اسٹیون سُپر اسمتھ نے اچھا ٹاس جیتا ہے۔
پچ کو دیکھ کر لگتا ہے چوتھی اننگ میں تو گیند کھیلنا مشکل کیا ناممکن سی ہو جائے گی۔
اُوپر سے وارنر گردی بھی شروع ہو چُکی ہے۔ کینگروز کافی موڈ میں اُترے ہیں میدان میں۔
سمتھ اور کوہلی کے ٹاکرے نے تو اور زیادہ دلچسپی پیدا کردی ہے اس سیریز میں،پہلے اس طرح کی لڑائیاں اکثر دیکھنے کو ملتی تھیں جس سے "رونقیں شونقیں" ہوتی تھیں۔
اسٹمپس ڈے 1
کینگروز 299-4
اسٹیون سُپر اسمتھ کی شاندار سینچری اور گلین میکسویل کے خوبصورت اننگ کی بدولت آسٹریلیا نے پہلے دن کے اختتام پر تھوڑا ایج حاصل کر لیا ہے- لیکن ابھی کافی ٹوئسٹ اینڈ ٹرن باقی ہیں-
دونون بلے بازوں کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے ۔ مستھ سے تو خیر امید کی جا سکتی تھی لیکن میکسویل نے جس تحمل سے کھیلا ہے اور سمتھ تو سپورٹ کیا ہے وہ قابلِ تعریف ہے ۔
اسمتھ نے پھر سے کمال کر دکھایا ہے۔
یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ جیسے ون ڈے میں کوہلی کو سمتھ، ولیمسن، روٹ وغیرہ پہ واضح سبقت حاصل ہے، ویسے ہی سمتھ نے بھی ٹیسٹ کرکٹ میں دیگر ہم پلہ و ہم عصر کھلاڑیوں سے واضح برتری ثابت کر دکھائی ہے۔
چتیشوڑ پجارا کی شاندار اننگز کی بدولت بھارتی ٹیم اب تیس رنز سے زائد کی سبقت لے چکی ہے اور ابھی چار وکٹیں باقی ہیں. آسٹریلیا کے لئے خطرے کی گھنٹی بجنا شروع ہے، کیونکہ اب شاید ان کو شکست سے بچنے کے لئے جدوجہد کرنی پڑے گی۔
پانچویں دن کا کھیل شروع ہوا ہی چاہتا ہے۔
کینگروز دوسری اننگ میں 129 پیچھے ہیں۔
اُمید ہے ایک شاندار اور خوبصورت دن ہوگا کرکٹ کے لئے۔
عُمدہ کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔
آسٹریلیا کا اصل امتحان شروع ہے ۔ دیکھیے کب گُھٹنے ٹیکتے ہیں ۔
لگ تو یہی رہا ہے کہ انڈیا با آسانی یہ میچ اپنے نام کر لے گا کیونکہ ابھی 60 اوور ہیں باقی ۔