کاشفی

محفلین
ہیر وارث شاہ
(از: محمد صادق قریشی )

سنایا رات کو قصّہ جو ہیر رانجھے کا
تو اہلِ درد کو پنجابیوں نے لوٹ لیا

(انشا)

وارث شاہ پنجابی کا ہومر اور فردوسی ہوگزرا ہے۔ وہ ایک قادرالکلام شاعر اور فصیح و بلیغ سخنور ہونے کے علاوہ علم النفس انسانی سائیکالوجی کا ایک بہت بڑا ماہر تھا۔ کیونکہ اس کی عظیم الشان تصنیف میں عورت اور مرد کے تمام جذبات کا نقشہ ایسے طریق پر کھینچا گیا ہے جس کی قدر آج کل کے بڑے بڑے ماہرین علم النفس ہی کر سکتے ہیں۔ اس کی شاعری اکتسابی نہیں بلکہ ذہبی ہے اور نظم میں غضب کی آمد ہے۔ وارث شاہ نہ صرف ایک زبان دان تھا بلکہ زبان آفرین بھی تھا۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اقلیم سخن میں زبان اس کی دست بستہ کنیز تھی۔ "ہیر " پر منظوم تقریظ کرنے والے مولوی پارس علی، پیراں دتہ ترگڑ، نبی بخش ٹھیکیدار، محمد دین، سراج الدین، حکیم محمد دین، ہاشم علی وغیرہ ہیں۔
صفحہ 1
(جاری ہے۔۔۔۔)
 
Top