شاہ نیاز یار کو ہم نے جا بجا دیکھا ۔ شاہ نیاز بریلوی

فرخ منظور

لائبریرین
یار کو ہم نے جا بجا دیکھا
کہیں ظاہر کہیں چھپا دیکھا

کہیں ممکن ہوا کہیں واجب
کہیں فانی کہیں بقا دیکھا

دید اپنے کی تھی اسے خواہش
آپ کو ہر طرح بنا دیکھا

صورتِ گُل میں کھل کھلا کے ہنسا
شکل بلبل میں چہچہا دیکھا

شمع ہو کر کے اور پروانہ
آپ کو آپ میں جلا دیکھا

کر کے دعویٰ کہیں انالحق کا
بر سرِ دار وہ کھنچا دیکھا

تھا وہ برتر شما و ما سے نیاز
پھر وہی اب شما و ما دیکھا

کہیں ہے بادشاہ تخت نشیں
کہیں کاسہ لئے گدا دیکھا

کہیں عابد بنا کہیں زاہد
کہیں رندوں کا پیشوا دیکھا

کہیں وہ در لباسِ معشوقاں
بر سرِ ناز اور ادا دیکھا

کہیں عاشق نیاز کی صورت
سینہ بریاں و دل جلا دیکھا

(نیاز بریلوی*)

*حضرت شاہ نیاز
 

باباجی

محفلین
یار کو ہم نے جا بجا دیکھا
کہیں ظاہر کہیں چھپا دیکھا
کہیں ممکن ہوا کہیں واجب
کہیں فانی کہیں بقا دیکھا
دید اپنے کی تھی اسے خواہش
آپ کو ہر طرح بنا دیکھا
صورتِ گُل میں کھل کھلا کے ہنسا
شکلِ بلبل میں چہچہا دیکھا
شمع ہوکر کہ اور پروانہ
آپ کو آپ میں جلا دیکھا
کر کے دعوٰی کہیں انالحق کا
بر سرِ دار وہ کھنچا دیکھا
تھا وہ بر تر شما و ما سے نیاز
پھر وہی اب شما و ما دیکھا
کہیں وہ بادشاہ ہے تخت نشیں
کہیں کاسہء لیئے گدا دیکھا
کہیں عابد بنا کہیں زاہد
کہیں رِندوں کا پیشوا دیکھا
کہیں وہ در لباسِ معشوقاں
بر سرِ ناز اور ادا دیکھا
کہیں عاشق نیاز کی صورت
سینہ بریاں و دل جلا دیکھا
یار کو ہم نے جا بجا دیکھا
کہیں ظاہر کہیں چھپا دیکھا
 

سید زبیر

محفلین
باباجی ! بیٹا ہر بند زبردست ،بہت خوبصورت کلام
تھا وہ بر تر شما و ما سے نیاز
پھر وہی اب شما و ما دیکھا
کہیں وہ بادشاہ ہے تخت نشیں
کہیں کاسہء لیئے گدا دیکھا
جزاک اللہ
 

نگار ف

محفلین
کہیں عاشق نیاز کی صورت
سینہ بریاں و دل جلا دیکھا
یار کو ہم نے جا بجا دیکھا
کہیں ظاہر کہیں چھپا دیکھا
:great:
 

باباجی

محفلین
باباجی ! بیٹا ہر بند زبردست ،بہت خوبصورت کلام
تھا وہ بر تر شما و ما سے نیاز
پھر وہی اب شما و ما دیکھا
کہیں وہ بادشاہ ہے تخت نشیں
کہیں کاسہء لیئے گدا دیکھا
جزاک اللہ
بس سید سرکار
یہ کلام بے شک دنیا و مافیہا سے بیگانہ کردیتا ہے

میں نے بھی
کہیں کاسہ لیئے گدا دیکھا
 
Top