ملالہ کا ملال اور قوم کی دھمال

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عاطف بٹ

محفلین
کہتے ہیں ہوا کی مخالف سمت میں اُڑنا ایک انتہائی مشکل کام ہے اور ایسا کرنے والوں کو اکثر نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ یہ تحریر بھی بہاؤ مخالف سوچ کی عکاس ہے اور اسے پڑھ کر اگر آپ کا ہمیں گالی دینے کو دل چاہے تو آپ یہ حق محفوظ رکھتے ہیں اور اگر آپ کی دلآزاری ہو تو اس کے لئے ہم پیشگی معذرت خواہ ہیں۔ اس تحریر کا مقصد کسی کا دل دُکھانا نہیں بلکہ صرف تصویر کا دوسرا رخ دکھانے کی ایک کوشش ہے۔
گزشتہ روز چودہ سالہ بچی ملالہ یوسفزئی پر حملہ ہوا۔ اس بزدلانہ فعل کی جتنی بھی مذمت کی جائے، وہ کم ہے۔ اخبارات اور ابلاغ کے دیگر ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یہ حملہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے کیا گیا۔ مذکورہ کالعدم تحریک کے ترجمان احسان اللہ احسان نے ایک خبررساں ادارے سے ٹیلیفون پر رابطے کے دوران بتایا کہ ملالہ طالبان مخالف سوچ رکھتی ہے اور منفی پراپیگنڈہ کررہی ہے، اس وجہ سے اس پر حملہ کیا گیا۔
حملے کے بعد تمام ٹیلیویژن چینلز پر ایک ایسا ہنگامہ بپا ہوا جو رات گئے تک تھمنے میں نہ آسکا۔ آج کے تمام قومی اخبارات کی شہ سرخی بھی یہی واقعہ بنا اور سرورق پر اس واقعے یا ملالہ سے متعلق دیگر خبروں نے بھی خوب جگہ پائی۔ صدر مملکت اور وزیراعظم کے علاوہ کئی سیاسی راہنماؤں نے اس واقعے کی بھرپور مذمت کی۔ اس موقع پر کشور ناہید کی نظم "وہ جو بچیوں سے بھی ڈر گئے" بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر کئی جگہ دیکھنے کو ملی۔
ملالہ پر ہونے والے افسوسناک حملے کی مذمت امریکہ نے بھی کی اور ہمارے ہاں عوامی حلقوں میں بھی اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔ اس قبیح عمل کی مذمت میں اٹھنے والی ہر آواز جائز، ہر نعرہ برحق اور ہر کوشش لائق ستائش ہے مگر کیا ملالہ وہ پہلا انسان یا پاکستانی ہے جس پر ایسا کوئی حملہ ہوا ہے؟ کیا ہمارے ہاں ہر انسان یا پاکستانی پر ہونے والے حملے کے بعد ایسی ہی افراتفری مچتی ہے؟ کیا پاکستان میں کسی بچے پر ہونے والے ہر حملے کی مذمت یونہی کی جاتی ہے؟ کیا یہاں کسی حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے ہر بچے کو علاج معالجے کی ایسی ہی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں؟ آئیے ذرا کچھ حقائق پر نظر ڈال کر ان سوالات کے جوابات تلاش کرتے ہیں۔
ہم نے ملالہ کی ڈائری کے وہ صفحات پڑھے ہیں جو وہ 2009ء میں تقریباً دس برس کی عمر میں 'گل مکئی' کے فرضی نام سے لکھ کر برطانوی نشریاتی ادارے کی اردو سروس کو مبینہ طور پر بھجواتی رہی ہے۔ ان صفحات میں بہت صاف اور سلیس اردو میں عموماً روزمرہ باتوں کو قلمبند کیا گیا اور خصوصی توجہ طالبان کی فکر اور ان کی سرگرمیوں پر رکھی گئی ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ملالہ نے جب جنوری 2009ء میں یہ ڈائری لکھنے کا آغاز کیا اس وقت ساتویں جماعت کی طالبہ تھی اور آج پونے چار برس گزرنے کے بعد وہ آٹھویں جماعت میں ہے۔
