یوں نہ رہ رہ کے ہمیں تر سایئے ،،،،،،،،، ماسٹر مدن

خوشی

محفلین
شاعر،، ساغر نظامی
ماسٹر مدن نے 14 برس کی عمر میں وفات پائی ، بہت سے لوگ اس بات کو یقیینا نہیں جانتے،

 

فاتح

لائبریرین
واہ کیا خوبصورت آواز یاد دلا دی۔ بہت بہت شکریہ خوشی صاحبہ!
ماسٹر مدن واقعی ایک طلسماتی آواز کا حامل تھا اور ساغر نظامی کی لکھی ہوئی جو غزل آپ نے ماسٹر مدن کی آواز میں ارسال کی ہے یہ اور ساغر نظامی ہی کی ایک اور غزل "حیرت سے تک رہا ہے" اس نے ساڑھے نو سال کی عمر میں آل انڈیا ریڈیو دہلی سے گائی تھیں۔ مدتوں تک یہی دو غزلیں میسر رہیں لیکن ایک عرصے بعد دوران تحقیق ماسٹر مدن کی گائی ہوئی دو مزید غزلیں، چار اردو گیت اور دو پنجابی گیت بھی کھوج نکالے گئے۔ ان میں سے ایک دو کے سوا باقی تمام یو ٹیوب پر موجود ہیں۔
چودہ برس پانچ مہینے اور گیارہ دن کی کی عمر میں یہ بچہ فوت ہو گیا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ کسی حاسد گویے نے اسے دودھ میں زہر ملا کر پلا دیا تھا۔ ایک عرصے تک یہ کہا جاتا رہا کہ سہگل نے اسے مروا دیا تھا لیکن یہ محض جھوٹا الزام ہی رہا۔
ارے ہاں! آپ کے دیے ہوئے یو ٹیوب کے ربط پر ایمبیڈنگ بند کر دی گئی ہے۔ ذیل میں ماسٹر مدن کی گائی ہوئی اسی غزل کا یو ٹیوب پر ایمبیڈنگ کی سہولت کے ساتھ ربط دے رہا ہوں۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
کمال ہے آج کل ہر طرف ماسٹر مدن ہی چھایا ہوا ہے۔ فیس بک پر بھی ایک صاحبہ نے ماسٹر مدن کی غزلیں لگائیں اب خوشی صاحبہ نے یہاں۔ کچھ تو ہے! :)
 
Top