کاشفی

محفلین
غزل
(راشد آزر)
ہم ترے عشق میں ہر درد سے ہیں بے بہرا
لے ترے حسن کے سر جاتا ہے اس کا سہرا

ہم نے تو حسن کا معیا ر تجھے جا نا ہے
کھل کے ہر رنگ لگے تیرے بدن پر گہرا

کس کے روکے سے رکا دشت نوردی کا جنوں
میری وحشت کے لئے کم ہے کوئی بھی صحرا

یاد کوئل کی دلاتی ہے ترے گیت کی لَے
تیری آ واز میں ہے کُوک کا جیسے لہرا

کس کو کہتے ہیں سحر کس کو خبر ہے آ زرؔ
صبح ہوتی ہے مری دیکھوں جو اس کا چہرا
 

طارق شاہ

محفلین
اِس مصیبت کا بھی، سرتیرے ہی ٹھہرا سہرا
یوں نہ ابا نے مرے گھر پہ بٹھایا پہرا

:)
تشکّر شیئر کرنے پر !
بہت خوش رہیں
 
Top