ہیومن رائٹس ایکٹیوٹس اور امریکی اہلکار

امریکی سفارت کے ایک اعلیٰ افیسر نے انسانی حقوق کے لیے اواز اٹھانے والی تنظیم کی کارکن اور وکیل عاصمہ جہانگیر سے نظربندی کے دوران مکالمہ کیا ہےاور میڈیا سے بھی بات کی ہے۔ کیا عاصمہ جہانگیر امریکی لائن اف ایکشن پر چل رہی ہے۔ کیا وکلا کی یہ نمائندہ امریکی مفادات کی محافظت کررہی ہے؟ کیا وکلا کی تحاریک کےپیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے؟
یہ سوالات ذھن میں اٹھ رہے ہیں۔ متعصب شخص یہ پروپیگنڈا کرسکتا ہے کہ یہ الزامات درست ہیں۔ مگر اگر اپ حقیقتا دیکھئیں‌تو ایسانہیں ہے۔
ملاقاتوں کا مطلب ایجنٹی نہیں‌ہوتا۔ اب اگر کسی کی نظر میں بے نظیر کی برطانوی سفارتکاروں سے ملاقات کے پیچھے کوئی ھدایات لینا ہوتا ہے تو اس کی متعصب ذھنیت پر صرف افسوس ہوتا ہے۔
 

ساجد

محفلین
امریکی سفارت کے ایک اعلیٰ افیسر نے انسانی حقوق کے لیے اواز اٹھانے والی تنظیم کی کارکن اور وکیل عاصمہ جہانگیر سے نظربندی کے دوران مکالمہ کیا ہےاور میڈیا سے بھی بات کی ہے۔ کیا عاصمہ جہانگیر امریکی لائن اف ایکشن پر چل رہی ہے۔ کیا وکلا کی یہ نمائندہ امریکی مفادات کی محافظت کررہی ہے؟ کیا وکلا کی تحاریک کےپیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے؟
یہ سوالات ذھن میں اٹھ رہے ہیں۔ متعصب شخص یہ پروپیگنڈا کرسکتا ہے کہ یہ الزامات درست ہیں۔ مگر اگر اپ حقیقتا دیکھئیں‌تو ایسانہیں ہے۔
ملاقاتوں کا مطلب ایجنٹی نہیں‌ہوتا۔ اب اگر کسی کی نظر میں بے نظیر کی برطانوی سفارتکاروں سے ملاقات کے پیچھے کوئی ھدایات لینا ہوتا ہے تو اس کی متعصب ذھنیت پر صرف افسوس ہوتا ہے۔
بھائی جی ،
بقول آپ کے ، بے نظیر لیڈر ہے۔۔۔۔کس کی ؟؟؟ عوام کی !!!
تو پھر یہ کیسی عوامی لیڈر ہے کہ عوام کی بجائے برطانیہ اور امریکہ سے رابطے کر رہی ہے ؟ کچھ تو ہے جس کی پردہ داری مقصود ہے۔
کیا عوام پر اس کو شک ہے ؟ یا عوام صرف قربانی کے بکرے ہیں؟
 
Top