کیا چوری کے اطلاقیوں پر اسلامی کیلی گرافی جائز ہے؟

مکی

معطل
میرے خیال سے یہ ایک علیحدہ سوال ہے جس پر مناسب زمروں (مثلاً فتاویٰ) میں بات ہو سکتی ہے۔ رہا سوال کیلیگرافی کی ٹیکنیک اور درس کا تو وہ اس مضمون کا موضوع ہے۔

یعنی اگر گھر میں چوری کی غرض سے چور داخل ہوجائے تو اسے محض اس لیے چوری کرنے دی جائے کہ اس وقت اس کا مقصد اپنی چوری کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے، چوری حرام ہے یا حلال یہ اسے بعد میں مل کر سمجھا دیں گے..؟!
 
یعنی اگر گھر میں چوری کی غرض سے چور داخل ہوجائے تو اسے محض اس لیے چوری کرنے دی جائے کہ اس وقت اس کا مقصد اپنی چوری کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے، چوری حرام ہے یا حلال یہ اسے بعد میں مل کر سمجھا دیں گے..؟!

مکی بھائی ہم نے قطعی یہ بات نہیں کہی کہ اس پر "ابھی" گفتگو نہ کی جائے، بلکہ ہم نے یہ کہا کہ اس کے لئے الگ زمرے میں گفتگو مناسب رہے گی۔

ہم ذاتی طور پر بھی بری طرح پائریسی کے خلاف ہیں اور مجموعی طور پر محفل بھی۔ لیکن صاحب مضمون نے اس ٹیوٹوریل میں کہیں بھی اس بات کا اعلان نہیں کیا کہ وہ کوئی پائریٹڈ سافٹوئیر استعمال کر رہے ہیں۔ درمیان میں ایک جگہ پروگرام الٹرڈ کا الرٹ ضرور آیا ہے لیکن کیا ایسے الرٹ وندوز پروگراموں میں عام نہیں ہیں؟ کیا محض ان کی بنیاد پر یہ الزام لگانا جائز ہوگا کہ کوئی پائریٹڈ کاپی استعمال کی گئی ہے؟

ممکن ہے کہ صاحب ویڈیو نے پائریٹڈ کاپی استعمال کی ہو۔ اور ہم نے اس امکان کو کہیں بھی نظر انداز نہیں کیا۔ لیکن محض فرض کر کے ایسا الزام عائد کرنا میرے خیال میں مناسب نہیں۔

ہم معذرت چاہتے ہیں کہ آپ نے چور کی جو مثال دی اس کو ہم اپنی بات سے مساوی رکھ کر موازنہ کر پانے سے قاصر ہیں۔

ہم کسی کو فون کر کے معلومات کی غرض سے یہ پوچھیں کہ فوٹو شاپ میں "اللہ" لکھ کر اس پر ٹیکسچر لگانا، اوپیسٹی گھٹانا اور ریفلیکشن ایفیکٹ دینا کیوں کر ممکن ہے؟ اس پر دوسری جانب بیٹا شخص یہ کہے کہ ایک منٹ ہم ذرا فوٹو شاپ استارٹ کر لیں پھر بتاتے ہیں آپ کو۔ اس کے بعد فرض کر لیجئے کہ وہ فوٹوشاپ کی ایک پائریٹڈ کاپی استعمال کر کے ہمیں اسٹیپ بائی اسٹیپ اس کی ترکیب بتائے۔ کیا کہتے ہیں علماء در ایں مسئلہ؟ میرے خیال سے یہ ترکیب اپنی جگہ ہے جبکہ اس پائریٹیڈ کاپی کے استعمال کا جواز اپنی جگہ۔

میرا ماننا یہ ہے کہ چوری کے اطلاقیوں پر کسی بھی قسم کی کیلیگرافی جائز نہیں۔ صرف اسلامی کیلی گرافی ہی نہیں پورنو گرافک کیلی گرافی بھی جائز نہیں ہونی چاہئیے۔ لہٰذا کیلی گرافی کا جواز الگ سوال ہے اور پائریٹڈ سافٹوئیر استعمال کرنے کا جواز الگ سوال ہے۔
 

