محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
پاکستانی اردو اور پنجابی فلموں میں ایک طویل عرصے تک اپنی آواز کا جادو جگانے والے گلوکار مسعود رانا کو ہم سے جدا ہوئے22 برس بیت گئے ہیں۔
پاکستان فلم انڈسٹری کے عظیم گلوکار مسعود رانا 9جون 1938کو میر پور خاص سندھ میں پیدا ہوئے۔
مسعود رانا نے اپنی فلمی کیریئر کا آغاز 1962ء میں فلم انقلاب سے کیا اور جلد ہی ان کا شمار پنجابی اور اردو کے صف اول کے گلوکاروں میں کیاجانے لگا۔
مسعود رانا پاکستان فلم انڈسٹری کے ایک مکمل اور وراسٹائل گلوکار تھے۔
مسعود رانا نے اپنے فنی کیرئیر میں 700 سے زائد گانے ریکارڈ کروائے، جبکہ انہوں نے چند پاکستانی فلموں میں اداکاری بھی کی۔
ان کے ٹاپ ٹین اردو گانوں میں فلم آئینہ کا گانا تم ہی ہو محبوب میرے، میں کیوں نہ تم سے پیار کروں، فلم بد نام کا گانا کوئی ساتھ دے کہ نہ ساتھ دے یہ سفر اکیلے ہی کاٹ لے فلم چاند اور چاندنی کا گانا تیری یاد آگئی غم خوشی میں ڈھل گئے سمیت دیگر شامل ہیں۔
منفرد لہجے کے اس گلوکار نے اس طرز کے مشکل ترین گانے بھی ریکارڈ کروائے جو سننے والوں کو آج بھی اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں۔
یہ عظیم گلوکار 4اکتوبر 1995کو اپنے مداحوں کو اداس کرکے اس جہان فانی سے کوچ کرگیا۔
روزنامہ جنگ
پاکستان فلم انڈسٹری کے عظیم گلوکار مسعود رانا 9جون 1938کو میر پور خاص سندھ میں پیدا ہوئے۔
مسعود رانا نے اپنی فلمی کیریئر کا آغاز 1962ء میں فلم انقلاب سے کیا اور جلد ہی ان کا شمار پنجابی اور اردو کے صف اول کے گلوکاروں میں کیاجانے لگا۔
مسعود رانا پاکستان فلم انڈسٹری کے ایک مکمل اور وراسٹائل گلوکار تھے۔
مسعود رانا نے اپنے فنی کیرئیر میں 700 سے زائد گانے ریکارڈ کروائے، جبکہ انہوں نے چند پاکستانی فلموں میں اداکاری بھی کی۔
ان کے ٹاپ ٹین اردو گانوں میں فلم آئینہ کا گانا تم ہی ہو محبوب میرے، میں کیوں نہ تم سے پیار کروں، فلم بد نام کا گانا کوئی ساتھ دے کہ نہ ساتھ دے یہ سفر اکیلے ہی کاٹ لے فلم چاند اور چاندنی کا گانا تیری یاد آگئی غم خوشی میں ڈھل گئے سمیت دیگر شامل ہیں۔
منفرد لہجے کے اس گلوکار نے اس طرز کے مشکل ترین گانے بھی ریکارڈ کروائے جو سننے والوں کو آج بھی اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں۔
یہ عظیم گلوکار 4اکتوبر 1995کو اپنے مداحوں کو اداس کرکے اس جہان فانی سے کوچ کرگیا۔
روزنامہ جنگ