کاشفی

محفلین
یمن میں ڈرون حملے، 12 مشتبہ شدت پسند ہلاک
187168_63794782.jpg

یمن میں ہونے والے تین امریکی ڈرون حملوں کے نتیجے میں 12 مشتبہ شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔

صنعاء: (ویب ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان میں سے ایک حملہ دارالحکومت صنعاء سے تقریبا 175 کلومیٹر شمال میں ضلع وادی عبیدہ میں ہوا۔ وہاں مشتبہ شدت پسندوں کی ایک کار کو نشانہ بنایا گیا۔ ایک سکیورٹی اہلکار کا کہنا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ اس اہلکار نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں پانچ یمنی تھے جبکہ ایک کے بارے میں خیال ہے کہ وہ کسی دوسرے عرب ملک کا شہری تھا۔ دوسرا حملہ صوبہ حضرموت کے جنوبی علاقے العیون میں ہوا۔ وہاں تین مشتبہ شدت پسند مارے گئے۔ تیسرا حملہ بھی اسی صوبے کے علاقے القطن میں ہوا، جس کے نتیجے میں تین مزید مشتبہ شدت پسند ہلاک ہو گئے۔ امریکا نے یمن میں شدت پسندوں کے خلاف ڈرون حملوں میں خاصا اضافہ کر دیا ہے۔ اے پی کے مطابق عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ دو ہفتوں سے بھی کم عرصے میں یمن میں ایسے حملوں کے نتیجے میں القاعدہ سے وابستہ 34 مشتبہ شدت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان حملوں کا نشانہ یمن کے دُور دراز پہاڑی علاقے ہیں۔ خیال ہے کہ القاعدہ کے پانچ بڑے رہنما انہی علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران یمن میں ڈرون حملے تیز ہوئے ہیں۔ اس کے برعکس ڈرون طیارے دارالحکومت صناء پر بھی منڈلاتے دیکھے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکا یمن میں اپنے ڈرون پروگرام کو تسلیم کرتا ہے تاہم واشنگٹن انتظامیہ حملوں کی تفصیلات جاری نہیں کرتی۔ یہ پروگرام امریکی محکمہ دفاع کی جوائنٹ اسپیشل آپریشنز کمانڈ اور سی آئی اے کے تحت چلایا جا رہا ہے۔ فوج قرن افریقہ کے ملک جبُوتی سے ڈرون اڑاتی ہے جبکہ سی آئی اے سعودی عرب کے ایک اڈے سے ڈرون اڑاتی ہے۔ واضع رہے کہ دہشت گرد گروہ القاعدہ کے حملوں کے خطرے کے پیشِ نظر امریکا نے گزشتہ ویک اینڈ پر مسلم دنیا میں یمن سمیت 21 سفارت خانے اور قونصل خانے بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ بعد ازاں بتایا گیا کہ فیصلہ دہشت گرد گروہ القاعدہ کے سربراہ کا ایک خفیہ پیغام ہاتھ آنے کا بعد کیا گیا تھا۔
 

arifkarim

معطل
9 2 11 حملوں میں بھی 3000 مشتبہ امریکی ہلاک ہوئے تھے۔ ابھی تک اسکا بدلہ لے رہے ہیں۔
 
Top