”میگا پروجیکٹس“

ساجداقبال

محفلین
کل یہ افسوسناک خبر تو آپ نے سن اور دیکھ ہی لی ہوگی۔
کراچی میں ناردرن بائی پاس پل کا ایک حصہ منہدم ہو نے سے چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

شیرشاہ میں بھاری ٹریفک کی آمدورفت کے لیے بنائے جانے والے اس بائی پاس پل کا گزشتہ ماہ افتتاح کیا گیا تھا اور ہفتے کی دوپہر پل کا تقریباً پانچ سوگز حصہ گر گیا جس میں نیچے سے گزرنے والی کئی گاڑیاں ملبہ تلے دب گئیں۔
khi_bridge1.jpg

khi_bridge2.jpg
 

ساجداقبال

محفلین
میرا مؤقف شاکر کے الفاظ ہیں:
ایک کے بعد ایک، جیسے لائن میں لگی ہوئی آفتیں یکے بعد دیگرے وقوع پذیر ہورہی ہیں۔ اب کل کراچی میں پل گرگیا ہے۔ سنتے ہیں اپنے مشرف صاحب کے میگا پروجیکٹس، جن کا وہ تسبیح کی طرح ہی ہر انٹرویو میں ورد کیا کرتے ہیں یہ بھی حصہ تھا۔ اب ہوا کیا کہ این ایل سی کو بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔ چار پانچ لوگوں کو معطل کردیا گیا ہے۔ مرنے والوں کو امداد دی جارہی ہے ۔ اللہ اللہ خیر صلا

دو چار میں شور رہے گا پھر وہی پرانی صورت حال۔ سارا ناردرن بائی پاس دوبارہ تو بننے سے رہا۔۔اتنا حصہ پھر سے بن جائے گا اور کام پھر چلے گا۔ لیکن اس چیز کی کیا گارنٹی ہے کہ ایک حصہ گرگیا تو باقی حصے نہیں گریں گے۔ یہ پل تو دوبارہ بن جائے گا وہ چنے والا جو اپنے بچوں کا کفیل تھا، جس کے بچے یتیم ہوگئے ان کا کون سرپرست ہوگا اب۔ جو بیوائیں ہوگئیں ان کا کون رہ جائے گا۔ وہ پانچ پانچ لاکھ روپے؟؟

کراچی کے ناظم صاحب کو گلہ ہے کہ اس شہر کے 13 سرپرست ہیں اور یہ کہ انھیں اس پروجیکٹ کی ہوا بھی نہیں لگنے دی گئی، ان کے پاس ڈیزائن تک نہیں یہ وہ ۔ ہر کسی کو ایک دوسرے سے گلہ ہوگا۔۔اور ہم منہ دیکھیں گے الزام کس کو دیں۔۔۔

کبھی کبھی میں سوچتا ہوں کہ یہ جو آفتوں کی قطار لگی ہوئی ہے یہ ہمارے اپنے اعمال ہیں۔۔ہم ہیں ہی اس قابل کہ ہمیں چھتر پڑیں اور پڑتے ہی چلے جائیں۔۔۔
 

زینب

محفلین
20 گھنٹے بعد لاشیں نکالی گییں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک چھت گر جا یے تو ھماری حکومت ملبہ نہیں آٹھا سکتی یہ تو ٹنوں وزن ھے۔۔۔۔۔۔۔ویسے کراچی زیادہ ہی آفات کا نشا نہ بنا ہوا ہے اج کل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ اس پُل کے بنانے والے تمام ذمہ داران کو گرفتار کر کے کڑی سے کڑی سزا دی جائے جنہوں نے یقیناً ناقص میٹریل استعمال کیا اور کروڑوں روپے ہضم کر گئے۔ نہیں کبھی نہیں، ایسا کبھی نہیں ہو گا۔ کیونکہ اس حمام میں سارے ہی ننگے ہیں۔ اب ایک دوسرے پر الزام تراشیاں ہوں گی، تحقیقات کا شور و غوغا ہو گا اور پھر بات فائلوں دن جائے گی۔
 
Top