دی بیورو آف انویسٹیگیٹیو جرنلزم کی ایک رپورٹ کے مطابق جون 2004ء سے ستمبر 2012ء تک پاکستان میں ہونے والے ڈرون حملوں کے نتیجے میں 176 بچے شہید ہوئے۔ معروف برطانوی جریدے گارڈین کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2006ء میں ایک مدرسے پر کئے جانے والے ڈرون حملے کے نتیجے میں 69 بچے شہید ہوئے جبکہ بعض پاکستانی صحافیوں کے مطابق یہ تعداد 85 ہے۔ ان میں سے کئی بچوں کی عمریں دس برس سے کم تھیں۔ ان میں سے کئی بچے جنگ اور امن کی تعریف سے بھی واقف نہیں تھے۔ اس وقت جرنیلی صدارت چل رہی تھی اور روشن خیالی کا دور دورہ تھا۔ حملے کا شکار ہونے والے بچے چونکہ انسان نہیں بلکہ کیڑے مکوڑے تھے، سو نہ تو کسی کو انسانی حقوق کا خیال آیا، نہ ہی کوئی نظم کہی گئی اور نہ ذرائع ابلاغ نے اس حوالے سے شور مچانا مناسب سمجھا۔
لاہور، کراچی یا کسی بھی بڑے شہر کے کسی سکول کے باہر کوئی کریکر چلنے سے بھی چند بچے زخمی ہوجائیں تو ان بچوں کے اوصاف و فضائل پر ایسی ایسی رپورٹیں ٹیلیویژن پر چلائی جاتی ہیں اور ایسے ایسے نغمے اور نوحہ نما نظمیں پیش کی جاتی ہیں کہ جی چاہتا ہے ان لوگوں کے ٹکڑے کردیں جو ان ننھے سقراطوں اور معصوم ارسطوؤں کی جان کے در پے ہوگئے ہیں۔ لیکن وزیرستان یا اس سے ملحقہ علاقوں میں کسی ڈرون حملے کے نتیجے میں شیرخوار بچوں کے چیتھڑے بھی اُڑ جائیں تو محض چند سیکنڈز کی ایک خبر اور کچھ پٹیاں چلا کر اپنا 'صحافتی فریضہ' ادا کردیا جاتا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی اردو سروس پاکستان کے اندر کن سرگرمیوں میں ملوث ہے اور اس ادارے کے ذریعے کن خیالات اور نظریات کی ترویج کی جارہی ہے اس بحث کو ہم کسی اور وقت کے لئے اٹھا رکھتے ہیں۔ فی الحال تو سوال یہ ہے کہ مذکورہ کالعدم تحریک سے جڑے ہوئے جنگجو جو ہماری انتہائی تربیت یافتہ فوج کے خلاف کارروائیاں کرنے میں بھی کامیاب ہوجاتے ہیں، کیا اتنے ہی غیرتربیت یافتہ ہیں کہ ایک چودہ سالہ نہتی بچی پر 'ناکام حملہ' کرکے بھاگ کھڑے ہوئے؟ ملالہ کی تصویریں دنیا بھر میں شائع ہوچکی ہیں تو پھر حملہ آوروں کو یہ پوچھنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی کہ گاڑی میں بیٹھی بچیوں میں سے ملالہ یوسفزئی کون ہے؟ ملالہ کے ساتھ تو سیکیورٹی اہلکار نہیں ہوتے اور مبینہ طور پر اسے دھمکیاں بھی ملتی رہی ہیں تو اس پر اب سے پہلے حملے کرنے میں کیا رکاوٹ تھی؟ حالیہ دنوں میں ملالہ نے کون سی ایسی اہم سرگرمی کی تھی جس کی وجہ سے اس پر حملہ کیا گیا؟ کیا اس طرح کی کارروائیوں سے وزیرستان آپریشن کی راہ ہموار کرنے کی کوشش تو نہیں کی جارہی؟ اور آخر میں ہم یہ بھی جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ مغرب کی مخالفت کے باوجود ہم لوگ ان کی طرف سے ہی چنے اور نمایاں کئے گئے لوگوں کو کیوں اپنے معاشرے میں تبدیلی اور اثبات کی علامت سمجھتے ہیں؟؟؟
اطلاعات کے مطابق ملالہ کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ وہ ملالہ کو صحت، تندرستی اور لمبی زندگی عطا فرمائے، آمین!
 

