یہ سوچتی ہوں کیا کیا اس نے - برائے اصلاح تنقید تبصرہ

یہ سوچتی ہوں کیا کیا اس نے
مرا چہرہ بهی پڑھ لیا اس نے

میں الجهنوں کی زد میں تهی ہر سو
جو فیصلہ تها کر دیا اس نے

وہ اک خمار تها کہ چاہت تهی
مجھے گلے لگا لیا اس نے

سراغ خود مجھے نہیں ملتا
وہ راز مجھ کو کر دیا اس نے

صدائیں گونجتی ہیں سینے میں
لبوں کو یوں ہے سی لیا اس نے

بدل رہا ہے اب کے جو موسم
فلک کو تابع کر لیا اس نے

سجا خیال بن کے پلکوں پر
مجھے غزل بنا دیا اس نے

بناکے اشکوں کی لڑی مجھ کو
دعاوں کی کڑی کیا اس نے

کئی رتوں سے میں گزر آئی
جو گل کهلا وہ چن لیا اس نے
 

شوکت پرویز

محفلین
آپ کے خیالات بہت اچھے ہیں محترمہ بشارت گیلانی صاحبہ۔۔
درج ذیل اشعار تو بہت ہی خوبصورت ہیں۔۔
وہ اک خمار تها کہ چاہت تهی
مجھے گلے لگا لیا اس نے

سراغ خود مجھے نہیں ملتا
وہ راز مجھ کو کر دیا اس نے

صدائیں گونجتی ہیں سینے میں
لبوں کو یوں ہے سی لیا اس نے

سجا خیال بن کے پلکوں پر
مجھے غزل بنا دیا اس نے

کئی رتوں سے میں گزر آئی
جو گل کهلا وہ چن لیا اس نے
 

شوکت پرویز

محفلین
اس مصرعہ کو دوبارہ دیکھ لیں، وزن درست نہیں لگ رہا۔۔۔
مرا چہرہ بهی پڑھ لیا اس نے

فلک کو تابع کر لیا اس نے
اور یہاں تابع کی "ع" تقطیع میں نہیں آ رہی، اسے بھی دیکھ لیں،
------------
اس کے علاوہ وزن کی کوئی غلطی مجھے نہیں نظر آئی
:)
 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے سارہ، اگر اس کی تقطیع خود ہی کر سکو تو بہت بہتر ہو۔
شوکت کی اصلاح قبول کر لو۔
 
ہاں جی
ویسے یہ اپنی فیلڈ تو نہیں ہے پھر بھی یوہی:

صدائیں گونجتی ہیں سینے میں
لبوں کو یوں ہی سی لیا اُس نے
لکها ایسے ہی تها مگر اس سے شاید مطلب واضح نہیں ہو رہا تھا سو یوں ہے کر دیا. اس میں مطلب واضح ہے پر شاید شعر کے حسن میں کمی آتی ہے؟
 

الف عین

لائبریرین
مفاعلن سارہ کے پسندیدہ افاعیل میں سے ہے، یہاں پوسٹ کی ہوئی غزلیں، اور مجھے ذاتی پیغام میں بھیجی گئی غزلوں میں اکثر غزلوں کی بحر کا ابتدائی رکن یہی ہوتا ہے۔
 
مفاعلن سارہ کے پسندیدہ افاعیل میں سے ہے، یہاں پوسٹ کی ہوئی غزلیں، اور مجھے ذاتی پیغام میں بھیجی گئی غزلوں میں اکثر غزلوں کی بحر کا ابتدائی رکن یہی ہوتا ہے۔

مجھے حیرت ہے کہ اس وزن پر کسی قابل ذکر شاعر کا کلام موجود نہیں۔ جبکہ میں نے غزل کی پہلی ہی قرات پر اس کے افاعیل کا سراغ ڈھونڈ نکالا۔ اب اس بحر سے شناسائی کچھ بڑھتی جا رہی ہے۔
مجھے کچھ مترنم بحر معلوم ہوتی ہے یہ۔ اور شاعرہ کو بھی شاید ایسا ہی لگتا ہوگا۔ اس لئے یہ دوسری بار ہے کہ بنا کسی عروضی غلطی کے غیر معروف بحر میں غزل کہی محترمہ نے۔
کچھ تو ہے۔ :roll::tongue:
 
Top