کیجیے کس زباں سے شکرِ خدا - مولانا کفایت علی کافی مراد آبادی (شہید)

الف نظامی

لائبریرین
کیجیے کس زباں سے شکرِ خدا
کِیں عطا اس نے نعمتیں کیا کیا

ہر سرِ مُو ہو گر ہزار زباں
ہر زباں سے کروں ہزار بیاں

مُو برابر نہ ہو سکے تقریر
حمدِ خلاق و شکرِ رب قدیر

ہے و معطی و منعم و وہاب
جس کی رحمت کا کچھ نہیں ہے حساب

ہیں عنایاتِ ایزدِ غفار
یوں تو ہم سب پہ بے حساب و شمار

ہے مگر یہ عجیب فضل و کرم
کہ مخاطب کیا بخیرِ امم

شکر کس طرح سے کریں اس کا
کہ کِیا امتِ حبیب ِ خدا ﷺ

وہ رسولِ خدا ﷺ شفیع ِ امم
ہے لقب جن کا رحمتِ عالم ﷺ

ان کے حق میں خدا نے فرمایا
تم کو رحمت کے واسطے بھیجا

ہم پہ احسان یہ کیا کیسا
ان کی امت میں جو کیا پیدا

واہ کیا ذاتِ پاکِ حضرت ﷺ ہے
عینِ رحمت ہے ، عینِ رحمت ہے
 
Top