منیر نیازی :::::: گُھپ اندھیرے میں چُھپے سُوئے بنوں کے اور سے ::::: Munir Niaz

طارق شاہ

محفلین


غزل


گُھپ اندھیرے میں چُھپے سُوئے بنوں کے اور سے
گیت برکھا کے سُنو ، رنگوں میں ڈُوبے مور سے

شام ہوتے ہی دِلوں کی بے کلی بڑھنے لگی
ڈررہی ہیں گوریاں چلتی ہَوا کے زور سے

رات کے سُنسان گُنبد میں رچی ہے راس سی
پہرے داروں کی صداؤں کے طلِسمی شور سے

لاکھ پلکوں کو جُھکاؤ ، لاکھ گھونگھٹ میں چُھپو
سامنا ہوکر رہے گا دِل کے موہن چور سے

بھاگ کر جائیں کہاں اِس دیس سے اب، اے مُنؔیر
دِل بندھا ہے، پریم کی سُندر سجیلی ڈور سے

مُنؔیر نیازی
 
Top