عسکری

معطل
یہ ایک اور شتر مرغ کہانی ہے ریت میں اپنا سر تو دبا رکھا ہے دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی تلقین کر رہا ہے رائٹر
 

نایاب

لائبریرین
اس میں تو کوئی بھی شک نہیں کہ پہلی ہی نظر میں اس واقعے کے ڈانڈے وزیرستان میں آپریشن کے ساتھ جڑتے نظر آتے ہیں ۔
لیکن اس واقعے کے فوری بعد " احسان اللہ احسان " طالبان سپوکسمین کا اس واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ملالہ کو اپنی ہٹ لسٹ پر ہونے کا اعتراف کرنا اس معاملے کو الجھا گیا ہے ۔
اور باقی جہاں تک ملالہ کے واقعے پر اتنا شور اٹھنے کی بات ہے تو
(ارفع کریم " اللہ اس کے درجات بلند فرمائے آمین ) کی موت اک بیماری کا نتیجہ تھی ۔ لیکن چونکہ اسے اک قومی اثاثہ سمجھا جاتا ہے ۔ اس لیئے اس کی موت پر انتہائی سوگ منایا گیا تھا ۔ جبکہ ان ہی دنوں کئی مزید معصوم زندگی سے منہ موڑ چکے تھے ۔ لیکن وہ انتہائی سوگ کے حامل نہ ہو سکے ۔ " ملالہ یوسف زئی " بھی اپنی بہادری کے طور پر اک قومی اثاثہ ہی ہے ۔ اس لیئے اتنا شور اٹھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

عسکری

معطل
پچھلے 3 سال سے ہر بات شمالی وزیرستان آپریشن سے جا ملتی ہے ؟ پاکستان آرمی کو کوئی ایکسکیوز نہیں چاہیے پاکستان کے اندر کہیں بھی آپریشن کرنے کے لیے نا کسی کی اجازت درکار ہے ۔ جہاں کچھ ہوا نہیں کہ آپریشن ہو گا ؟ عجیب منطق ہے ۔ آرمی چیف نے کہہ دیا ہے جو کہنا تھا ۔ ہمارے پاس اس وقت وسائل نہیں ہیں نا ہی ہم اتنا پھیلا سکتے ہیں جنگ کو جیسے ہی انڈر کنٹرول علاقوں میں استحکام ہوتا جائے گا نئے علاقے کلئیر کراتے جائیں گے ۔ رہی بات شمالی وزیرستان کی تو جناب عالی اس کا نمبر ضرور آئے گا آپ کا کیا خیال ہے ہم اسے ہمیشہ کے لیے ان جانوروں کے حوالے رکھیں گے نہیں نو وے ۔
 

اسد عباسی

محفلین
میری رائے میں محترم عاطف بٹ صاحب نے اس کالم میں ملالہ یوسفزئی کی مخالفت نہیں کی اور نہ ھی اس بچی پر ھونے والے ظلم کی حمایت کی ھے بٹ صاحب ایسے وا‍قع کو آج زبان زد عام ھے ایک م۔ثال بنا کر ھمارے معاشرے میں موجود چند خامیوں کی نشاندہی کر رھے ھیں اور کچھ وہ سمجھانے کی کوشش کر رھے ھیں جو جانتے تو سب ھیں مگر زبان پر کوئی تہیں لاتا اور ھم سے بھی کوئی تفصیل پوچھے تو ھم بھی ایسا کچھ بیان نہیں کریں گے کیوں کہ ھم بلی کے گلے میں گھنٹی باندھنے کے لئے خد کو پیش کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔:donttellanyone:
 

عسکری

معطل
میری رائے میں محترم عاطف بٹ صاحب نے اس کالم میں ملالہ یوسفزئی کی مخالفت نہیں کی اور نہ ھی اس بچی پر ھونے والے ظلم کی حمایت کی ھے بٹ صاحب ایسے وا‍قع کو آج زبان زد عام ھے ایک م۔ثال بنا کر ھمارے معاشرے میں موجود چند خامیوں کی نشاندہی کر رھے ھیں اور کچھ وہ سمجھانے کی کوشش کر رھے ھیں جو جانتے تو سب ھیں مگر زبان پر کوئی تہیں لاتا اور ھم سے بھی کوئی تفصیل پوچھے تو ھم بھی ایسا کچھ بیان نہیں کریں گے کیوں کہ ھم بلی کے گلے میں گھنٹی باندھنے کے لئے خد کو پیش کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔:donttellanyone:
نہیں جناب انہوں نے عجیب طرح سے شکوک ابھارے ہیں یہ بھول گئے کہ سکول بند رہے تھے تباہ ہوئے تھے پھر سیلاب نے آن گھیرا تھا ۔ اور بی بی سی والی ابت مجھے عجیب لگی ہے کیا بی بی سی پر بلاگ لکھنا یا بی بی سی کے لیے لکھنا جرم ہے یا ملک سے غداری ہے ؟ رہی بات دوسروں کے مرنے کی تو سب پر ایسے ہی دکھ ہوا پر کچھ لوگ بہت مشہور ہوتے ہیں اپنے کسی کام کی وجہ سے اس لیے ان کی نیوز بڑی بنتی ہے یہ کیا کوئی راکٹ سائینس ہے؟ او بھائی لوگ روز مر رہے ہیں پر جب کوئی ایسا بندہ مرتا ہے جس کا نام ہوتا ہے یا کوئی کام ہوتا ہے تو نیوز ظاہر ہے بڑی ہی بنے گی اس میں کیا عجیب ہے؟

