ہم سے کیا پوچھتے ہو کیا ہے رات ۔۔۔۔۔۔پروفیسر غیاث متین(حیدرآباد دکن )

عندلیب

محفلین
ہم سے کیا پُوچھتے ہو کیا ہے، رات
اُس کی باتوں کا سِلسلہ ہے ، رات

آسماں تک جو لے کے جاتا ہے
ایک ایسا ہی راستہ ہے ، رات

فلسفہ رات کا بس اتنا ہے
اک عجوبہ ہے ، معجزا ہے ، رات

رات کو تم حقیر مت جانو
دن اگر جسم ہے ، رداء ہے رات

رات آنکھوں میں‌ کاٹنے والو
اک تم ہی جانتے ہو ، کیا ہے ، رات

رات کا رنگ ، رات کی خوشبو
کون محسوس کر سکا ہے ، رات

رات سو کر گزارتے ہو متین
تم کو معلوم بھی ہے کیا ہے رات
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ عندلیب صاحبہ، خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلیئے، یہ اشعار تو لا جواب ہیں۔

فلسفہ رات کا بس اتنا ہے
اک عجوبہ ہے ، معجزا ہے ، رات

رات آنکھوں میں‌ کاٹنے والو
اک تم ہی جانتے ہو ، کیا ہے ، رات

رات سو کر گزارتے ہو متین
تم کو معلوم بھی ہے کیا ہے رات
 

فرحت کیانی

لائبریرین
فلسفہ رات کا بس اتنا ہے
اک عجوبہ ہے ، معجزا ہے ، رات

رات کو تم حقیر مت جانو
دن اگر جسم ہے ، رداء ہے رات


زبردست۔۔۔۔شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ عندلیب :)
 
Top