اکبر الہ آبادی یہ عمر ، یہ حُسن اور ناز و ادا - اس پر یہ سنگار اللہ اللہ - اکبر الہ آبادی

کاشفی

محفلین
غزل
(اکبر الہ آبادی )
یہ عمر ، یہ حُسن اور ناز و ادا، ا س پر یہ سنگار اللہ اللہ
مستیء نگہ اُف اُف کی جگہ ، سینے کا اُبھار اللہ اللہ
یہ گیسوے پیچاں دام خرد یہ نرگسِ فتاں دشمنِ دیں
یہ عارض رنگیں غیرتِ گل ہستی کی بہار اللہ اللہ
گالوں میں ترے کندن کی دمک بالوں میں ترے عنبر کی مہک
سینے پہ جواہر کی یہ چمک اور اُس پہ یہ ہار اللہ اللہ
بکھری ہوئی زلفیں دام بلا یہ جنبیش مژگاں تیر قضا
تقویٰ کی عدو یہ لغزش پا یہ رنگ خمار اللہ اللہ
خود خامہء قدرت نازاں ہے ہر چشم تماشا حیراں ہے
اس صفحہء عنصرِ خاکی پر یہ نقش و نگار اللہ اللہ
اسلام میں اکبر کو یہ غلو یہ رنگ و رع یہ زہد کی بو
اور اُس بُتِ کافر کا اُن کو یہ عشق یہ پیار اللہ اللہ
 

کاشفی

محفلین
شکریہ عمران اسلم صاحب
شکریہ فرخ منظور صاحب
شکریہ رانا صاحب
شکریہ روحانی بابا صاحب
 
Top