مکی

معطل
ہم ذاتی طور پر بھی بری طرح پائریسی کے خلاف ہیں اور مجموعی طور پر محفل بھی۔ لیکن صاحب مضمون نے اس ٹیوٹوریل میں کہیں بھی اس بات کا اعلان نہیں کیا کہ وہ کوئی پائریٹڈ سافٹوئیر استعمال کر رہے ہیں۔ درمیان میں ایک جگہ پروگرام الٹرڈ کا الرٹ ضرور آیا ہے لیکن کیا ایسے الرٹ وندوز پروگراموں میں عام نہیں ہیں؟ کیا محض ان کی بنیاد پر یہ الزام لگانا جائز ہوگا کہ کوئی پائریٹڈ کاپی استعمال کی گئی ہے؟

حسنِ ظن ہر مسلمان کا فرض ہے، کیا آپ نے یہ نہیں دیکھا کہ الٹرڈ کے ایرر کے بعد صاحب مضمون نے کمپیوٹر کی تاریخ دو ماہ پیچھے کی ہے، مجھے تعجب ہوگا اگر آپ یہ کہیں کہ آپ کو نہیں معلوم کہ تاریخ کس غرض سے پیچھے کی گئی تھی، اس کے لیے آئن سٹائن کے دماغ کی ضرورت نہیں ہے.

جہاں تک معاملہ دو باتوں کو الگ الگ کرنے کا ہے تو یہ فرمائیے گا کہ چوری کی کتابوں سے علم حاصل کرنا جائز ہے؟
 
الحمد للہ۔ ہمارا حسن ظن اب بھی بر قرار ہے۔ اور ونڈوز مشینوں میں کئی ایسے مسائل ہوتے ہیں جو کسی پچھلی تاریخ پر ری اسٹور کر دینے سے حل ہو جاتے ہیں۔ صاحب ویڈیو نے کہیں بھی اس بات کا اعلان نہیں کیا کہ آپ کے ساتھ بھی ایسا مسئلہ پیش آئے تو ٹھیک دو ماہ پیچھے کی تاریخ پر یہ مسئلہ یقینی حل ہو جائے گا بہت ممکن ہے کہ یہ ان کی مشین کے ساتھ کوئی مسئلہ ہو جو انھیں تک محدود ہو۔ اور نہ ہی انھوں نے پائریسی کو عام کرنے کی کوئی بھی کوشش کی ہے۔ ہمیں کوئی ضرورت نہیں کہ کسی کا بچاؤ کریں لیکن بلا ضرورت کسی پر الزام ڈالنا بھی ہم ضروری نہیں سمجھتے۔

چوری کی کتاب کا قصہ بھی یوں ہے کہ ہم خود چوری کر کے کتاب سے استفادہ کریں تو بات دوسری ہے لیکن کوئی اور چوری کر کے رکھے اور ہم اس سے استفادہ کریں تو بات مختلف ہے۔ اس چوری کے لئے جواب دہ اور ذمہ دار وہ شخص ہوگا جس نے چوری کی ہو۔
 

مکی

معطل
الحمد للہ۔ ہمارا حسن ظن اب بھی بر قرار ہے۔ اور ونڈوز مشینوں میں کئی ایسے مسائل ہوتے ہیں جو کسی پچھلی تاریخ پر ری اسٹور کر دینے سے حل ہو جاتے ہیں۔ صاحب ویڈیو نے کہیں بھی اس بات کا اعلان نہیں کیا کہ آپ کے ساتھ بھی ایسا مسئلہ پیش آئے تو ٹھیک دو ماہ پیچھے کی تاریخ پر یہ مسئلہ یقینی حل ہو جائے گا بہت ممکن ہے کہ یہ ان کی مشین کے ساتھ کوئی مسئلہ ہو جو انھیں تک محدود ہو۔ اور نہ ہی انھوں نے پائریسی کو عام کرنے کی کوئی بھی کوشش کی ہے۔ ہمیں کوئی ضرورت نہیں کہ کسی کا بچاؤ کریں لیکن بلا ضرورت کسی پر الزام ڈالنا بھی ہم ضروری نہیں سمجھتے۔

چوری کی کتاب کا قصہ بھی یوں ہے کہ ہم خود چوری کر کے کتاب سے استفادہ کریں تو بات دوسری ہے لیکن کوئی اور چوری کر کے رکھے اور ہم اس سے استفادہ کریں تو بات مختلف ہے۔ اس چوری کے لئے جواب دہ اور ذمہ دار وہ شخص ہوگا جس نے چوری کی ہو۔