یاسر عرفات کے مرنے پر ساری دنیا نے لائیو کوریج دی 3 دن تک یہ معاملہ چھایہ رہا عالمی میڈیا میں ان کی میت جہاز پر مصر لائی گئی پھر 3 سی کنگ ہیلی کاپٹر فلسطین لائے اور لائیو دفنایا۔ میرا دادا مرا تھا تو محلے اور شہر کے 2-3 سو بندے آئے تھے بس ن کوئی نیوز چھپی نا کوریج ملی حالنکہ دونوں مرے ہسپتال میں بڑھاپے اور بیماری سے تھے ۔:roll:
 

عاطف بٹ

محفلین
پاکستانی بھائی، آپ شاید پورا مضمون پڑھے بغیر بات کو کسی دوسری طرف لے جا رہے ہیں۔ میں خبروں کے کاروبار اور حالات حاضرہ کو بالکل اسی طرح آپ سے بہتر جانتا ہوں جس طرح آپ اسلحے اور گولہ بارود کے معاملے میں مجھ سے بہتر معلومات رکھتے ہوں گے۔ آپ اختلاف کرنے کا جمہوری حق رکھتے ہیں اور مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں۔
 

عسکری

معطل
پاکستانی بھائی، آپ شاید پورا مضمون پڑھے بغیر بات کو کسی دوسری طرف لے جا رہے ہیں۔ میں خبروں کے کاروبار اور حالات حاضرہ کو بالکل اسی طرح آپ سے بہتر جانتا ہوں جس طرح آپ اسلحے اور گولہ بارود کے معاملے میں مجھ سے بہتر معلومات رکھتے ہوں گے۔ آپ اختلاف کرنے کا جمہوری حق رکھتے ہیں اور مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں۔
آپ چیزوں کو مکس کر رہے ہیں جناب عالی ۔ آپ کا کہنا کہ وہ اتنے غیر تربیت یافتہ تھے کہ ملالہ کو زخمی کر کے بھاگ گئے ؟ کیا ہے یہ آپ بتائیں؟
آپ کو پتہ ہے آپ نے ایک عجیب بات کر ڈالی ہے ؟
 

عاطف بٹ

محفلین
آپ چیزوں کو مکس کر رہے ہیں جناب عالی ۔ آپ کا کہنا کہ وہ اتنے ٍیر تربیت یافتہ تھے کہ ملالہ کو زخمی کر کے بھاگ گئے ؟ کیا ہے یہ آپ بتائیں؟
آپ کو پتہ ہے آپ نے ایک عجیب بات کر ڈالی ہے ؟
یہ بالکل بھی عجیب بات نہیں ہے اگر آپ اس پورے جملے کو بغور پڑھ لیں تو۔ مجھے بھی ملالہ پر ہونے والے حملے کا دکھ ہے اور میں اسے ایک انتہائی گھٹیا اور بزدلانہ فعل سمجھتا ہوں۔
 

عسکری

معطل
یہ بالکل بھی عجیب بات نہیں ہے اگر آپ اس پورے جملے کو بغور پڑھ لیں تو۔ مجھے بھی ملالہ پر ہونے والے حملے کا دکھ ہے اور میں اسے ایک انتہائی گھٹیا اور بزدلانہ فعل سمجھتا ہوں۔
جبکہ وہ آرٹیکل لکھتے وقت آپ یہ بھول گئے تھے ۔ میرے بھائی ایک گنر تھا اور ڈرائیور گنر چلتی گاڑی پر جتنی گولیاں چلا سکتا تھا اس نے چلائی ٹوٹل نمبر شاید 9 ہی ہو پسٹل سے فائر ہوئے ہیں کوئی ہیوی مشین گن نہیں تھی کہ بھون کر رکھ دیتے اب آپ کا یہ سوال مجھے بہت ہی تکلیف دہ لگا ہے اور مجھے اس پر بہت غصہ آیا ہے ۔ ایسے کئی واقعات ہوئے ہیں جن میں دہشت گرد ناکام ہوئے ہیں یہ کیا انوکھی بات ہے ؟
 

