اعتبار ساجد ہر اک رہ رو، ہر اک رہ گیر کو زنجیر کیا کرنا۔ اعتبار ساجد

شیزان

لائبریرین
ہر اِک رہ رو، ہر اِک رہ گیر کو زنجیر کیا کرنا
اَنا کے نام پر ہر شخص کو تسخِیر کیا کرنا
خبر اُس گھر کی بھی لینی ہے، جس کی چھت شکستہ ہے
فقط خوابوں میں اِک قصرِ حسیں تعمیر کیا کرنا
بہت کافی ہے، سُن لیتی ہیں دیواریں مرے دُکھڑے
سُنا کر حالِ دل ہر شخص کو دِلگیر کیا کرنا
ہمیشہ جس کو عزت دی، سر آنکھوں پر بٹھایا ہے
ذرا سی بات پر اب اُس کو بےتوقیر کیا کرنا
اِسی کٹیا میں رہنا ہے، ابھی کُھل جائیں گی آنکھیں
تو پھر لے کر تمہارے خواب کی جاگیر کیا کرنا
وہی رکھنی ہے آشفتہ سَری جو اُن کی قسمت تھی
وفا میں کام کوئی بھی خلافِ میر کیا کرنا
اعتبار ساجد
تمہیں کتنا چاہتے ہیں سے ایک انتخاب
 
Top