چوری کی کتابیں ہوں یا اطلاقیے دونوں سے سیکھنا اور سکھانا نا جائز ہے اور ایسے اسباق کی اشاعت کی اجازت دینا بھی ناجائز، جہاں تک حسن ظن کی بات ہے تو میں نے پاکستان میں آج تک کسی کے پاس خریدی ہوئی اصلی ونڈوز نہیں دیکھی، عام افراد تو چھوڑیے بڑے بڑے اداروں میں بھی ٹھیلوں سے خریدی ہوئی تیس روپے والی ونڈوز چل رہی ہوتی ہے، اسی ونڈوز پر چوری کا فوٹو شاپ اور مائکروسوفٹ آفس چلتا ہے اور اسی چوری کے فوٹو شاپ اور آفس پر قرآنی آیات اور احادیث لکھی اور ڈیزائن کی جاتی ہیں، طرہ یہ ہے کہ دینی مدارس میں بھی یہی چوری کی ونڈوز چل رہی ہوتی ہے اور اسی پر مستقبل کے علمائے دین علم حاصل کر رہے ہوتے ہیں اور پھر منبر رسول پر کھڑے ہوکر ہمیں بتاتے ہیں کہ حلال اور حرام میں کیا فرق ہے!؟

ایسے میں اگر آپ اب بھی حسنِ ظن کے مرض میں مبتلا ہیں تو پھر آپ فرشتوں کی دنیا میں رہتے ہیں..!!
 

dxbgraphics

محفلین
چوری کی کتابیں ہوں یا اطلاقیے دونوں سے سیکھنا اور سکھانا نا جائز ہے اور ایسے اسباق کی اشاعت کی اجازت دینا بھی ناجائز، جہاں تک حسن ظن کی بات ہے تو میں نے پاکستان میں آج تک کسی کے پاس خریدی ہوئی اصلی ونڈوز نہیں دیکھی، عام افراد تو چھوڑیے بڑے بڑے اداروں میں بھی ٹھیلوں سے خریدی ہوئی تیس روپے والی ونڈوز چل رہی ہوتی ہے، اسی ونڈوز پر چوری کا فوٹو شاپ اور مائکروسوفٹ آفس چلتا ہے اور اسی چوری کے فوٹو شاپ اور آفس پر قرآنی آیات اور احادیث لکھی اور ڈیزائن کی جاتی ہیں، طرہ یہ ہے کہ دینی مدارس میں بھی یہی چوری کی ونڈوز چل رہی ہوتی ہے اور اسی پر مستقبل کے علمائے دین علم حاصل کر رہے ہوتے ہیں اور پھر منبر رسول پر کھڑے ہوکر ہمیں بتاتے ہیں کہ حلال اور حرام میں کیا فرق ہے!؟

ایسے میں اگر آپ اب بھی حسنِ ظن کے مرض میں مبتلا ہیں تو پھر آپ فرشتوں کی دنیا میں رہتے ہیں..!!

السلام علیکم مکی صاحب۔
ہماری کمپنی دبئی کی جانی مانی ایڈورٹائزنگ کمپنی ہے۔ اور خاکسار دبئی پولیس اور RTA دبئی کے لئے بھی ڈیزائننگ کر چکا ہے۔ ہماری کمپنی نے 20 ہزار درہم میں درج ذیل پیکج خریدا ہے۔
Adobe Suite
CorelDraw Suite
Kelk
Autodesk 3D max, Autocad

مع السلام۔
 
نوٹ: اس دھاگے میں ہماری تمام رائے ذاتی ہے۔ اس میں ہمارے منتظم ہونے کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ اور نہ ہی ہم اردو محفل سفیر کے طور پر کچھ کہہ رہے ہیں۔

