میرا جی ہار ہار کر اپنی بازی ،میں نے جگ کو جیتا ہے ۔۔۔ میرا جی

سید زبیر

محفلین
بیوپاری

جس پر بھی کوئی دکھ بیتے مجھ کو آکے سناتا ہے
بپتا کی ہر راگنی میرے کان میں آکر گاتا ہے
میں ہوں اک بھنڈار دکھوں کا میرے پاس خزانا ہے
میں نے اوروں کے دکھ میں اپنے دکھ کو پہچانا ہے
آو آو ، سکھ لائے ہو ؟ بولو مول بتاو تم
اپنے اپنے سکھ کے بدلے مجھ سے دکھ لے جاو تم
پل دو پل کا سکھ لئے ہو ! پل دو پل کا دکھ بھی ہے
جیسا دکھ لینے آئے ہو ،جیب میں ایسا سکھ بھی ہے ؟
نقد کی بات کیا کرتا ہوں،میرے پاس ادھار نہیں
تول میں کھوٹ ذرا آ ئے ، تو سودا پورم پار نہیں
بھائی ہمت کا سودا ہے،اپنی چاہ کا سودا ہے
ہنستے ہنستے آئے تو ہو ،پر سوچ لو،آہ کا سودا ہے
سکھ کے بدلے دکھ تو کھرے ہیں پر یہ پرکھ تمہاری ہے
کون ہے پار پہنچنے والا ،کون نرا سنساری ہے
دنیا کے دکھ بیچ بیچ کر میرا جیون بیتا ہے
ہار ہار کر اپنی بازی ،میں نے جگ کو جیتا ہے

(میرا جی )
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب شراکت محترم سید زبیر صاحب
میرا جی کا کلام بھی عجب گہرائی کا حامل
بیک وقت کئی منظر اپنے میں سموئے ہوئے
میں ہوں اک بھنڈار دکھوں کا میرے پاس خزانا ہے
میں نے اوروں کے دکھ میں اپنے دکھ کو پہچانا ہے
 
Top