احسان دانش ہمنشیں ! پوچھ نہ مجھ سے کہ محبت کیا ھے -احسان دانش

ہمنشیں ! پوچھ نہ مجھ سے کہ محبت کیا ھے
اشک آنکھوں میں ابل آتے ھیں اس نام کے ساتھ

تجھ کو تشریح محبت کا پڑا ھے دورہ
پھر رہا ھے مرا سر گردش ایام کے ساتھ

سن کہ نغموں میں ھے محلول یتیموں کی فغاں
قہقہے گونج رھے ھیں یہاں کہرام کے ساتھ

پرورش پاتی ھے دامان رفاقت میں ریا
اہل عرفان کی بسر ھوتی ھے اصنام کے ساتھ

کوہ و صحرا میں بہت خوار لیے پھرتی ھے
کامیابی کی تمنا دل ناکام کے ساتھ

یاس آئینہء امید میں نقاش عالم
پختہ کاری کا تعلق ھوس خام کے ساتھ

شب ھی کچھ نازکشِ پر تو خورشید نہیں
سلسلہ صبح دل افروز کا ھے شام کے ساتھ

ھے تونگر کے شبستاں میں چراغان بہشت
وعدہء خلد بریں کشتہ آلام کے ساتھ


احسان دانش
 

عتیق منہاس

محفلین
ہمنشیں! پوچھ نہ مجھ سے کہ محبت کیا ہے
اشک آنکھوں میں ابل آتے ہیں اس نام کے ساتھ

تجھ کو تشریحِ محبت کا پڑا ہے دورہ
پھر رہا ہے مرا سر گردشِ ایام کے ساتھ

سن کہ نغموں میں ہے حلول یتیموں کی فغاں
قہقہے گونج رہے ہیں یہاں کہرام کے ساتھ

پرورش پاتی ہے دامانِ رفاقت میں ریا
اہلِ عرفاں کی بسر ہوتی ہے اصنام کے ساتھ

کوہ و صحرا میں بہت خوار لئے پھرتی ہے
کامیابی کی تمنا دلِ ناکام کے ساتھ

یاس آئینۂ امید میں نقاشِ الم
پختہ کاری کا تعلق ہوسِ خام کے ساتھ

سلسلۂ تونگر کے شبستاں میں چراغانِ بہشت
وعدۂ خلدِ بریں کشتۂ آلام کے ساتھ

کون معشوق ہے، کیا عشق ہے، سودا کیا ہے؟
میں تو اس فکر میں گم ہوں کہ یہ دنیا ہے

احسان دانش
 

سید زبیر

محفلین
سن کہ نغموں میں ہے حلول یتیموں کی فغاں​
قہقہے گونج رہے ہیں یہاں کہرام کے ساتھ​
واہ ۔ ۔ ۔ ۔ واہ ۔ ۔ عتیق صاحب بہت خوبصورت کلام شئیر کیا ہے
 

طارق شاہ

محفلین
بہت خوب !

سن کہ نغموں میں ہے حلول یتیموں کی فغاں
شاید یوں ہے کہ:
"سن کہ نغموں میں ہے محلول یتیموں کی فغاں"

اور ذیل مصرع بھی دیکھ لیں، شاید غلط ٹائپ ہو گیا ہے
سلسلۂ تونگر کے شبستاں میں چراغانِ بہشت
 

عتیق منہاس

محفلین
داد و تحسین کا شکریہ بھائی طارق شاہ
"سن کہ نغموں میں ہے حلول یتیموں کی فغاں"
بھائی یہ مصرعہ ایسے ہی ہے جیسے میں نے پیش کیا
لفظ محلول اور حلول میں فرق ہے، تکنیکی اعتبار سے یہاں "حلول" ہی درست ہے۔

اور دوسرے مصرعہ میں آپ نے درستگی نہیں کی ۔۔۔آپ نے یوں لکھا "سلسلۂ تونگر کے شبستاں میں چراغانِ بہشت"
اور میں نے بھی یہی لکھا "سلسلۂ تونگر کے شبستاں میں چراغانِ بہشت"
 

طارق شاہ

محفلین
داد و تحسین کا شکریہ بھائی طارق شاہ
"سن کہ نغموں میں ہے حلول یتیموں کی فغاں"
بھائی یہ مصرعہ ایسے ہی ہے جیسے میں نے پیش کیا
لفظ محلول اور حلول میں فرق ہے، تکنیکی اعتبار سے یہاں "حلول" ہی درست ہے۔