مکی بھائی پائریسی کے جتنے خلاف آپ ہیں ہم اس سے چنداں کم نہیں۔ رہا سوال خریدی ہوئی ونڈوز دیکھنے کا تو ہم اس معاملے میں تھوڑا خوش نصیب واقع ہوئے ہیں۔ امریکہ آنے کے بعد کی بات تو خیر علیحدہ رکھ دیتے ہیں، ہم نے ہندوستان میں رہتے ہوئے بھی بے شمار مشینیں لائسینسسڈ ونڈوز کے ساتھ دیکھی اور استعمال کی ہیں۔ ہماری یونیورسٹی میں لائسنس شدہ کاپیاں ہوتی تھیں ونڈوز کی جن کو اور رائٹ کر کے ہم لینکس نصب کرتے رہتے تھے۔ ہم نے جس کمپنی میں ایک برس کام کیا وہاں لائسنسڈ کاپیاں ہوتی تھیں حتیٰ کہ بے شمار لیپ ٹاپ بھی ونڈوز کی لائسنسڈ کاپی سے پری لوڈیڈ دیکھے ہیں۔ ہندوستان میں عموماً لیپ ٹاپ برانڈیڈ ہی استعمال ہوتے ہیں اسمبلڈ شاید ہی ہوتے ہوں اور کم و بیش تمام برانڈیڈ لیپ ٹاپس میں ونڈوز لائسنسڈ کاپی کے ساتھ آتا ہے۔ ہمیں پاکستان کے ٹرینڈ کے بارے میں اندازہ نہیں ہے ورنہ آپ کی اس بات پر رائے زنی ضرور کرتے کہ آپ نے آج تک پاکستان میں کسی کے پاس لائسنسڈ ونڈوز دیکھی ہی نہیں۔ نیز یہ کہ ہمیں یہ کہنے میں شاید کوئی بھی تکلف نہ ہو کہ ہم نے اب تک جتنے ڈیسکٹاپ دیکھے اور استعمال کیئے ہیں اس کہیں زیادہ لیپ ٹاپ۔ گو کہ اس پوری بات کے دوران ہم نے ہندوستان میں پائریسی کے عام ہونے کی تردید کہیں بھی نہیں کی۔

ہم نے اپنا موقف اس سے پہلے بھی واضح کر دیا ہے چوری کے سافٹوئیر کے ذریعہ خواہ میں اپنے گھر کا پتہ لکھوں خواہ کلمہ طیبہ دونوں یکساں قبیح عمل ہیں۔ یہ ہماری ذہنی نشو نما کچھ اس انداز سے ہوئی ہے کہ ہمیں بعض متبرک چیزوں پر وہی عمل زیادہ قبیح لگنے لگتا ہے۔ کیا آپ کے خیال میں نقد چوری کرنے والے اور قرآن کا نسخہ چرانے والے کی سزا میں کچھ فرق ہونا چاہئیے؟ اگر ہاں تو کیوں؟ اور اگر نہیں تو آپ بار بار مذہبی مواد کے حوالے سے ان چوری شدہ سوفٹوئیر کے استعمال کو اتنی تاکید کے ساتھ کیوں پیش کر رہے ہیں۔

آپ کے جو بھی خدشات ہیں شاید ان پر اتنا ہی یقین ہم بھی رکھتے ہیں لیکن شبہات خواہ کسی بھی وجہ سے کتنے بھی پختہ کیوں نہ ہوں وہ تب تک حجت نہیں ہوتے جب تک نا قابل تردید دلیلیں ساتھ نہ ہوں۔ اتفاق سے ہم کسی اینٹی پائریسی ادارے سے بھی متعلق نہیں کہ ہر کسی فرد واحد کا احتساب کرتے پھریں۔

جہاں تک ہماری معلومات کا تعلق ہے اس کے تحت ہم نے اردو محفل کی گفتہ، شنیدہ و نوشتہ پالیسیز میں پائریسی کے بارے میں یہ رویہ پایا ہے کہ پائریسی کو عام کرنا، پائریٹڈ روابط شئیر کرنا وغیرہ پبلک فورم میں معیوب ہے جبکہ ذاتی چینلوں پر اس طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے اور نہ ہی ہم اس کی نگرانی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ فرد واحد کے استعمال پر کوئی قد غن لگانے کا ہمیں اختیار حاصل نہیں حتیٰ کہ وہ پائریسی کو عام کرنے میں ملوث نہ ہوں۔ کوئی محفل میں تصویروں، ویڈیوز حتیٰ کہ متن کو باوضو ہو کر جائز وسائل سے حاصل کر کے شامل کرتا ہے یا چوری کی وندوز سے لاگن ہو کر، اس کی نگرانی کرنا بھی محفل انتظامیہ کی ذمہ داریوں میں شامل نہیں۔

