کیجری وال کی تقریر کے چند نکات

دہلی کے نئے وزیراعلی آجکل دہلی میں پولیس گردی کے خلاف دھرنا دے رہے ہیں۔
کیجری وال کی تقریر کے چند نکات

دہلی میں پولیس نے داداگیري پھیلا رکھی ہے۔۔۔دہلی میں خواتین غیر محفوظ ہیں۔۔۔انہیں جسم فروشی کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔۔۔یوم جمہوریہ آج سے شروع ہوگا۔۔۔سارے لوگ یہاں بیٹھیں گے اور آزادی کی لڑائی شروع ہوگی۔کئی پولیس والے بہت ایماندار ہیں، لیکن وہ کہتے ہیں اوپر والے پیسے مانگتے ہیں۔۔۔آج دہلی کے لوگ چھٹی لے لیں، پولیس والے بھی وردی اتار دیں، اگر پولیس کمشنر تنگ کرے گا تو میں دیکھ لوں گا۔
جس جانچ کا حکم دیا گیا ہے وہ بیکار ہے۔ ہمیں تشدد نہیں کرنا ہے، کسی طرح کا تشدد نہیں کرنا ہے۔۔۔ لیکن جتنے مسائل اس ملک میں ہیں اس کے لیے یہ کارروائی ضروری ہے۔کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کمرے میں بیٹھ کر، دفتر سے کام کرنا چاہیے۔۔۔ہم دفتر کے اندر سے بھی کام کریں گے، سڑکوں پر بھی اتریں گے۔ 22 دنوں میں ہم نے جتنے کام کیے ہیں وہ بھارت کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔پولیس ظلم کرتی رہے گی اور وزیر اعلی اپنے دفتر میں بیٹھا رہے گا، میں یہ نہیں ہونے دوں گا۔۔۔اگر 26 جنوری کی تیاری میں رکاوٹ یا قانونی رخنہ پڑتا ہے تو مرکزی حکومت ذمہ دار ہے۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/regional/2014/01/140120_kejriwal_sit_in_home_minister_mb.shtml

کیجریوال کے لئے میرا انتخاب:
  1. ہم دیکھیں گے، ہم دیکھیں گے
    لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے
    وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے
    جو لوح ازل میں لکھا ہے
    جب ظلم و ستم کے کوہ گراں
    روئی کی طرح اڑ جائیں گے
    ہم محکوموں کے پائوں تلے
    یہ دھرتی دھڑدھڑدھڑکے گی
    اور اہل حکم کے سر اوپر
    جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی
    جب ارض خدا کے کعبے سے
    سب بت اٹھوائے جائیں گے
    ہم اہل سفا مردود حرم
    مسند پہ بٹھائے جائیں گے
    سب تاج اچھالے جائیں گے
    سب تخت گرائے جائیں گے
    بس نام رہے گا اللہ کا
    جو غائب بھی ہے حاضر بھی
    جو ناظر بھی ہے منظر بھی
    ااٹھے گا انا الحق کا نعرہ
    جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو
    اور راج کرے گی خلق خدا
    جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو
    لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے۔۔۔
 
Top