دبیر ہے عکسِ گیسو و رخِ اکبر کہاں کہاں - (سلام از مرزا دبیر)

حسان خان

لائبریرین
ہے عکسِ گیسو و رخِ اکبر کہاں کہاں
سنبل کہاں کہاں ہے، گلِ تر کہاں کہاں
کوفے میں، کربلا میں، بقیعہ میں، طوس میں
مدفوں ہوئے بتول کے دلبر کہاں کہاں
گلزار میں، جناں میں، ختن میں، تتار میں
پھیلی ہے نگہتِ گلِ حیدر کہاں کہاں
گل میں، شفق میں، لعل میں، خورشیدِ صبح میں
ہے رنگِ خونِ کشتۂ خنجر کہاں کہاں
صِفّین میں، جمل میں، اُحد میں، تبوک میں
تنہا لڑے ہیں حیدرِ صفدر کہاں کہاں
فرقِ عدو میں، سینے میں، جوشن میں، زین میں
در آئی ذوالفقارِ دوپیکر کہاں کہاں
بستی میں، جنگلوں میں، ترائی میں، کوہ میں
شہ کو لیے پھرا ہے مقدر کہاں کہاں
غربت میں، گھر میں، قبر میں، محشر میں اے دبیر
آئے مدد کو ساقیِ کوثر کہاں کہاں
(مرزا دبیر)
269742_10150322389006177_3307528_n.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
مجھے اس سلام کے مزید اشعار ایک کتاب میں مل گئے ہیں۔ میں پورا سلام ادھر پوسٹ کر رہا ہوں۔

ہے عکسِ گیسو و رخِ اکبر کہاں کہاں
سنبل کہاں کہاں ہے، گلِ تر کہاں کہاں
کوفے میں، کربلا میں، بقیعہ میں، طُوس میں
مدفوں ہوئے بتول کے دلبر کہاں کہاں
گلزار میں، جناں میں، ختن میں، تتار میں
پھیلی ہے نگہتِ گلِ حیدر کہاں کہاں
گل میں، شفق میں، لعل میں، خورشیدِ صبح میں
ہے رنگِ خونِ کشتۂ خنجر کہاں کہاں
صفّین میں، جمل میں، اُحد میں، تبوک میں
تنہا لڑے ہیں فاتحِ حیدر کہاں کہاں
خورشید میں، فجر میں، ستاروں میں، برق میں
ہے نورِ آفتابِ پیمبر کہاں کہاں
تنور میں، شجر میں، خزانے میں، طشت میں
تھا ایک مصحفِ سرِ سرور کہاں کہاں
فرقِ عدو میں، سینے میں، جوشن میں، زین میں
در آئی ذوالفقارِ دو پیکر کہاں کہاں
بغداد میں، عراق میں، خیبر میں، شام میں
تھے جمع قتلِ شہ کو ستم گر کہاں کہاں
یثرب میں، نینوا میں، یمن میں، مدینے میں
تھا قتلِ شہ کا شیون و محشر کہاں کہاں
دنیا میں، آخرت میں، سقر میں، بہشت میں
ہے اختیارِ حیدرِ صفدر کہاں کہاں
دربار میں، خرابے میں، جنگل میں، شہر میں
دردا گئی حسین کی خواہر کہاں کہاں
بستی میں، جنگلوں میں، ترائی میں، کوہ میں
شہ کو لیے پھرا ہے مقدر کہاں کہاں
دریا میں، قتل گاہ میں، نیساں میں، چاہ میں
حضرت نے ڈھونڈا لاشۂ اکبر کہاں کہاں
مقتل میں، خیمہ گاہ میں، زنداں میں، راہ میں
روئے پدر کو عابدِ مضطر کہاں کہاں
کوچوں میں اور دھوپ میں، شہروں میں، دشت میں
مسلم کا کھینچا لاشۂ بے سر کہاں کہاں
غربت میں، گھر میں، قبر میں، محشر میں اے دبیر
آئے مدد کو ساقیِ کوثر کہاں کہاں
(مرزا دبیر)
 

حسان خان

لائبریرین
دردا گئی حسین کی خواہر کہاں کہاں

کیا کسی کو دردانا کا مطلب معلوم ہے؟ اور اگر یہ لفظ غلط چھپا ہے تو پھر اندازاً یہاں کیا آنا چاہیے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
دردا گئی حسین کی خواہر کہاں کہاں

کیا کسی کو دردانا کا مطلب معلوم ہے؟ اور اگر یہ لفظ غلط چھپا ہے تو پھر اندازاً یہاں کیا آنا چاہیے؟

دردا میرے خیال میں یہاں درست ہے۔ دردا کلمہٴ تاسف ہے، مطلب افسوس، وائے، تاسف، حیف، حسرت، ہائے ہائے وغیرہ، دہخدا کی لغت میں فارسی شاعری میں استعمال کی مثالیں بھی موجود ہیں۔
 
Top