یہ حج و زیارت مُبارک ہو تم کو

یہ حج و زیارت مُبارک ہو تم کو
متاع سعادت مُبارک ہو تم کو
وہ ہر سمت انوار، ہر سو تجلی
وہ نور ہدایت مُبارک ہو تم کو
وہ احرام میں مست و سرشار رہنا
غموں سے فراغت مُبارک ہو تم کو

اذان سحر کا حرم میں وہ منظر
وہ کیف سماعت مُبارک ہو تم کو
مُبارک ہوں وہ ملتزم پر دُعائیں
وہ ذوق عبادت مُبارک ہو تم کو
وہ میزاب رحمت کے نیچے نمازیں
بشوق اطاعت مُبارک ہو تم کو
مُبارک ہوں وہ سنگ اَسود کے بوسے
لبوں کی حلاوت مُبارک ہو تم کو
وہ رکن یمانی پہ ہر دم تجلی
وہ آثار رحمت مُبارک ہو تم کو
وہ پی پی کے زم زم سیراب ہونا
وہ کوثر کی لذت مُبارک ہو تم کو
منٰی رمی کا وہ پر کیف منظر
وہ جلووں کی کثرت مُبارک ہو تم کو
وہ عرفات میں خیمہ زن ہوکے رہنا
بَزُہد و قناعت مُبارک ہو تم کو

کلام: ﴿محمد زکی کیفی﴾
 
Top