یورک ایسڈ۔۔۔۔۔۔۔اسباب۔۔۔۔۔۔۔علامات۔۔۔۔۔۔۔۔۔علاج

یورک ایسڈ جیسا کہ نام سے سے ظاہر ہےایک قلمی تیزاب ہے جو قدرتی طور پر ہر انسان کے خون میں موجود ہوتا ہے اور زائد پیشاب کے زریعے خارج ہوتا ہے یہ پانی میں حل نہیں ہوتا لیکن الکلائن نمکیات میں با آسانی حل ہوجاتا ہے
دراصل یہ نیوکلیک ایسڈ میٹابولزم ہے اور عام طور پر جسم میں موجود نیوکلیک ایسڈ کے ٹوٹنے پھوٹنے کی وجہ سے وجود میں آتا ہے اوریہ تقریبا 300ایم جی صرف غزا سے حاصل ہوتا ہےخواتین میں5۔5ملی گرام اور مردوں میں 7 ملی گرام صحت کی علامت ہے اگراس کی مقدار خون میں بڑھ جائے تو اسے Hyperuricemiaکہتے ہیں اس حالت میں یورک ایسڈ جوڑوں میں رک کربعض اوقات کرسٹل کی صورت میں جمنا شروع ہوجاتا ہےاس صورت میں جوڑوں میں درد،سوزش اور ورم ہو جاتا ہے طب قدیم میں اسے نقرس اور ایلوپیتھی میں Gout کہتے ہیں
اسباب۔۔۔۔۔
(1)گردوں کی خرابی
(2)خون کے سرخ خلیوں کا بڑھ جانا
(3)Toxaemia of pregnancy
(4)خون میں کیلشیم کی زیادتی
(5)چنبل
(6)بواسیر
(7)کثرت شراب نوشی
(8)بلڈ کینسر
(9)resolving pneumonia
(10)گوشت خوری
علامات۔۔۔۔۔۔۔۔
اکثر مریض کے ٹخنے،ایڑھی،پائوں کے انگوٹھے اور انگلیوں میں درد ہوتا ہےجو آہستہ آہستہ تمام جوڑوں کو متاثرکرتا ہے جوڑوں میں سوجن اورمتورم ہونے لگتے ہیں اکثردرد کی زیادتی کی وجہ سے چلنا پھرنا دشوارہو جاتا ہےخون میں تزابیت بڑھ جاتی ہے نیند کم ہو جاتی ہے پیشاپ کم،گاڑھا،گدلا،اورشدید تیزابی ہوتا ہے اگر اس کا صحیح حل نا کیا جائے توگردوں میں پتھری بن جاتی ہے
علاج۔۔۔۔۔۔۔
یہ خشک گرم (عضلاتی غدی) مزاج کا مرض ہےاس کا علاج گرم تر اور تر گرم مزاج میں کرنا چاہئیے
یورک ایسڈ میں پودینہ،زنجبیل کا قہوہ شہد ڈالکر استعمال کرنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے
مزید فری مشورہ اور غزائی چارٹ کیلئے رابطہ کریں
پروفیسرحکیم و ہومیو ڈاکٹرعبدالرحمن بٹ(بحرین)
واٹس اپ نمبر deleted
 
مدیر کی آخری تدوین:

MohammadAsim

محفلین
قابل صد احترام جناب حكیم صاحب حفظہ اللہ
السلام علیكم ورحمۃ اللہ وبركاتہ
امید كہ مزاج عالی بخیر ہوگا (ان شاء اللہ)
ان دنوں میں یورك ایسڈ كے مرض سے دو چار ہوں، غالب گمان ہے اسی سبب مجھے اسپائن میں بھی تكلیف ہے۔
كمر، زانوں، گٹھنوں، پنڈلیوں اور پاؤں كی انگلیوں میں تكلیف رہتی ہے۔
كیا آپ اس كا كوئی شافی علاج بتائیں گے؟
تا عمر احسان مند رہونگا
محمد عاصم
 

