ہجرکی بد دعا نہ ہو جانا۔۔

زینب

محفلین


ہجر کی بد دعا نہ ھو جانا

دیکھ لینا، سزانہ ھو جانا

موڑ تو بے شمار آئیں گے

تھک نہ جانا،جدا نہ ھو جانا

عشق کی انتہا نہیں ھوتی

عشق کی انتہا نہ ھو جانا

آخر شب اداس چاند کے ساتھ

اک بجھتا دیا نہ ھو جانا

بے ارادہ سفر پے نکلے ھو

راستوں کی ھوانہ ھو جانا

ذندگی درد سے عبارت ھے

ذندگی سے خفا نہ ھو جانا

اک تمہیں کو خدا سے مانگا ھے

تم کہیں بے وفا نہ ھو جانا
 

زینب

محفلین
نہیں کیوں کے آپ سب لوگ بہت سنجیدگی سے شعر سنتے سناتے ھو بھئ دو حرف تعر یف کے کہتے کیا ھوتا ھے وہ بھی کوئ شا عری ھوئ بھلا جس کے جواب میں واہ واہ نہ ھو۔۔۔۔اس لیے الگ کھلنا پڑا۔۔۔۔اور دیکھا آپ نے تعریف بھی کر دی:grin:
 

عمر سیف

محفلین
نہیں کیوں کے آپ سب لوگ بہت سنجیدگی سے شعر سنتے سناتے ھو بھئ دو حرف تعر یف کے کہتے کیا ھوتا ھے وہ بھی کوئ شا عری ھوئ بھلا جس کے جواب میں واہ واہ نہ ھو۔۔۔۔اس لیے الگ کھلنا پڑا۔۔۔۔اور دیکھا آپ نے تعریف بھی کر دی:grin:

دراصل واہ واہ کرنے کے لیے الگ سے فورم ہے پسندیدہ کلام کا۔ آپ وہاں پوسٹ کر لیا کریں یہاں تو عنوانوں کے حساب سے پوسٹنگ ہوتی ہے۔ اسلیے کہا کہ اسے پسندیدہ کلام میں ہونا چاہئے تھا۔ خیر ۔۔۔۔۔
 

زینب

محفلین
اگلی غزل سنیں جی

عرض کیا ہے

میں قدریں سب لٹا دیتی،وہ اعتبار کرتا تو

ہاں میں سب کچھ گنوا دیتی،گر وہ پیار کرتا تو

اداسی مجھے اس کی قطعاً گوارہ نہ تھی

میں ہو جاتی گھائل،وہ وار کرتا تو

میں چن چن کے پھول برساتی اس پے

پر میرے نام وہ کوئ بہار کرتا تو

انا پے چوٹ سہنا دشوار تو ہے لیکن

میں ہار جاتی اگر وہ تکرار کرتا تو
 

زینب

محفلین
ایک اور بہت خوبصورت غزل

حسرت دید کو ترسا کے چلا جاؤں گا

تیری الفت کی قسم کھا کےچلا جاؤں گا

اک نظر دور سے دیکھوں گا درو بام تیرے

دیدہ شوق کو تڑپا کےچلا جاؤں گا

اک برسے ھوے بادل کی طرح گزراہوں

موج میں آیا ہوں لہرا کےچلا جاؤں گا

رات کی رات مسافر ہوں تیری بستی میں

شب کا تارہ ہوں نظر آ کےچلا جاؤں گا
 
Top