گالیاں بکنے والے کی تمام نیکیاں ضائع کر دی جائینگی

Wasiq Khan

محفلین
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! قیامت کے روز گالیاں بکنے والے فحش گُو کو جہنم رسید کر دیاجائے گا۔ مندرجہ ذیل حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عُمدہ مثال اور بڑی تفصیل سے بُرے انجام کو بیان فرمایا۔ آئیے پڑھ کر اپنی زبان کی حفاظت کریں اور گالی گلوچ سے مکمل پرہیز کرتے ہوئے اپنی آخرت بہتر کریں۔

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ صحابہ کرام سے پوچھا

اتدرون ما المفلس؟ قالوا: المفلس فینا من لادرھم لھ ولا متاع ، فقال ان المفلس من امتی ، من یاتی یوم القیامۃ بصلاتہ و صیامہ وزکاتہ ، ویاتی قد شتم ھذا ، واکل مال ھذا، وسفک دم ھذا ، و ضرب ھذا، فیعطی ھذا حسناتہ و ھذا من حسناتہ فان فنیت حسناتہ ، قبل ان یقضی ماعلیھ ، اخذ من خطا یاھم فطرحت علیھ ، ثم طرح فی النار۔

ترجمہ: کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ؟ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ہمارے خیال میں مُفلس وہ ہے جس کے پاس پیسے روپے اور سازو سامان نہ ہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، میری اُمت میں مفلس وہ ہے جو قیامت کو نماز، روزہ اور زکوۃ لے کر آئے گا لیکن اس حال میں آئے گا کہ اس نے کسی کو گالی دی ہو گی، کسی پر تہمت لگائی ہو گی ، کسی کامال کھایا ہو گا، کسی کا ناحق قتل کیا ہو گا، اور کسی کو مارا ہو گا ۔ پس ان لوگوں کو اس کی نیکیاں دے دی جائینگی ، اگر اس کی نیکیاں لوگوں کا حساب چکانے سے پہلے ہی ختم ہو جائیں گی تو پھر ان لوگوں کے گناہ اس پر ڈال کر اسے دوزخ میں پھینک دیا جائے گا۔

صحیح مسلم شریف، کتاب البروالصلۃ ، باب تحریم الظلم ، حدیث نمبر 6579


جنہم میں جانے والے اس بدنصیب کے تمام گناہوں میں سے ایک اہم گناہ اور سنگین جرم گالی بھی ہو گی، جو وہ دنیا میں دوسروں کو نکالا کرتا تھا۔ آج ہمیں ناراضگی اور لڑائی جھگڑے کے موقع پر زبان کو سوچ سمجھ کر حرکت دینی چاہیے اگر کوئی غریب آدمی دنیا میں ہم سے گالی گلوچ کا بدلہ نہیں لے سکتا تو قیامت کے روز اللہ تعالی ہماری نیکیاں اُس کے سپرد کرتے ہوئے ہمیں جہنم رسید کر دے گا۔ اللہ تعالی سے دُعا ہے کہ اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو اس بدتر انجام سے محفوظ فرما دے اور زبان کو تمام آوارگیوں سے پاک فرمائے آمین۔
 
Top