اول تو ہمیں ذاتی طور پر اس ٹیوٹوریل سے کوئی فائدہ پہونچنے والا نہیں لیکن جو احباب اس قدر حساس ہوں کے وہ غیر مناسب ذرائع سے حاصل شدہ علم سے دور رہنا چاہتے ہوں ان کو چاہئیے کہ صاحب مضمون سے ذاتی پیغامات کے ذریعہ رابطہ کر کے مکمل چین کی جانچ کرکے اطمینان کر لیں اور مناسب محسوس ہو تبھی استفادہ کریں۔ سچ تو یہ ہے کہ ہم کسی دوست سے کتاب مستعار لیں تو یہ پوچھنا ضروری نہیں سمجھتے کہ انھوں نے وہ کتاب کیسے حاصل کی یہ مانتے ہوئے کہ ان کا عمل ان تک محدود ہے اور اپنے غلط یا صحیح عمل کے لئے وہ خود ذمہ دار ہیں۔

نوٹ: گو کہ یہ موضوع نہ چاہتے ہوئے آف ٹاپک ہو رہا ہے لہٰذا مدیران اس بارے میں بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں کہ ان چند پیغامات کا کیا حشر کیا جائے، حذف کیئے جائیں یا کہیں اور منتقل کیئے جائیں۔ دوسرے محفلین جو شاید یہ سوچ رہے ہوں کہ مکی بھائی اور سعود میاں میں ٹھن گئی ہے تو ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ ہم نظریاتی مباحثے انتہائی صحت مند ماحول میں کرتے ہیں اس سے ہمارے تعلقات میں چنداں فرق نہیں آتا۔ :)
 

dxbgraphics

محفلین
اگر انتظامیہ پوسٹ نمبر 14 میں میری وضاحت کو قابل قبول سمجھتی ہے تو براہ مہربانی ٹیوٹوریل کے تھریڈ سے صحت مندابحاث کو بھی کسی الگ تھریڈ میں منتقل یا حذف کر دیا جائے۔
شکریہ۔
 

شمشاد

لائبریرین
سعود بھائی اور مکی بھائی کی بحث سے بہت سوں کا بھلا ہو گا کہ یہ ایک صحمند بحث ہے اور اس قسم کے بحث مباحثے ہونے چاہییں نہ کہ بحث برائے بحث کے مباحثے۔
 

مکی

معطل
السلام علیکم مکی صاحب۔
ہماری کمپنی دبئی کی جانی مانی ایڈورٹائزنگ کمپنی ہے۔ اور خاکسار دبئی پولیس اور RTA دبئی کے لئے بھی ڈیزائننگ کر چکا ہے۔ ہماری کمپنی نے 20 ہزار درہم میں درج ذیل پیکج خریدا ہے۔
Adobe Suite
CorelDraw Suite
Kelk
Autodesk 3D max, Autocad

مع السلام۔

میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ حسنِ ظن رکھنا ہر مسلمان کا فرض ہے، مجھے آپ سے کوئی ذاتی پرخاش نہیں ہے، میں آپ کی یہ وضاحت بخوشی تسلیم کرتا ہوں، اطمینانِ قلب کے لیے صرف اتنا پوچھنا چاہوں گا کہ اطلاقیے کو چلانے کے لیے نظام کی تاریخ دو ماہ پیچھے کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی جبکہ وہ خریدا ہوا اصلی اطلاقیہ تھا؟
 

مکی

معطل
نوٹ: اس دھاگے میں ہماری تمام رائے ذاتی ہے۔ اس میں ہمارے منتظم ہونے کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ اور نہ ہی ہم اردو محفل سفیر کے طور پر کچھ کہہ رہے ہیں۔

