حفیظ تائب یا رب ثنا میں کعب کی دلکش ادا ملے

الف نظامی

لائبریرین
یا رب ثنا میں کعب کی دلکش ادا ملے
فتنوں کی دوپہر میں سکوں کی ردا ملے

حسان کا شکوہِ بیاں مجھ کو ہو عطا
تائیدِ جبرئیل بوقتِ ثنا ملے

بوصیریء عظیم کا ہوں میں بھی مقتدی
بیماری ءالم سے مجھے بھی شفا ملے

جامی کا جذب ، لہجہ قدسی نصیب ہو
سعدی کا صدقہ شعر کو اذنِ بقا ملے

آئے قضا شہیدی ء خوش بخت کی طرح
دوری میں بھی حضوریء احمد رضا ملے

مجھ کو عطا ہو زورِ بیانِ ظفر علی
محسن کی ندرتوں سے مرا سلسلہ ملے

حالی کے درد سے ہو مرا فکر استوار
ادراکِ خاص حضرتِ اقبال کا ملے

جو مدحتِ نبی میں رہا بامراد و شاد
اس کاروانِ شوق سے تائب بھی جا ملے
(حفیظ تائب)
 
Top