اور دوسرے مصرعہ میں آپ نے درستگی نہیں کی ۔۔۔ آپ نے یوں لکھا "سلسلۂ تونگر کے شبستاں میں چراغانِ بہشت"
اور میں نے بھی یہی لکھا "سلسلۂ تونگر کے شبستاں میں چراغانِ بہشت"

منہاس صاحب جواب کے لئے شکریہ

" تکنیکی اعتبار سے" سے کیا مُراد ہے؟ آپ اگر وضاحت کردیں تو ممنون ہونگا
تشکّر
 

عتیق منہاس

محفلین
محلول: تیار شدہ آمیزہ
حلول: سے مراد کسی واحد شے کا حل ہونا، شامل ہونا
دراصل "حلول" بہت خاص اصطلاح ہے۔ یہ منصور حلاج کا عقیدہ تھا جسے وحدۃالحلول کا نام دیا جاتا ہے۔
"نغموں میں ہے حلول یتیموں کی فغاں"
جناب احسان دانش صاحب کے مطابق محبت ایک محلول (تیار شدہ آمیزہ) ہے جو کہ اُن نغموں کی صورت ہے جس میں یتیموں کی آہ و پکار شامل(حلول) ہے۔
اب اگر یوں لکھیں:
"نغموں میں ہے محلول یتیموں کی فغاں" تو اس کا یہ مطلب ہوا کہ محبت جو کہ ایک محلول کی مانند ہے اُس میں ایک اور تیار شدہ آمیزہ (محلول) "یتیموں کی فغاں" ہے۔
جبکہ "یتیموں کی فغاں" تو واحد شے ہے جو کہ قابل ِ حلول ہے یہ کسی تیار شدہ آمیزے کی مانند نہیں۔
میری مراد اسی تکنیک سے ہے۔ اور اسی مفہوم کو تکنیکی اعتبار کہا۔
 

طارق شاہ

محفلین
محلول: تیار شدہ آمیزہ
حلول: سے مراد کسی واحد شے کا حل ہونا، شامل ہونا
دراصل "حلول" بہت خاص اصطلاح ہے۔ یہ منصور حلاج کا عقیدہ تھا جسے وحدۃالحلول کا نام دیا جاتا ہے۔
"نغموں میں ہے حلول یتیموں کی فغاں"
جناب احسان دانش صاحب کے مطابق محبت ایک محلول (تیار شدہ آمیزہ) ہے جو کہ اُن نغموں کی صورت ہے جس میں یتیموں کی آہ و پکار شامل(حلول) ہے۔
اب اگر یوں لکھیں:
"نغموں میں ہے محلول یتیموں کی فغاں" تو اس کا یہ مطلب ہوا کہ محبت جو کہ ایک محلول کی مانند ہے اُس میں ایک اور تیار شدہ آمیزہ (محلول) "یتیموں کی فغاں" ہے۔
جبکہ "یتیموں کی فغاں" تو واحد شے ہے جو کہ قابل ِ حلول ہے یہ کسی تیار شدہ آمیزے کی مانند نہیں۔
میری مراد اسی تکنیک سے ہے۔ اور اسی مفہوم کو تکنیکی اعتبار کہا۔

جواب کا شکریہ
وجہ میرے لکھنے کی محض یہ تھی کہ "حلول" سے مصرع خارج از بحر ہو جاتا ہے

ایک بار پھر سے، کہ جواب کے لئے متشکّر ہوں
 

عتیق منہاس

محفلین
معذرت بھائی جان شاعری کے رموز و اوقاف تو میں نہیں جانتا۔ اور احسان دانش صاحب تو اساتذہ میں سے ہیں۔
آپ کا بھی بہت شکریہ ہنستے مسکراتے رہیئے
 

طارق شاہ

محفلین
معذرت بھائی جان شاعری کے رموز و اوقاف تو میں نہیں جانتا۔ اور احسان دانش صاحب تو اساتذہ میں سے ہیں۔
آپ کا بھی بہت شکریہ ہنستے مسکراتے رہیئے

احسان دانش صاحب میرے بھی پسندیدہ شاعروں میں سے ہیں اور بہت خوب و مربوط لکھنے والوں میں سے ہیں
انکا خوب کلام پیش کیا آپ نے۔
بدقسمتی سے انکا کلام یا مجموعہ نہیں میرے پاس ورنہ کمپئر کرتا

جواب کے لئے ایک بار پھر سے تشکّر
بہت خوش رہیں
 
Top