مکی بھائی پائریسی کے جتنے خلاف آپ ہیں ہم اس سے چنداں کم نہیں۔ رہا سوال خریدی ہوئی ونڈوز دیکھنے کا تو ہم اس معاملے میں تھوڑا خوش نصیب واقع ہوئے ہیں۔ امریکہ آنے کے بعد کی بات تو خیر علیحدہ رکھ دیتے ہیں، ہم نے ہندوستان میں رہتے ہوئے بھی بے شمار مشینیں لائسینسسڈ ونڈوز کے ساتھ دیکھی اور استعمال کی ہیں۔ ہماری یونیورسٹی میں لائسنس شدہ کاپیاں ہوتی تھیں ونڈوز کی جن کو اور رائٹ کر کے ہم لینکس نصب کرتے رہتے تھے۔ ہم نے جس کمپنی میں ایک برس کام کیا وہاں لائسنسڈ کاپیاں ہوتی تھیں حتیٰ کہ بے شمار لیپ ٹاپ بھی ونڈوز کی لائسنسڈ کاپی سے پری لوڈیڈ دیکھے ہیں۔ ہندوستان میں عموماً لیپ ٹاپ برانڈیڈ ہی استعمال ہوتے ہیں اسمبلڈ شاید ہی ہوتے ہوں اور کم و بیش تمام برانڈیڈ لیپ ٹاپس میں ونڈوز لائسنسڈ کاپی کے ساتھ آتا ہے۔ ہمیں پاکستان کے ٹرینڈ کے بارے میں اندازہ نہیں ہے ورنہ آپ کی اس بات پر رائے زنی ضرور کرتے کہ آپ نے آج تک پاکستان میں کسی کے پاس لائسنسڈ ونڈوز دیکھی ہی نہیں۔ نیز یہ کہ ہمیں یہ کہنے میں شاید کوئی بھی تکلف نہ ہو کہ ہم نے اب تک جتنے ڈیسکٹاپ دیکھے اور استعمال کیئے ہیں اس کہیں زیادہ لیپ ٹاپ۔ گو کہ اس پوری بات کے دوران ہم نے ہندوستان میں پائریسی کے عام ہونے کی تردید کہیں بھی نہیں کی۔

ہم نے اپنا موقف اس سے پہلے بھی واضح کر دیا ہے چوری کے سافٹوئیر کے ذریعہ خواہ میں اپنے گھر کا پتہ لکھوں خواہ کلمہ طیبہ دونوں یکساں قبیح عمل ہیں۔ یہ ہماری ذہنی نشو نما کچھ اس انداز سے ہوئی ہے کہ ہمیں بعض متبرک چیزوں پر وہی عمل زیادہ قبیح لگنے لگتا ہے۔ کیا آپ کے خیال میں نقد چوری کرنے والے اور قرآن کا نسخہ چرانے والے کی سزا میں کچھ فرق ہونا چاہئیے؟ اگر ہاں تو کیوں؟ اور اگر نہیں تو آپ بار بار مذہبی مواد کے حوالے سے ان چوری شدہ سوفٹوئیر کے استعمال کو اتنی تاکید کے ساتھ کیوں پیش کر رہے ہیں۔

آپ کے جو بھی خدشات ہیں شاید ان پر اتنا ہی یقین ہم بھی رکھتے ہیں لیکن شبہات خواہ کسی بھی وجہ سے کتنے بھی پختہ کیوں نہ ہوں وہ تب تک حجت نہیں ہوتے جب تک نا قابل تردید دلیلیں ساتھ نہ ہوں۔ اتفاق سے ہم کسی اینٹی پائریسی ادارے سے بھی متعلق نہیں کہ ہر کسی فرد واحد کا احتساب کرتے پھریں۔

جہاں تک ہماری معلومات کا تعلق ہے اس کے تحت ہم نے اردو محفل کی گفتہ، شنیدہ و نوشتہ پالیسیز میں پائریسی کے بارے میں یہ رویہ پایا ہے کہ پائریسی کو عام کرنا، پائریٹڈ روابط شئیر کرنا وغیرہ پبلک فورم میں معیوب ہے جبکہ ذاتی چینلوں پر اس طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے اور نہ ہی ہم اس کی نگرانی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ فرد واحد کے استعمال پر کوئی قد غن لگانے کا ہمیں اختیار حاصل نہیں حتیٰ کہ وہ پائریسی کو عام کرنے میں ملوث نہ ہوں۔ کوئی محفل میں تصویروں، ویڈیوز حتیٰ کہ متن کو باوضو ہو کر جائز وسائل سے حاصل کر کے شامل کرتا ہے یا چوری کی وندوز سے لاگن ہو کر، اس کی نگرانی کرنا بھی محفل انتظامیہ کی ذمہ داریوں میں شامل نہیں۔

