان پہنچاتا ہے ۔ اور اس " معمول " میں مسلم و غیر مسلم کی کوئی تفریق نہیں ہوتی ۔
جادو سے کیا کچھ ممکن ہے ؟ اس سوال کے دو جواب ملتے ہیں ۔ اک جواب " دین اسلام " کے ماننے والوں کی تشفی کرتا ہے ۔
مسلم تو اللہ تعالی کی ذات پاک پر بھروسہ کرتے اپنے ساتھ بیتنے والے ہر واقعے پر اللہ کی رضا کو مقدم رکھتا ہے ۔ اور اللہ کے امر کو مقدم سمجھتے اپنے پر ہوئے جادو کو بھی اللہ کی رضا جانتا ہے ۔۔۔ملحوظ کہ لفظ " مسلم " کا وسیع دائرہ چاروں کتب الہامی کے ماننے والوں کو سمیٹے ہوئے ہے ۔۔۔
جبکہ غیر مسلم چونکہ اللہ واحد کی بجائے مشاہداتی طور پر نظر آنے والے ہر طاقتور کے سامنے جھکنے کے عادی ہوتے ہیں ۔ اور وہ اپنے سوچ وخیال میں جادو کے اثرات کو اپنے مال و وجود پر پوری قوت سے اثرانداز ہونے پر یقین رکھتے ہیں ۔ اس لیئے وہ اس جادو سے مالی و جسمانی ہر طرح کا نقصان اٹھاتے ہیں ۔ اور یہ یقین رکھتے ہیں کہ " جادو سے سب کچھ ممکن ہے "
یہ میری ذاتی اکتسابی سوچ ہے جس سے معلوماتی اختلاف میرے لیئے بہر صورت " نافع " ہوگا
 
Top