فاخر رضا

محفلین
یورک ایسڈ جیسا کہ نام سے سے ظاہر ہےایک قلمی تیزاب ہے جو قدرتی طور پر ہر انسان کے خون میں موجود ہوتا ہے اور زائد پیشاب کے زریعے خارج ہوتا ہے یہ پانی میں حل نہیں ہوتا لیکن الکلائن نمکیات میں با آسانی حل ہوجاتا ہے
دراصل یہ نیوکلیک ایسڈ میٹابولزم ہے اور عام طور پر جسم میں موجود نیوکلیک ایسڈ کے ٹوٹنے پھوٹنے کی وجہ سے وجود میں آتا ہے اوریہ تقریبا 300ایم جی صرف غزا سے حاصل ہوتا ہےخواتین میں5۔5ملی گرام اور مردوں میں 7 ملی گرام صحت کی علامت ہے اگراس کی مقدار خون میں بڑھ جائے تو اسے Hyperuricemiaکہتے ہیں اس حالت میں یورک ایسڈ جوڑوں میں رک کربعض اوقات کرسٹل کی صورت میں جمنا شروع ہوجاتا ہےاس صورت میں جوڑوں میں درد،سوزش اور ورم ہو جاتا ہے طب قدیم میں اسے نقرس اور ایلوپیتھی میں Gout کہتے ہیں
اسباب۔۔۔۔۔
(1)گردوں کی خرابی
(2)خون کے سرخ خلیوں کا بڑھ جانا
(3)Toxaemia of pregnancy
(4)خون میں کیلشیم کی زیادتی
(5)چنبل
(6)بواسیر
(7)کثرت شراب نوشی
(8)بلڈ کینسر
(9)resolving pneumonia
(10)گوشت خوری
علامات۔۔۔۔۔۔۔۔
اکثر مریض کے ٹخنے،ایڑھی،پائوں کے انگوٹھے اور انگلیوں میں درد ہوتا ہےجو آہستہ آہستہ تمام جوڑوں کو متاثرکرتا ہے جوڑوں میں سوجن اورمتورم ہونے لگتے ہیں اکثردرد کی زیادتی کی وجہ سے چلنا پھرنا دشوارہو جاتا ہےخون میں تزابیت بڑھ جاتی ہے نیند کم ہو جاتی ہے پیشاپ کم،گاڑھا،گدلا،اورشدید تیزابی ہوتا ہے اگر اس کا صحیح حل نا کیا جائے توگردوں میں پتھری بن جاتی ہے
علاج۔۔۔۔۔۔۔
یہ خشک گرم (عضلاتی غدی) مزاج کا مرض ہےاس کا علاج گرم تر اور تر گرم مزاج میں کرنا چاہئیے
یورک ایسڈ میں پودینہ،زنجبیل کا قہوہ شہد ڈالکر استعمال کرنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے
مزید فری مشورہ اور غزائی چارٹ کیلئے رابطہ کریں
پروفیسرحکیم و ہومیو ڈاکٹرعبدالرحمن بٹ(بحرین)
واٹس اپ نمبر 00923317775748
جہاں تک اس میں وجوہات کا ذکر ہوا وہاں تک تو بات ٹھیک تھی مگر جب علاج بتانا شروع کیا وہاں وجوہات کے تدارک اور اسے کنٹرول کرنے کی بالکل بات نہیں کی. کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے. ایک ایک کرکے تمام وجوہات کو تلاش کر کے ان کے علاج پر توجہ دیں.
شدید درد کی کیفیت جس میں انگوٹھے میں سوجن بھی ہوتی ہے اس میں کچھ دوائیں بہت مفید ہیں، پانی بھی زیادہ پینا چاہیے تاکہ کرسٹل نہ بن سکیں.
اور بھی بہت سی باتیں ہیں جو کی جاسکتی ہیں مگر ابھی کے لئے اتنا ہی
 
