فریب
محفلین
’ونڈوز ایکس پی‘ اب ’ایپل میک‘ پر
ایپل میکنٹوش
ایپل اور دیگر کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹم لوڈ کرنے کے لیئے مختلف نظام استعمال کرتے ہیں۔
کمپیوٹر ہیکر ایپل میکنٹوش کمپیوٹر پر ونڈوز آپریٹنگ نظام چلانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
اس کامیابی سے اس مقابلے کا خاتمہ بھی ہو گیا ہے جو ایپل کی جانب سے انٹل چِپ کے استعمال کے آغاز کے بعد اس مقصد کے لیئے منعقد کیا گیا تھا۔
یہ کارنامہ سرانجام دینے والے ہیکر جوڑے کو 13845 ڈالر انعام بھی ملا ہے اور جس سافٹ ویئر کی مدد سے یہ کام مکمل ہوا اسے اب کمپیوٹر کی دنیا میں پھیلایا جا رہا ہے تاکہ دیگر افراد بھی اس عمل کا تجربہ کر سکیں۔
جنوری سنہ 2006 میں وہ پہلا ایپل میک کمپیوٹر سامنے آیا تھا جس میں انٹل کی چِپ استعمال کی گئی تھی۔ اس کمپیوٹر کے سامنے آتے ہی میک کے ماہر کولن نیڈرکو نے ایک مقابلے کا اعلان کیا تھا تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ کیا یہ ممکن ہے کہ ایک ہی مشین پر دو مختلف آپریٹنگ نظام ایک دوسرے کو متاثر کیئے بغیر ساتھ ساتھ کام کر سکتے ہیں۔
اس مقابلے کے شرکاء کے لیئے لازمی تھا کہ وہ ونڈوز ایکس پی اور ایپل کا او ایس ایکس آپریٹنگ نظام ایک ہی کمپیوٹر پر چلائیں اور یہ دونوں نظام ایک دوسرے کے کام میں خلل بھی نہ ڈالیں۔
سات مارچ کو ایپل کمپنی کے ماہرین نے بھی کہا تھا کہ یہ کام ممکن نہیں اور یہ انعامی رقم کوئی حاصل نہیں کر سکے گا۔
ہیکروں کے سامنے بنیادی مسئلہ ان دونوں نظاموں کا مختلف طریقۂ آغاز تھا کیونکہ ایپل اور دیگر کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹم لوڈ کرنے کے لیئے مختلف نظام استعمال کرتے ہیں۔ مقابلہ جیتنے والے ہیکروں نے ونڈوز ایکس پی کی انسٹالیشن فائلوں میں تبدیلی کی تاکہ وہ ایپل کے بوٹ سسٹم کے ساتھ کام کر سکیں۔
کمپیوٹر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کارنامے سے ایپل کمپیوٹروں پر ونڈوز کے سافٹ ویئر چلانا ممکن ہو سکتا ہے اور اگر ایسا ہوا تو ایپل کپمیوٹر کی مقبولیت میں اضافہ متوقع ہے کیونکہ صارفین سافٹ ویئر کی کمی کی وجہ سے ہی ایپل پر دیگر کمپیوٹروں کو ترجیح دیتے رہے ہیں۔
ایپل میکنٹوش
ایپل اور دیگر کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹم لوڈ کرنے کے لیئے مختلف نظام استعمال کرتے ہیں۔
کمپیوٹر ہیکر ایپل میکنٹوش کمپیوٹر پر ونڈوز آپریٹنگ نظام چلانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
اس کامیابی سے اس مقابلے کا خاتمہ بھی ہو گیا ہے جو ایپل کی جانب سے انٹل چِپ کے استعمال کے آغاز کے بعد اس مقصد کے لیئے منعقد کیا گیا تھا۔
یہ کارنامہ سرانجام دینے والے ہیکر جوڑے کو 13845 ڈالر انعام بھی ملا ہے اور جس سافٹ ویئر کی مدد سے یہ کام مکمل ہوا اسے اب کمپیوٹر کی دنیا میں پھیلایا جا رہا ہے تاکہ دیگر افراد بھی اس عمل کا تجربہ کر سکیں۔
جنوری سنہ 2006 میں وہ پہلا ایپل میک کمپیوٹر سامنے آیا تھا جس میں انٹل کی چِپ استعمال کی گئی تھی۔ اس کمپیوٹر کے سامنے آتے ہی میک کے ماہر کولن نیڈرکو نے ایک مقابلے کا اعلان کیا تھا تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ کیا یہ ممکن ہے کہ ایک ہی مشین پر دو مختلف آپریٹنگ نظام ایک دوسرے کو متاثر کیئے بغیر ساتھ ساتھ کام کر سکتے ہیں۔
اس مقابلے کے شرکاء کے لیئے لازمی تھا کہ وہ ونڈوز ایکس پی اور ایپل کا او ایس ایکس آپریٹنگ نظام ایک ہی کمپیوٹر پر چلائیں اور یہ دونوں نظام ایک دوسرے کے کام میں خلل بھی نہ ڈالیں۔
سات مارچ کو ایپل کمپنی کے ماہرین نے بھی کہا تھا کہ یہ کام ممکن نہیں اور یہ انعامی رقم کوئی حاصل نہیں کر سکے گا۔
ہیکروں کے سامنے بنیادی مسئلہ ان دونوں نظاموں کا مختلف طریقۂ آغاز تھا کیونکہ ایپل اور دیگر کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹم لوڈ کرنے کے لیئے مختلف نظام استعمال کرتے ہیں۔ مقابلہ جیتنے والے ہیکروں نے ونڈوز ایکس پی کی انسٹالیشن فائلوں میں تبدیلی کی تاکہ وہ ایپل کے بوٹ سسٹم کے ساتھ کام کر سکیں۔
کمپیوٹر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کارنامے سے ایپل کمپیوٹروں پر ونڈوز کے سافٹ ویئر چلانا ممکن ہو سکتا ہے اور اگر ایسا ہوا تو ایپل کپمیوٹر کی مقبولیت میں اضافہ متوقع ہے کیونکہ صارفین سافٹ ویئر کی کمی کی وجہ سے ہی ایپل پر دیگر کمپیوٹروں کو ترجیح دیتے رہے ہیں۔