ہمیں ایک کر دے پر تبصرہ و تجاویز

ہم سب کو ایک کر دے

عزیزان من
السلام علیکم

مندرجہ بالا نظم کا خیال اچھا ہے لیکن ذرا سی محنت سے اسے عروضی لحاظ سے بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

میری رائے میں تخلیقات کو اپ لوڈ کرنے سے پہلے کسی کہنہ مشق شاعر سے ان کی اصلاح کروا لینی چاہیے۔


خیر اندیش

راشد عباسی
اسلام آباد
 
ہمیں ایک کر دے


تُو نے بنائی دُنیا
تُو نے بسائی دُنیا

کلیاں بنائی تُو نے
کلیاں بنائیں تو نے
ندیاں بنائی تُو نے
ندیاں بنائیں تو نے
یہ چاند اور سِتارے
سورج، چاند اور تارے
تُو نے بنائے سارے

اِنساں بنائے تُو نے
حیواں بنائے تُو نے

یہ آسماں بنایا
کیسا فلک سجایا
سارا جہاں بنایا

ہم سب کا تُو خُدا ہے
تُجھ سے یہی دُعا ہے

ہم سب کو ایک کر دے
“سب کو ایک بنا دے“
ہم سب کو ایک کر دے
“سب کو نیک بنا دے“
 

الف عین

لائبریرین
کلیاں بنائی تُو نے
کلیاں بنائیں تو نے۔۔۔ ر ع

درست اصلاح یا تصحیح ۔۔ ا ع
ندیاں بنائی تُو نے
ندیاں بنائیں تو نے ۔ ر ع
درست اصلاح یا تصحیح ۔۔ اع

یہ چاند اور سِتارے
سورج، چاند اور تارے ۔۔ ر ع
غلط، بحر سے خارج ہو گیا۔ اصل درست تھا۔ ا ع

۔۔۔۔۔۔

یہ آسماں بنایا
کیسا فلک سجایا۔۔۔ ر ع
مصرع بدلنے کی ضرورت؟، اصل میں بھی بحر میں ہے، آپ کا بھی بحر میں ہے۔ ا ع
سارا جہاں بنایا
۔۔۔۔۔


ہم سب کو ایک کر دے
“سب کو ایک بنا دے“ ۔۔ ر ع
اصل بحر میں تھا، اصلاح نے بحر سے خارج کر دیا۔ ا ع

ہم سب کو ایک کر دے
“سب کو نیک بنا دے“۔۔ ر ع
اصل بحر میں تھا، اصلاح نے بحر سے خارج کر دیا۔ ا ع

دو باتیں اور:
اس کی بحر ہے مفعول فاعلاتُن۔ اور اس بحر میں ہر شعر درست ہے اصل میں بھی۔ صرف بنائیں‘ کی تصحیح کی ضرورت تھی۔
اور یہ کہ یہ کسی کتاب سے لی گئی ہے، شگفتہ کی اپنی تحریر نہیں، بس شاعر کا نام معلوم نہیں، یہ لائبریری کی فورم ہے، آپ کی تحریریں یا اصلاحِ سخن کی نہیں۔
امید ہے برا نہ مانیں گے۔
 
Top