ابن انشا ہم ہیں آوارہ سُو بسُو لوگو- ابنِ انشاء

فرحت کیانی

لائبریرین
ہم ہیں آوارہ سُو بسُو لوگو
جیسے جنگل میں رنگ و بُو لوگو
ساعتِ چند کے مسافر سے
کوئی دم اور گفتگو لوگو
تھے تمہاری طرح کبھی ہم لوگ
گھر ہمارے بھی تھے کبھو لوگو
ایک منزل سے ہو کے آئے ہیں
ایک منزل ہے رُوبُرو لوگو
وقت ہوتا تو آرزو کرتے
جانے کس شے کی آرزو لوگو
تاب ہوتی تو جتسجُو کرتے
اب تو مایوس جستجُو لوگو

کلام: ابنِ انشاء
 

زھرا علوی

محفلین
بہت خوبصورت غزل ہے ۔۔

ساعتِ چند کے مسافر سے
کوئی دم اور گفتگو لوگو
وقت ہوتا تو آرزو کرتے
جانے کس شے کی آرزو لوگو

کیا کہنے !!!
 
ایک منزل سے ہو کے آئے ہیں
ایک منزل ہے رُوبُرو لوگو

وقت ہوتا تو آرزو کرتے
جانے کس شے کی آرزو لوگو

واقعی بہت عمدہ ۔
 

طالوت

محفلین
تاب ہوتی تو جتسجُو کرتے
اب تو مایوس جستجُو لوگو

ابن انشاء ، ابن انشاء ہی ہو سکتا تھا ۔
وسلام
 
Top