یادِ ایام

Wasiq Khan

محفلین
یادِ ایام

ذکر ہے اِک شام کا
دوستوں میں بیٹھ کر
رو رہے تھے جوش جی
اپنی محبوباؤں پر
۔۔۔
اُن کی بیگم آ گئیں
دیکھ کر بولیں ارے
کیا ہوا ہے آپ کو
رو رہے ہیں کس لئے
۔۔۔
اِس پہ بولے جوش جی
کچھ نہیں جانانِ جاں
یونہی اِک پل کو مجھے
آ گئی تھی یاد ماں

نوید ظفر کیانی​
 
Top