یونہی زندگی گزار دی

عمر سیف

محفلین
یونہی زندگی گزار دی
ہم نے وصل کی چاہ میں
فراق کے زنداں میں
رتجگوں کے عذاب جھیلے
صحرائے آبلہ پاء میں
تمھاری یاد کے عوض
اپنی ہر اک سانس وار دی
ہم نے وصل کی چاہ میں
یونہی زندگی گزار دی
سدا لاحق رہی بےکلی
سدا پریشاں رہے
کچھ بھی حاصل نہ ہوا
سدا تمھی داماں رہے
شکست پر کھائی شکست
اسی وصل کی چاہ میں
بالآخر جان بھی ہار دی
ہم نےوصل کی چاہ میں
یونہی زندگی گزار دی
فراق کے زنداں میں
 
Top