wwwبنانے والے اب کائنات کی تخلیق کی کھوج میں!

arifkarim

معطل
یورپ میں جوہری معاملات پر تحقیق کرنے والی تنظیم (سرن) نے فرانس اور سوِٹزرلینڈ کی سرحد کے قریب ایک سو میٹر کی گہرائی میں اس مشین کو سٹارٹ کر دیا ہے جس کی مدد سے محدود پیمانے پر وہی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی جو ’کائنات کے وجود کے وقت پیدا ہوا تھا‘۔

کائنات کی ابتداء کے بارے میں تحقیق کے لیے بنائی گئی انسانی تاریخ کی سب سے بڑی مشین نے جسے ’لارج ہیڈران کولائیڈر‘ یا (ایل ایچ سی) کہا جاتا ہے مرمت کے بعد دوبارہ کام شروع کیا ہے۔



گزشتہ سال ستمبر میں اس مشین کی تعمیر کے بعد جب سائنسدانوں نے اس پر کام کرنا شروع کیا تو تکنیکی خرابی پیدا ہو گئی جس کے بعد اس کی مرمت پر چار کروڑ ڈالر خرچ ہوئے ہیں۔

ایل ایچ سی، سینکڑوں غیر معمولی طور پر طاقتور مقناطیسی اجسام پر مشتمل ہے۔ اس میں سائنسدان ایٹمی ذرے پروٹان پر مشتمل شعاؤں کو روشنی کی رفتار کے ساتھ آپس میں ٹکرائیں گے جن سے بالکل ویسا ہی ’دھماکہ‘ ہونے کی توقع ہے جو خیال ہے کہ کروڑوں سال پہلے کائنات کی پیدائش کے وقت ہوا تھا۔

ایل ایچ سی میں پروٹان کے ٹکراؤ کے ذریعے سائنسدان نظامِ کائنات کی پیدائش کے وقت کے حالات اور مادے کی حقیقت کا مطالعہ کرنے کی کوشش کریں گے لیکن تجربے کا باقاعدہ آغاز آئندہ سے کے اوائل سے پہلے متوقع نہیں ہے۔
بشکریہ بی بی سی اردو
 

فاتح

لائبریرین
آرٹیکل میں ایک غلطی:
فزکس کی رو سے "روشنی" کی رفتار سے نہیں بلکہ اس سے بہت قریبببببب کی رفتار سے! :)

ایل ایچ سی میں پروٹان کی رفتار روشنی کی رفتار کا 99.9999991 فی صد ہوتی ہے۔:)
یعنی روشنی کی رفتار 299,792,458 میٹر فی سیکنڈ ہوتی ہے جب کہ ایل ایچ سی میں پروٹان کی رفتار 299,792,455 میٹر فی سیکنڈ۔:)

گذشتہ تجربے کا نتیجہ یہ رہا تھا کہ سائنس دانوں کو کمپیوٹر سکرین پر دو ڈاٹس نظر آئے تھے۔ اس تجربے کی لاگت کا ہزارواں حصہ مجھے دیتے تو میں وہ دو ڈاٹس دکھا دیتا انھیں۔:laughing:

ایل ایچ سی کی آفیشل ویب سائٹ
 

arifkarim

معطل
ایل ایچ سی میں پروٹان کی رفتار روشنی کی رفتار کا 99.9999991 فی صد ہوتی ہے۔:)
یعنی روشنی کی رفتار 299,792,458 میٹر فی سیکنڈ ہوتی ہے جب کہ ایل ایچ سی میں پروٹان کی رفتار 299,792,455 میٹر فی سیکنڈ۔:)

گذشتہ تجربے کا نتیجہ یہ رہا تھا کہ سائنس دانوں کو کمپیوٹر سکرین پر دو ڈاٹس نظر آئے تھے۔ اس تجربے کی لاگت کا ہزارواں حصہ مجھے دیتے تو میں وہ دو ڈاٹس دکھا دیتا انھیں۔:laughing:

ایل ایچ سی کی آفیشل ویب سائٹ

جی ہاں۔ انتہائی قریب رفتار ہونے کے باوجود سو فیصد تک روشنی کی رفتار پر لیجانا، ناممکن ہے!
 

فاتح

لائبریرین
روشنی کی رفتار تین لاکھ کلو میٹر فی سیکنڈ ہے۔ آئن سٹائن کی E = mc2 میں c روشنی کی رفتار کو ظاہر کر رہا ہے اور یوں ماس اور انرجی برابر ہو جاتے ہیں اگر کسی طرح روشنی کی رفتار حاصل کر لی جائے جو پریکٹکلی نا ممکن ہے یہی وجہ ہے کہ ایل ایچ سی کے تجربے میں پروٹان کو جس ممکنہ حد رفتار پر گردش کروایا جاتا ہے وہ روشنی کی رفتار سے صرف تین میٹر فی سیکنڈ کم ہے۔
 

arifkarim

معطل
روشنی کی رفتار تین لاکھ کلو میٹر فی سیکنڈ ہے۔ آئن سٹائن کی E = mc2 میں c روشنی کی رفتار کو ظاہر کر رہا ہے اور یوں ماس اور انرجی برابر ہو جاتے ہیں اگر کسی طرح روشنی کی رفتار حاصل کر لی جائے جو پریکٹکلی نا ممکن ہے یہی وجہ ہے کہ ایل ایچ سی کے تجربے میں پروٹان کو جس ممکنہ حد رفتار پر گردش کروایا جاتا ہے وہ روشنی کی رفتار سے صرف تین میٹر فی سیکنڈ کم ہے۔

