”زر․․․داری“ کے نام

”زر․․․داری“ کے نام

ترے آنے سے ”زرداری“ ہوا ہے ”زرد“ پاکستاں
”مشرف“ کی طرح ڈر پوک بن کر جھک گئے ہو تم

وفا غیروں سے کرنا اور اپنوں کو دغا دینا
نہیں برداشت ہوتا، آخری حد تک گئے ہو تم

تمہارے پاس ”زر“ کی کب کمی تھی ، حرص کرتے ہو
چمک ”زر“ کی نظر آتے ہی ہائے بک گئے ہو تم

حکومت کو چلانا گر ترے بس میں نہیں ہے تو
چلے جاوٴ صدارت چھوڑ دو گر تھک گئے ہو تم

ترا ہنسنا، ترا رونا، تری باتیں، ترے وعدے
نہیں قابل بھروسے کے، بس اب تو ”مک“ گئے ہو تم

بروز منگل ۷ اپریل ۲۰۰۹ءء
مدینہ منورہ​
 
Top