اول تو ہمیں ذاتی طور پر اس ٹیوٹوریل سے کوئی فائدہ پہونچنے والا نہیں لیکن جو احباب اس قدر حساس ہوں کے وہ غیر مناسب ذرائع سے حاصل شدہ علم سے دور رہنا چاہتے ہوں ان کو چاہئیے کہ صاحب مضمون سے ذاتی پیغامات کے ذریعہ رابطہ کر کے مکمل چین کی جانچ کرکے اطمینان کر لیں اور مناسب محسوس ہو تبھی استفادہ کریں۔ سچ تو یہ ہے کہ ہم کسی دوست سے کتاب مستعار لیں تو یہ پوچھنا ضروری نہیں سمجھتے کہ انھوں نے وہ کتاب کیسے حاصل کی یہ مانتے ہوئے کہ ان کا عمل ان تک محدود ہے اور اپنے غلط یا صحیح عمل کے لئے وہ خود ذمہ دار ہیں۔

نوٹ: گو کہ یہ موضوع نہ چاہتے ہوئے آف ٹاپک ہو رہا ہے لہٰذا مدیران اس بارے میں بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں کہ ان چند پیغامات کا کیا حشر کیا جائے، حذف کیئے جائیں یا کہیں اور منتقل کیئے جائیں۔ دوسرے محفلین جو شاید یہ سوچ رہے ہوں کہ مکی بھائی اور سعود میاں میں ٹھن گئی ہے تو ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ ہم نظریاتی مباحثے انتہائی صحت مند ماحول میں کرتے ہیں اس سے ہمارے تعلقات میں چنداں فرق نہیں آتا۔ :)


آپ کا خوش نصیب واقع ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں کیونکہ جہاں تک میری معلومات ہے، ہندوستان میں اس حوالے سے قوانین رائج ہیں اور ان پر عمل کیا جاتا ہے، یہاں ملائشیا میں میرا زیادہ تر واسطہ ہندوستانیوں سے ہی ہے اور جو سارے ہی ہندو ہیں، میری ان معلومات کا منبع یہی لوگ ہیں، انہیں لینکس کے بارے میں جان کر بڑی حیرت ہوئی کہ یہ ایک مفت اور آزاد آپریٹنگ سسٹم ہے (انہیں پتہ ہی نہیں تھا کہ ونڈوز کے علاوہ بھی کوئی شئے ہوتی ہے) اکثریت نے مجھ سے لینکس کی سیڈیاں حاصل کیں، اسے نصب کرنا سیکھا اور آج وہ اسے استعمال کر رہے ہیں تاکہ ہندوستان جانے کے بعد انہیں نا تو چوری کا مرتکب ہونا پڑے اور نا ہی مہنگی ونڈوز خریدنے کی ضرورت پیش آئے، مزید کئی حضرات سیکھنے کے خواہشمند ہیں اور اب مجھے لگتا ہے کہ شاید مجھے دکان کھولنی پڑے گی..

لیکن کسی بھی پاکستانی نے یہ قدم نہیں اٹھایا، وجہ صاف ظاہر ہے کہ قانون ہے، ہندوستان میں رائج ہے سو ہندوستانیوں نے لینکس کو غنیمت جانا، پاکستان میں رائج نہیں سو پاکستانی پرواہ نہیں کرتے اور ایک سو ایک بہانے تراشتے ہیں..

مذہبی حوالے سے اس لیے تاکید کر رہا ہوں کہ ایک آدمی کوئی بات جھوٹ کہتا ہے تو وہ صرف ایک گناہ کا مرتکب ہوتا ہے یعنی اس نے صرف جھوٹ بولا، ایک آدمی اللہ اور اس کے رسول کی قسم کھا کر جھوٹ بولتا ہے تو وہ دو گناہوں کا مرتکب ہوتا ہے، ایک جھوٹ اور ایک اللہ اور اس کے رسول کی قسم کھا کر جھوٹ بولنا.. دونوں صورتوں میں فرق تو ہے..