قابل صد احترام جناب حكیم صاحب حفظہ اللہ
السلام علیكم ورحمۃ اللہ وبركاتہ
امید كہ مزاج عالی بخیر ہوگا (ان شاء اللہ)
ان دنوں میں یورك ایسڈ كے مرض سے دو چار ہوں، غالب گمان ہے اسی سبب مجھے اسپائن میں بھی تكلیف ہے۔
كمر، زانوں، گٹھنوں، پنڈلیوں اور پاؤں كی انگلیوں میں تكلیف رہتی ہے۔
كیا آپ اس كا كوئی شافی علاج بتائیں گے؟
تا عمر احسان مند رہونگا
محمد عاصم
السلام علیکم
هو الشافی
چوب چینی 20 گرام میٹھا سوڈا 20 گرام سورنجان شیریں 20 گرام جوکهار 20 گرام سنڈه 20 گرام
تمام اشیاء کا سفوف بنا لیں اور 500 ایم جی کے کیپسول بهر لیں
صبح شام 2+2 کیپسول استعمال کیجئے پانی کے ساته
21 دن بعد دوبارہ بتائیے گا
اللہ پاک انشاءاللہ شفا عطا فرمائیں گے
 
جہاں تک اس میں وجوہات کا ذکر ہوا وہاں تک تو بات ٹھیک تھی مگر جب علاج بتانا شروع کیا وہاں
جہاں تک اس میں وجوہات کا ذکر ہوا وہاں تک تو بات ٹھیک تھی مگر جب علاج بتانا شروع کیا وہاں وجوہات کے تدارک اور اسے کنٹرول کرنے کی بالکل بات نہیں کی. کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے. ایک ایک کرکے تمام وجوہات کو تلاش کر کے ان کے علاج پر توجہ دیں.
شدید درد کی کیفیت جس میں انگوٹھے میں سوجن بھی ہوتی ہے اس میں کچھ دوائیں بہت مفید ہیں، پانی بھی زیادہ پینا چاہیے تاکہ کرسٹل نہ بن سکیں.
اور بھی بہت سی باتیں ہیں جو کی جاسکتی ہیں مگر ابھی کے لئے اتنا ہی
السلام علیکم
بیٹا اس میں کوئی کهلا تضاد نہیں ہے
طب قدیم میں ہمیشہ ہر مرض کا علاج کیا جاتا ہے عارضی کنٹرول نہیں کیا جاتا
اس میں جو غزا استعمال کی جا سکتی ہے وہ یہ ہے
سبزیاں
کدو، ٹینڈے، شلجم، توری، گهیا کدو، گاجر وغیرہ دیسی گهی میں پکا کر اور کالی مرچ و کالا نمک ڈالکر پکائیں اور گندم کی روٹی استعمال کریں
پرہیز
گوشت، تلی ہوئی مرغن چیزیں،سرخ مرچ، بریانی، پراٹھا، کولڈنکس، ٹھنڈا پانی، وغیرہ سے مکمل پرہیز ہے
 

جلال صالحی

محفلین
جناب حکیم صاحب سلام علیکم و رحمة الله
اخیراً " طب مفرد اعضاء" در ایران، مورد استقبال و توجه واقع شده است۔ لیکن تمام منابع آن به زبان اردو است۔ آیا در مورد "طب مفرد اعضاء" کتابی به زبان فارسی یا عربی وجود دارد؟
یا آیا کسی هست که زحمت ترجمه بعضی از کتب مذکور را تقبل کند۔
در ایران طب غربی به شدت، سلامتی مردم را خراب کرده است۔ در سالهای اخیر، محققان به طب یونانی رو آورده اند۔ اما به دلایل مختلفی "طب مفرد اعضاء" بیشتر مفید بوده و مورد توجه قرار گرفته است۔ از اینکه به برادران مسلمان خود کمک می کنید، خدا را شاکریم۔
با تشکر- منتظر جواب شما هستم۔
 
Top