عاطف بٹ

محفلین
جبکہ وہ آرٹیکل لکھتے وقت آپ یہ بھول گئے تھے ۔ میرے بھائی ایک گنر تھا اور ڈرائیور گنر چلتی گاڑی پر جتنی گولیاں چلا سکتا تھا اس نے چلائی ٹوٹل نمبر شاید 9 ہی ہو پسٹل سے فائر ہوئے ہیں کوئی ہیوی مشین گن نہیں تھی کہ بھون کر رکھ دیتے اب آپ کا یہ سوال مجھے بہت ہی تکلیف دہ لگا ہے اور مجھے اس پر بہت غصہ آیا ہے ۔ ایسے کئی واقعات ہوئے ہیں جن میں دہشت گرد ناکام ہوئے ہیں یہ کیا انوکھی بات ہے ؟
میرے بھائی، آپ نے شاید واقعے کی پوری تفصیلات نہیں پڑھی ہیں۔ ملالہ کی سہیلیوں کے مطابق گاڑی روک کر پہلے پوچھا گیا کہ ان میں سے ملالہ یوسفزئی کون ہے اور اس کے بعد گولیاں چلائی گئیں۔ میں نے ایک سوال میں اس بات کی جانب اشارہ بھی کیا ہے۔
دہشت گردوں کے حملے ناکام بھی ہوتے ہیں مگر وہ حملے کس نوعیت کے ہوتے ہیں، یہ بھی پڑھ لیجئے گا کسی وقت پلیز۔ عام طور پر جب کسی ایک شخص کو ایسے ٹارگٹ کیا جاتا ہے جس طرح ملالہ کو کیا گیا تو اس میں حملہ آور اس بات کی تسلی کرلیتے ہیں کہ حملے کا شکار ہونے والا شخص زندہ تو نہیں بچ گیا۔ اور میں نے اسی تناظر میں حملہ آوروں کے غیرتربیت یافتہ ہونے کی بات کی تھی۔
 

اسد عباسی

محفلین
نہیں جناب انہوں نے عجیب طرح سے شکوک ابھارے ہیں یہ بھول گئے کہ سکول بند رہے تھے تباہ ہوئے تھے پھر سیلاب نے آن گھیرا تھا ۔ اور بی بی سی والی ابت مجھے عجیب لگی ہے کیا بی بی سی پر بلاگ لکھنا یا بی بی سی کے لیے لکھنا جرم ہے یا ملک سے غداری ہے ؟ رہی بات دوسروں کے مرنے کی تو سب پر ایسے ہی دکھ ہوا پر کچھ لوگ بہت مشہور ہوتے ہیں اپنے کسی کام کی وجہ سے اس لیے ان کی نیوز بڑی بنتی ہے یہ کیا کوئی راکٹ سائینس ہے؟ او بھائی لوگ روز مر رہے ہیں پر جب کوئی ایسا بندہ مرتا ہے جس کا نام ہوتا ہے یا کوئی کام ہوتا ہے تو نیوز ظاہر ہے بڑی ہی بنے گی اس میں کیا عجیب ہے؟

یاسر عرفات کے مرنے پر ساری دنیا نے لائیو کوریج دی 3 دن تک یہ معاملہ چھایہ رہا عالمی میڈیا میں ان کی میت جہاز پر مصر لائی گئی پھر 3 سی کنگ ہیلی کاپٹر فلسطین لائے اور لائیو دفنایا۔ میرا دادا مرا تھا تو محلے اور شہر کے 2-3 سو بندے آئے تھے بس ن کوئی نیوز چھپی نا کوریج ملی حالنکہ دونوں مرے ہسپتال میں بڑھاپے اور بیماری سے تھے ۔:roll:
میرے بھائی آپ نے جو کہا وہ صد فیصد درست ھے اور آپ کے ان الفاظ میں انسانی جذبات کی بھرپور جھلک پائی جاتی ھے جب کوئی تکلیف میں ھو تو یقیناّ اس کے ساتھ ھمدردی ھی کرنی چاھیئے خواہ وہ آپ کا دشمن ھی کیوں نہ ھو مگر معذرت کے ساتھ کہوں گا کہ کچھ باتیں کڑوی سہی مگر جو اصل بات سمجھانے کی کوشش میرے خیال میں بٹ صاحب نے ان سطور میں کی ھے وہ کچھ اور ھے۔
باقی اس پر تفصیلی روشنی خد بٹ صاحب ھی ڈالیں تو بہتر ھو گا میرے خیال میں تو ساتپ کا زہر انسان کے لیئے انتہائی خطرناک ضرور ھے مگر یہی زھر دوائی کے طور پر بھی کا میں لایا جاتا ھے جو انسان کے ليئے مفید ھوتی ھے وہ الگ بات ھے کہ اسے پینے والے کا چہرہ کڑواہٹ کی وجہ سے کچھ دیر کو بگڑ جاتا ھے۔
اور جہاں تک سوال ھے آپ کے دادا اور یاسر عرافات والی مثال کا تو اس ھی کی وجہ سے میں نے آپ کی تحریر کو پر مزاح کے طور پر پسند کیا ھے:great:
 