خیر ابھی تو سائکل رن ہوا ہے۔ ایک دو مہینے تو لگیں گے روشنی کی رفتار کے قریب لیجانے تک۔ دعا کرنا کہ عین تصادم کے وقت سرن کی بجلی نہ غائب ہو جائے۔۔۔ ورنہ زمین کا بینڈ باجا بج جائے گا! :devil:
 

فاتح

لائبریرین
زمین کا بینڈ بجنے، بلیک ہولز نمودار ہونے اور ان کے زمین کو ہڑپ کرنے کی تھیوریاں سائنسدانوں کے ایک گروپ نے ایل ایچ سی کے پہلے تجربے سے قبل بھی پیش کی تھیں بلکہ اس تجربے کے کرتا دھرتا سائنسدانوں کو اس عمل سے روکنے کے لیے عدالتوں میں بھی گھسیٹا تھا مگر وہ تھیوریاں یا پیشگوئیاں بے بنیاد ثابت ہوئیں۔
کیا آپ بھی اسی گروپ سے تعلق رکھتے ہیں؟;)
 
کچھ حاصل نہیں ہوگا ان تجربات سے، بجز اسکے کہ نئے سوالات سامنے آجائیں گے۔
اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو
میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا
 

دوست

محفلین
لیکن اس سے ڈر کر جُستُجو تو نہیں چھوڑ سکتے نا۔ یہی تو ہمیں احساس دلاتا ہے کسی عظیم ہستی کا جو ہمارے ادارک و حواس اور علم سے ماورا ہے۔
 
جستجو کی سمت کا تعیّن بھی تو اہم ہے۔ ۔ ۔
خردمندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتداء کیا ہے
کہ میں اس فکر میں رہتا ہوں میری انتہا کیا ہے:)
ابتداء کے بارے میں تو ہم اتنی سی بات جانتے ہیں کہ
کائناتِ حسن جب پھیلی تو لامحدود تھی
اور جب سمٹی رسولِ پاک ہوکر رہ گئی​
 

فرخ منظور

لائبریرین
جستجو کی سمت کا تعیّن بھی تو اہم ہے۔ ۔ ۔
خردمندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتداء کیا ہے
کہ میں اس فکر میں رہتا ہوں میری انتہا کیا ہے:)
ابتداء کے بارے میں تو ہم اتنی سی بات جانتے ہیں کہ
کائناتِ حسن جب پھیلی تو لامحدود تھی
اور جب سمٹی رسولِ پاک ہوکر رہ گئی​

قبلہ! اقبال تو یہ بھی کہہ گئے ہیں۔
یہ کائنات ابھی نا تمام ہے شاید
کہ آرہی ہے دما دم صدائے کن فیکون

اور
تو رہ نوردِ شوق ہے منزل نہ کر قبول
لیلیٰ بھی ہم نشیں ہو تو محمل نہ کر قبول

اور

ہر لحظہ نیا طور نئی برقِ تجلی
اللہ کرے مرحلۂ شوق نہ ہو طے
 

محمد سعد

محفلین
کچھ حاصل نہیں ہوگا ان تجربات سے، بجز اسکے کہ نئے سوالات سامنے آجائیں گے۔
اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو
میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا

کچھ جواب ملتے ہیں، کچھ نئے سوال اٹھتے ہیں۔ علم کا سفر جاری رہتا ہے۔
علم ہی ہمیں خدا کے قریب لاتا ہے، اور علم ہی سے یہ کمپیوٹر چلتا ہے جس کے ذریعے میں یہ جواب لکھ رہا ہوں۔ :)
 

محمد سعد

محفلین
اس میں سائنسدان ایٹمی ذرے پروٹان پر مشتمل شعاؤں کو روشنی کی رفتار کے ساتھ آپس میں ٹکرائیں گے جن سے بالکل ویسا ہی ’دھماکہ‘ ہونے کی توقع ہے جو خیال ہے کہ کروڑوں سال پہلے کائنات کی پیدائش کے وقت ہوا تھا۔

اس کی تھوڑی وضاحت ضروری لگ رہی ہے۔ بنیادی ذرات کو روشنی کے قریب کی رفتار پر ٹکرایا جائے گا، اور اس عمل کا بغور مطالعہ کر کے کائنات کے متعلق اپنے علم کو بڑھایا جائے گا، کچھ نئے نظریات کو تجربے کے ذریعے پرکھا جائے گا، جس سے کائنات اور اس کی ابتداء کے متعلق زیادہ درست اندازے لگانے میں مدد ملے گی۔
 

عسکری

معطل
مشین پرسوں پھر بند ہوگئی اور سنا ہے اس دفعہ نقصان زیادہ نہیں ہوا۔ مگر اس سےپہلے وہ ایک کھرب الیکٹران وولٹ سے بھی زیادہ توانائی کی پارٹیکل بیم پیدا کر کے ورلڈ ریکارڈ بنا چکی ہے۔

یہ مشین کیا انڈیا کی بنی ہوئی ہے جو روز روز خراب ہو جاتی ہے؟ جا یار عارف اس کو اچھے سے بنا کر آ۔:laughing:
 
Top