کیونکہ رب ہے حسین کا اور رب کا پیارا حسین ہے

دین محمدی کا وہ تارا حسین ہے
جس کی ضیاء سے روشن جگ سارا حسین ہے

حسین منی و انا من الحسین
میں ہوں حسین سے میرا پیارا حسین ہے

حد صبر و استقامت بھی جو پار کر گیا وہ
جانِ بتول ہے اور علی کا نورِ عین ہے

حسینی ہوں حسینی ہی رہوں گا تادمِ آخر
کیونکہ یہ وہ بحرِ بخشش ہے جس کا کنارا حسین ہے

سن لو زمانے والوں میرا ہے یہی عقیدہ
پایا ہے اس نے رب کو جس نے پایا حسین ہے

بجز حسینیت کے نہیں ہوگی تیری بخشش
کیونکہ رب ہے حسین کا اور رب کا پیارا حسین ہے

ہوگا ہماری نجات کا بھی یہی راستہ مجیب
ہم ہیں حسین کے اور ہمارا حسین ہے
بقلم : گدائے درِ حسین محمد مجیب صفدر
 
Top