عسکری

معطل
میرے بھائی، آپ نے شاید واقعے کی پوری تفصیلات نہیں پڑھی ہیں۔ ملالہ کی سہیلیوں کے مطابق گاڑی روک کر پہلے پوچھا گیا کہ ان میں سے ملالہ یوسفزئی کون ہے اور اس کے بعد گولیاں چلائی گئیں۔ میں نے ایک سوال میں اس بات کی جانب اشارہ بھی کیا ہے۔
دہشت گردوں کے حملے ناکام بھی ہوتے ہیں مگر وہ حملے کس نوعیت کے ہوتے ہیں، یہ بھی پڑھ لیجئے گا کسی وقت پلیز۔ عام طور پر جب کسی ایک شخص کو ایسے ٹارگٹ کیا جاتا ہے جس طرح ملالہ کو کیا گیا تو اس میں حملہ آور اس بات کی تسلی کرلیتے ہیں کہ حملے کا شکار ہونے والا شخص زندہ تو نہیں بچ گیا۔ اور میں نے اسی تناظر میں حملہ آوروں کے غیرتربیت یافتہ ہونے کی بات کی تھی۔
یہ بھی عجیب بات ہے آپ دہشت گردوں کو یہ بتائیں کہ اگلی بار وہ تسلی کر کے مارا کریں ۔ یا مزید تربیت دیں وہ ان کو ۔ میرے لیے تو اس مین شکوک کی کوئی گنجائش نہیں کہ یہ دہشت گردی طالبان نے کی ہے جیسا کہ انہوں نے قبول کیا ہے اور میں شکر کرتا ہوں کہ وہ ناکام ہوئے ہیں اور ملالہ زندہ ہے ۔ اور امید کرتا ہوں طالبان ہمیشہ ناکام و نامراد ہوں اور سارے کے سارے مارے جائیں یہاں تک کہ زمین ہر ایک ایسا نا رہے جو کہہ سکے کہ میں طالبان گروپ کا ہوں
 

عاطف بٹ

محفلین
یہ بھی عجیب بات ہے آپ دہشت گردوں کو یہ بتائیں کہ اگلی بار وہ تسلی کر کے مارا کریں ۔ یا مزید تربیت دیں وہ ان کو ۔ میرے لیے تو اس مین شکوک کی کوئی گنجائش نہیں کہ یہ دہشت گردی طالبان نے کی ہے جیسا کہ انہوں نے قبول کیا ہے اور میں شکر کرتا ہوں کہ وہ ناکام ہوئے ہیں اور ملالہ زندہ ہے ۔ اور امید کرتا ہوں طالبان ہمیشہ ناکام و نامراد ہوں اور سارے کے سارے مارے جائیں یہاں تک کہ زمین ہر ایک ایسا نا رہے جو کہہ سکے کہ میں طالبان گروپ کا ہوں
مجھے بھی اس بات کی خوشی ہے کہ وہ بچی زندہ ہے اور دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ اسے صحت تندرستی عطا فرمائے۔
طالبان کے ناکام و نامراد ہونے تک تو بات ٹھیک ہے مگر انہیں پیدا کرنے والے امریکہ اور اس عمل میں اس کی ممد و معاون ثابت ہونے والی پاکستانی فوج کے بارے میں کیا کہیں گے آپ؟

پسِ تحریر: اب آپ غصہ کرنے کی بجائے بات دلیل سے کریں تو مجھے بہت خوشی ہوگی!
 

