یارسولؐ اللہؐ از صادق اندوری

جیلانی

محفلین
ہدیہٴ نعت
کلام صادق اندوری

تمہارا رتبۂ بالا و برتر یارسولؐ اللہؐ

جھکے جاتے ہیں خود محراب و منبر یارسولؐ اللہؐ



صداقت میں امانت میں ، عنایت میں ، تلطف میں

نہیں دنیا میں کوئی تم سے بڑھ کر یارسولؐ اللہؐ



نہیں ممکن کوئی رہ جائے تشنہ لب سر محشر

تمہیں ہو جب نسیمِ جام کوثر یارسولؐ اللہؐ



ترے روئے منور کی جھلک کے سامنے آخر

نہ کیوں کر جھلملائیں ماہ و اختر یارسولؐ اللہؐ



ہر اک جھونکا ہوا کا عطر بیز و عطر آ گیں ہو

جو برہم ہو تری زلف معطّر یارسولؐ اللہؐ



تمہاری دعوت اسلام کے مابعد دنیا میں

نہیں ممکن کہ ہو اعلان دیگر یارسولؐ اللہ



تری عظمت کے آ گے، تیری عز و شان کے آ گے

نہ ہوں کیوں قیصر وکسریٰ نگوں سر یارسولؐ اللہؐ



عطا کی ہے شب معراج حق نے تم کو وہ رفعت

فضائے لامکاں کیوں ہو نہ ششدر یارسولؐ اللہؐ



کسے معلوم تھا اعلان حق اعجازِ صادقؔ ہے

تری مٹھی میں گویا ہوں گے کنکر یارسولؐ اللہؐ
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ جیلانی، اور اس سے معلوم ہوا کہ اصل کمپوزنگ میں غلطی ہو گئی ہے۔ میں نے دھیان سے پروف ریڈنگ نہیں کی تھی شاید۔ درست لفظ قسیم ہے نسیم نہیں
تمہیں ہو جب قسیمِ جام کوثر یارسول اللہؐ
ابھی سدھارتا ہوں کتابوں کی فائلوں میں بھی۔
 
Top