ﺷﺎﻋﺮﯼ ﺟﮭﻮﭦ ﺳﮩﯽ ﻋﺸﻖ ﻓﺴﺎﻧﮧ ﮨﯽ ﺳﮩﯽ

شاعری جھوٹ سہی، عشق فسانہ ہی سہی
زندہ رہنے کے لیے کوئی بہانہ ہی سہی

ایک نظر ادھر دیکھ تماشہ ہی سہی
تیرا پردہ، تیری دوری حالات کا تقاضہ ہی سہی

نظر بھر دیکھ لینے سے بھلا کیا ہو گا
ہاں تم معصوم سہی اور ہم رسوا ہی سہی

ہم تیرے در پہ صدا دیتے ہوئے آئیں گے
نہ ملا طرز فقیری تو دید کا کاسہ ہی سہی

وہ میرے درد سے اکثر انجان بنا رہتا ہے
وہ میرا محسن ہی سہی، درد شناسا ہی سہی

اتنی تو خیر اپنی بھی برداشت ہے کہ جدائی سہہ لیں
ہم بھی کچھ پندار دل رکھتے ہیں چلو تھوڑا ہی سہی

ہم تیرے عشق میں آخر کار موسیٰ تو بنے
معجزہ طور نہیں وہ تیرا جلوہ ہی سہی

تیر جو مجھ کو لگے وہ بھی عنایت ہیں تیری
تو نے ہمیں سوچا نفرت میں پنہاں ہی سہی

چلو کوئی بات تو بہانہ عبادت ٹھہری
خوف محشر نہ سہی وہ غم جاناں ہی سہی
 
مدیر کی آخری تدوین:

قیصرانی

لائبریرین
اس طرح کی صورتحال میں پوسٹ کے نیچے موجود رپورٹ کا بٹن دبا کر وضاحت کر دیں۔ انتظامیہ کا جو بھی رکن اس رپورٹ کو وصول کرے گا، عمل ہو جائے گا :)
 
اس طرح کی صورتحال میں پوسٹ کے نیچے موجود رپورٹ کا بٹن دبا کر وضاحت کر دیں۔ انتظامیہ کا جو بھی رکن اس رپورٹ کو وصول کرے گا، عمل ہو جائے گا :)
شکریه جناب ميں سمجھتا تھا یه رپورٹ کسی تھانے چلا جائے گا پھر کھجور میں اٹک جاوں گا.. دیکھتا ھوں
 

قیصرانی

لائبریرین
شکریه جناب ميں سمجھتا تھا یه رپورٹ کسی تھانے چلا جائے گا پھر کھجور میں اٹک جاوں گا.. دیکھتا ھوں
شمشاد بھائی تھانیدار بھی ہیں نا :)
ویسے آپ نےشمشاد بھائی کو تو ٹیگ کر دیا تھا لیکن بہتر آپشن رپورٹ ہے۔ اس طرح جو بھی انتظامیہ کا رکن موجود ہوگا، وہ اس پر کاروائی کر سکے گا :)
 
شمشاد بھائی تھانیدار بھی ہیں نا :)
ویسے آپ نےشمشاد بھائی کو تو ٹیگ کر دیا تھا لیکن بہتر آپشن رپورٹ ہے۔ اس طرح جو بھی انتظامیہ کا رکن موجود ہوگا، وہ اس پر کاروائی کر سکے گا :)

شکریه جناب رپورٹ بھیج دی ھے اب دیکھتے ھیں کیا کاروائی ھوتی ھے
 

شمشاد

لائبریرین
محفل کے چائے خانے میں بھی ٹھیک ہی ہے کہ کچھ اراکین چائے خانے میں آئیں اور اس پر گفت و شنید کریں۔

نیز یہ کہ اس کا فونٹ تبدیل نہیں ہو گا۔ آپ نے نجانے کہاں سے نقل کر کے یہاں چسپاں کر دیا ہے۔ فونٹ تبدیل کرنے کے لیے دوبارہ سے ٹائپ کرنا ہو گا۔
 
انتظامیه سے تدوین کی گزارش ھے غلطی سے غلط جگه پوسٹ ھوگیا. اگر کسی کو شاعر کا نام معلوم ھے تو ضرور بتا دیں شمشاد بھائی کرم فرمائیں

رحیم ساگر بلوچ صاحب آپ نے اسے پسندیدہ کلام کے زمرے میں پوسٹ کیا تھا جسے مدیر کی جانب سے اس زمرے میں منتقل کیا گیا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
شاعری جھوٹ سہی، عشق فسانہ ہی سہی
زندہ رہنے کے لیے کوئی بہانہ ہی سہی

خاک کی لوح پہ لکھا تو گیا نام مرا
اصل مقصود ترا مجھ کو مٹانا ہی سہی

خوابِ عریاں تو اُسی طرح تر و تازہ ہے
ہاں مری نیند کا ملبوس پُرانا ہی سہی

ایک اُڑتے ہوئے سیارے کے پیچھے پیچھے
کوئی امکان کوئی شوق روانہ ہی سہی

کیا کریں آنکھ اگر اس سے سوا چاہتی ہو
یہ جہانِ گزراں، آئینہ خانہ ہی سہی

دل کا فرمان، سر دست اُٹھا رکھتے ہیں
خیر، کچھ روز کو تعمیلِ زمانہ ہی سہی
(ثمینہ راجہ)
 
شاعری جھوٹ سہی، عشق فسانہ ہی سہی
زندہ رہنے کے لیے کوئی بہانہ ہی سہی

خاک کی لوح پہ لکھا تو گیا نام مرا
اصل مقصود ترا مجھ کو مٹانا ہی سہی

خوابِ عریاں تو اُسی طرح تر و تازہ ہے
ہاں مری نیند کا ملبوس پُرانا ہی سہی

ایک اُڑتے ہوئے سیارے کے پیچھے پیچھے
کوئی امکان کوئی شوق روانہ ہی سہی

کیا کریں آنکھ اگر اس سے سوا چاہتی ہو
یہ جہانِ گزراں، آئینہ خانہ ہی سہی

دل کا فرمان، سر دست اُٹھا رکھتے ہیں
خیر، کچھ روز کو تعمیلِ زمانہ ہی سہی
(ثمینہ راجہ)

بہت پیاری غزل ۔ شکریہ شیئر کرنے کا جناب شمشاد بھائی۔
اس غزل کو تو پسندیدہ کلام میں ہونا چاہیے۔
 

شمشاد

لائبریرین
شکریہ خلیل بھائی۔

اوپر رحیم بھائی نے شریک محفل کی تھی لیکن مجھے یہ والی مل گئی۔ اب معلوم نہیں اصلی والی کون سی ہے۔
 
شکریہ خلیل بھائی۔

اوپر رحیم بھائی نے شریک محفل کی تھی لیکن مجھے یہ والی مل گئی۔ اب معلوم نہیں اصلی والی کون سی ہے۔

اصلی تو ہم نہیں جانتے لیکن اتنا ضرور ہے کہ ثمینہ راجا صاحبہ کی غزل ہماری بھی پسندیدہ غزل بن گئی ہے ۔
 
شمشاد بھائی شكريه يه غزل مجهے میرے ایک دوست نے فیس بک په بهيجا اور وهاں سے نقل کیا.. شاید یه غلط هو آپ کی ھی غزل اصلی هوسكتي هے ھے..مزید اساتذه بھتر بتا سكتے ھیں اسے پسندیده کلام میں پوسٹ کریں اور میرا پوسٹ حذف کردیں.
 
Top