اسد عباسی

محفلین
مجھے بھی اس بات کی خوشی ہے کہ وہ بچی زندہ ہے اور دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ اسے صحت تندرستی عطا فرمائے۔
طالبان کے ناکام و نامراد ہونے تک تو بات ٹھیک ہے مگر انہیں پیدا کرنے والے امریکہ اور اس عمل میں اس کی ممد و معاون ثابت ہونے والی پاکستانی فوج کے بارے میں کیا کہیں گے آپ؟

پسِ تحریر: اب آپ غصہ کرنے کی بجائے بات دلیل سے کریں تو مجھے بہت خوشی ہوگی!
عاطف بٹ بھائی آخر آپ نے بلی کے گلے میں گھنٹی باندھنے کی ذمہ داری اپنے کاندھوں پر اٹھا ھی لی ! :bomb: :donttellanyone2:
 

عسکری

معطل
مجھے بھی اس بات کی خوشی ہے کہ وہ بچی زندہ ہے اور دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ اسے صحت تندرستی عطا فرمائے۔
طالبان کے ناکام و نامراد ہونے تک تو بات ٹھیک ہے مگر انہیں پیدا کرنے والے امریکہ اور اس عمل میں اس کی ممد و معاون ثابت ہونے والی پاکستانی فوج کے بارے میں کیا کہیں گے آپ؟

پسِ تحریر: اب آپ غصہ کرنے کی بجائے بات دلیل سے کریں تو مجھے بہت خوشی ہوگی!
انہیں پیدا کرنے والے بھی اب پچھتا رہے ہیں اسی فصل کو کاٹتے ہوئے اس میں کوئی شق نہیں ۔ یہ پہلی پروکسی وار تھی پاکستان کی شاید کہ ہماری فوج اور ایجنسیاں اس وقت غیر جانبدار رہ پاتی ۔ میرے خیال سے اس باب کو بند کیے بغیر اب امن و سکون نصیب نہیں ہو گا ۔ سوویت یونین کی بے وقوفی اسے تو لے ڈوبی ہے ہمارا بھی برا حال کر ڈالا ہے ۔اتنا تو مجھے پتا ہے کہ یہ جنگ پاکستان نے شروع نہیں کی نا مجاہدین بنانے کی ابتدا پاکستان نے کی ہے ۔ظاہر شاہ - نور محمد ترہ کئی ببرک کارمل حفیظ اللہ امین داؤد خان نے جو کچھ کیا اس میں پاکستان کا کوئی لینا دینا نا تھا ۔ سوشلسٹ تجربے نے جب افغان عوام میں بغاوت پھیلائی تب بھی پاکستان کا وہاں کچھ لینا دینا نا تھا ۔ پی ڈی پی اے کے انقلابی بے وقوفیوں کی وجہ سے جب افغانوں نے ہتھیار اٹھائے تب بھی پاکستان وہاں نا تھا ۔ ہم نے جب جلتی پر تیل ڈالا تب وہ بھڑکی ہوئی تھی ۔ اب اسے بجھانا تو آسان نہین پر کم کیا جا سکتا ہے تا کہ اس کی حرارت پاکستان نا پہنچے یہی پاکستان کر رہا ہے ۔
 

