�*سن سے لگاوٹ

ضیاء حیدری

محفلین
�*سن سے لگاوٹ ہمیں بچپن سے رہی ہے، آپ پوچھیں گے کہ بچپن میں کس عمر سے؟ چل چھوڑئے بچپن کو معصوم ہی رہنے دیجئے۔ ہم بیانیہ تھوڑا سا تبدیل کرتے ہیں، بچپن کی جگہ لڑکپن کرلیتے ہیں۔ �*سینوں سے ،ملاقات کا کوئی بہانہ تو ہونا چاہئے تھا تو دھیان مصوری کی طرف گیا، آئیڈیا اچھا تھا سوچا کہ کسی مونا لیزا بات کی جائے اسی بہانے اسے دل بھر کر دیکھا لیا کریں گے۔
میری عمر کا بارہواں سال، میری زندگی کا عجب تجربہ، اگر یہ کہوں تو بیجا نہ ہوگا کہ سب سے زیادہ اہم ‏اور �*شر ساماں سال تھا۔ اس سال میری زندگی کے دو سب ‏سے اہم واقعہ، پیش آئے۔ پہلا واقعہ یہ تھا کہ ہمیں لاڈو ملی، دوسرا یہ کہ پہلی بار ٹھیک ٹھاک پٹائی ہوئی، خیر یہ باتیں موضوع سے ہٹ کر ہیں،
چاہ میں اس کی طمانچے کھائے ہیں
دیکھ لو سرخی مرے رخسار کی
دیوان غالب میں لڑکپن سے لےکر بڑھاپے تک کے، کام کے شعر مل جاتے ہیں، اس دیوان سے یہی سبق ملا کہ تقرب �*سن کے لئے مصوری سیکھنا ضروری ہے، لیکن ہمیں جلد ہی ا�*ساس ہوگیا کہ مونا لیزا تخلیق کرنا تو دور کی بات ہے ہم تو اس کا کارٹون تک نہیں بناسکتے ہیں۔ سو مصوری کو چھوڑ کر ہم شاعری کی طرف آئے یہ بھی بہت کام آتی ہے۔
شاعری سیکھنے کے مرا�*ل بھی بہت عجیب و غریب رہے، فن عروض کی باریکیوں، وزن اور ب�*ر سیکھے بغیر اگر شاعری کرتے ہیں تو اِس میں یقیناً ہمیں اساتذہ کی ناراضگی مول لینی پڑے گی۔ ہم اپنے لڑکپن میں بہت �*ساس تھے۔ اچھی شاعری کے لئے خیال م�*بوب ضروری تھا اور ہم جب بھی لاڈو کا تصور کرتے تو ؎ ایک تھپڑ، ایک گھونسا ایک لات یاد آنے لگتے تھے۔ استاد سے ذکر کیا تو انہوں نے یہی ب�*ر دیدی یعنی ؎
فاعلاتُن، فاعلاتُن، فاعلات
ایک تھپڑ، ایک گھونسا ایک لات
لاڈو کے بھائیوں کے ہاتھوں ’ایک تھپڑ، ایک گھونسا ایک لات‘ کھانے کے بعد ناچیز شاعری تو کجا مہدی �*سن کے گانے، گانے یا گنگنانے کے ”قابل“ نہ رہا تھا۔ قریب تھا کہ راقم شاعری کا خیال ہی دل سے نکال دیتا۔ استاد نے فرمایا کہ شاعری اور موسیقی کا چولی دامن کا ساتھ ہے، ہم نے فورا یہ مان لیا ، اور مانے بغیر کوئی چارہ بھی نہیں کہ شاعری اور موسیقی کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ لیکن پھر (شاعری کی) چولی کے پیچھے کیا ہے؟ موسیقی۔ گویا شاعری ”سیکھنے“ کے لئے پہلے موسیقی سے ”دل لگانا“ پڑے گا؟ اور موسیقی سے دل لگانے کے لئےپہلے مغنیاؤں سے راہ و رسم پیدا کرنی ہوگی۔۔۔۔
استاد کہتے ہیں شاعری اور موسیقی کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ موسیقار کہتے ہیں کہ موسیقی اور اعضاء کی شاعری میں قدم بہ قدم، چولی دامن کا ساتھ ہے۔ ماہرین رقص کہتے ہیں کہ رقص کا ریاض سے گہرا تعلق ہے۔ ریاض ہو یا ریاضی ہمارا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے،
اب راقم کیا کرے؟ �*سن سے لگاوٹ سرشت میں داخل ہے، اب ایک �*ل رہ گیا ہے کہ فری پیکیج استعمال کیا جائے، فون پر چیٹ کیا جائے، مگر اس میں وہ بات کہاں جو۔۔۔۔۔
 
Top