عاطف بٹ

محفلین
انہیں پیدا کرنے والے بھی اب پچھتا رہے ہیں اسی فصل کو کاٹتے ہوئے اس میں کوئی شق نہیں ۔ یہ پہلی پروکسی وار تھی پاکستان کی شاید کہ ہماری فوج اور ایجنسیاں اس وقت غیر جانبدار رہ پاتی ۔ میرے خیال سے اس باب کو بند کیے بغیر اب امن و سکون نصیب نہیں ہو گا ۔ سوویت یونین کی بے وقوفی اسے تو لے ڈوبی ہے ہمارا بھی برا حال کر ڈالا ہے ۔اتنا تو مجھے پتا ہے کہ یہ جنگ پاکستان نے شروع نہیں کی نا مجاہدین بنانے کی ابتدا پاکستان نے کی ہے ۔ظاہر شاہ - نور محمد ترہ کئی ببرک کارمل حفیظ اللہ امین داؤد خان نے جو کچھ کیا اس میں پاکستان کا کوئی لینا دینا نا تھا ۔ سوشلسٹ تجربے نے جب افغان عوام میں بغاوت پھیلائی تب بھی پاکستان کا وہاں کچھ لینا دینا نا تھا ۔ پی ڈی پی اے کے انقلابی بے وقوفیوں کی وجہ سے جب افغانوں نے ہتھیار اٹھائے تب بھی پاکستان وہاں نا تھا ۔ ہم نے جب جلتی پر تیل ڈالا تب وہ بھڑکی ہوئی تھی ۔ اب اسے بجھانا تو آسان نہین پر کم کیا جا سکتا ہے تا کہ اس کی حرارت پاکستان نا پہنچے یہی پاکستان کر رہا ہے ۔
جزاک اللہ کہ آپ نے تاریخ کے ابواب پر روشنی ڈال دی۔ بات یہ ہے میرے بھائی کہ جب آپ پرائی آگ اپنے گھر میں لے آئیں گے تو پھر شعلوں سے اپنا دامن محفوظ نہیں رکھ سکتے۔ اس وقت کے فوجی سربراہ اور عسکری قیادت کے دیگر ذمہ داران نے جو کچھ بھی کیا وہ انتہائی عاقبت نااندیشی تھی اور اسی کی سزا آج پاکستان کا بچہ بچہ بھگت رہا ہے۔ اسلحہ کلچر عام ہونے سے لے کر منشیات کی گلی گلی فروخت تک سب چیزیں اسی 'روشن اسلامی دور' کا نتیجہ ہیں۔ افسوس صد افسوس کہ سدھرے ہم اب بھی نہیں اور ایسی بہت سی پالیسیاں آج بھی اپنائے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے ہم ایک ایسی دلدل میں پھنستے ہی چلے جارہے ہیں جس سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
 

عسکری

معطل
جزاک اللہ کہ آپ نے تاریخ کے ابواب پر روشنی ڈال دی۔ بات یہ ہے میرے بھائی کہ جب آپ پرائی آگ اپنے گھر میں لے آئیں گے تو پھر شعلوں سے اپنا دامن محفوظ نہیں رکھ سکتے۔ اس وقت کے فوجی سربراہ اور عسکری قیادت کے دیگر ذمہ داران نے جو کچھ بھی کیا وہ انتہائی عاقبت نااندیشی تھی اور اسی کی سزا آج پاکستان کا بچہ بچہ بھگت رہا ہے۔ اسلحہ کلچر عام ہونے سے لے کر منشیات کی گلی گلی فروخت تک سب چیزیں اسی 'روشن اسلامی دور' کا نتیجہ ہیں۔ افسوس صد افسوس کہ سدھرے ہم اب بھی نہیں اور ایسی بہت سی پالیسیاں آج بھی اپنائے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے ہم ایک ایسی دلدل میں پھنستے ہی چلے جارہے ہیں جس سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
نکلنے کا راستہ بھی ہے اور حل بھی ہے ایسا نہیں کہ ہم بند گلی میں ہیں ۔اب ان باتوں کو کر کے کیا فائدہ ہمیں ان سے عبرت تو لینی ہے پر ان کو لے کر کوسنا اور حسرت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ ہمیں لڑنا ہے اپنا آپ اس سے نکالنا ہے اور آگے بڑھنا ہے ۔ وقت کبھی رکا نہیں کرتا دنیا ایسی لاکھوں موومنٹس دیکھ چکی ہے ہر چیز دائمی نہیں ہوتی ۔ انسرجنسی کو شکست ہوئی ہے اور ہو گی ۔ صرف یہ قوم حکومت اور فوج ایک ہو کر ڈٹ جائیں تب ورنہ جب احساس ہو گا تب بہت دیر ہو چکی ہو گی ۔ آج آپ کسی افغان سے پوچھیں تو اس کی خواہش یہی ہے کہ ان کے ملک سے اسلحہ طالبان ڈرگز ختم ہو جائیں ہم بھی ویسا ہی سوچیں ابھی بھی ہمارے پاس وقت ہے ۔ یہ طالبان کوئی ایسی چیز نہیں یہاں زمین کھا گئی آسماں کیسے کیسے ۔ایک دن ہو گا جب یہ تاریخ کی کتابوں میں بھی شاید نا ملیں۔
 
عاطف بھائی خوب لکھا آپ نے۔خصوصاً

اور آخر میں ہم یہ بھی جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ مغرب کی مخالفت کے باوجود ہم لوگ ان کی طرف سے ہی چنے اور نمایاں کئے گئے لوگوں کو کیوں اپنے معاشرے میں تبدیلی اور اثبات کی علامت سمجھتے ہیں؟؟؟

 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top