آپ کی بات درست ہے کہ لوگوں کی مانیٹرنگ کرنا محفل کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ یہاں جائز ذرائع سے حاصل شدہ مواد پیش کرتے ہیں یا غیر جائز اور نا ہی میں نے محفل پر اس قسم کا کوئی الزام لگایا ہے، میں نے تو محض ایک سوال اٹھایا ہے بھلے آپ اسے آف ٹاپک سمجھیں کہ اس سے فرق بھی نہیں پڑتا، اصل بات یہ ہے کہ جب تک ہم بولیں گے نہیں لوگوں میں اس حوالے سے آگہی اور شعور اجاگر نہیں ہوگا، میرے ملک کے پچانوے فیصد کمپیوٹر صارفین کو تو اس فرق کا ہی نہیں پتہ، تجربے کے طور پر میں نے ونڈوز نصب کرتے ہوئے کئی ایسے لوگوں سے پوچھا کہ تنصیب کے دوران ونڈوز میں سی ڈی کی کیوں ڈالنی پڑتی ہے؟ اب آپ اسے میری بدقسمتی کہہ لیں یا کچھ اور مجھے آج تک کوئی شخص اس کا جواب نہیں دے سکا، سب نے یہی کہا کہ: پتہ نہیں؟!
 

بلال

محفلین
بہت خوب سعود بھائی اور مکی بھائی کی بحث برائے تعمیر نے تو دل خوش کر دیا اگر ایسے ہی لوگ بحث برائے تعمیر کریں تو یقینا ہم جیسے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔
میں آپ لوگوں کی پوسٹس سے کچھ حصہ اقتباس کے طور پر کاپی کر رہا ہوں کیونکہ میں صرف اسی پر بات کر رہا ہوں۔
میں نے پاکستان میں آج تک کسی کے پاس خریدی ہوئی اصلی ونڈوز نہیں دیکھی، عام افراد تو چھوڑیے بڑے بڑے اداروں میں بھی ٹھیلوں سے خریدی ہوئی تیس روپے والی ونڈوز چل رہی ہوتی ہے

آپ کی بات ٹھیک ہے کہ یہاں پاکستان میں زیادہ تر چوری شدہ ونڈوز استعمال ہوتی ہے لیکن یہ بات زیادہ تر کی ہے ہر کسی کی نہیں یعنی کئی ایک ایسے لوگ بھی ہیں جو لائسنسڈ کاپی والی ونڈوز استعمال کرتے ہیں۔ بے شک ایسے لوگوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے لیکن ہیں ضرور۔۔۔ باقی آپ لوگوں کا انداز بحث اچھا ہے۔ کافی کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے۔
بے شمار لیپ ٹاپ بھی ونڈوز کی لائسنسڈ کاپی سے پری لوڈیڈ دیکھے ہیں۔ ہندوستان میں عموماً لیپ ٹاپ برانڈیڈ ہی استعمال ہوتے ہیں اسمبلڈ شاید ہی ہوتے ہوں اور کم و بیش تمام برانڈیڈ لیپ ٹاپس میں ونڈوز لائسنسڈ کاپی کے ساتھ آتا ہے۔ ہمیں پاکستان کے ٹرینڈ کے بارے میں اندازہ نہیں ہے ورنہ آپ کی اس بات پر رائے زنی ضرور کرتے :)
سعود بھائی پرانے لیپ ٹاپ کا تو پتہ نہیں لیکن یہاں پاکستان میں جو نئے لیپ ٹاپ آ رہے ہیں زیادہ تر وہ ونڈوز کی لائسنسڈ کاپی کے ساتھ ہی آ رہے ہیں اور جن کے ساتھ ونڈوز نہیں ان میں لینکس وغیرہ ہوتی ہے اور لینکس والے بہت ہی کم ہیں۔ ویسے یہاں بھی زیادہ تر لیپ ٹاپ برانڈڈ ہی استعمال ہوتے ہیں۔

نوٹ:- یہ ایک دو باتیں صرف معلومات کے لئے لکھی ہیں۔ میں بحث میں حصہ نہیں لے رہا۔ شکریہ۔
 

arifkarim

معطل
مکی بھائی: آپ جس "دین" کو لیکر ایشو بنا رہے ہیں، تاریخ کے مطابق وہ بھی عرب سے "چرا" کر ہندوستان میں رائج کروایا گیا تھا :)
باقی پائرسی ایک ایسا عجیب مسئلہ ہے جسپر نہ تو کوئی اتفاقی رائے قائم ہو سکتی ہے اور نہ ہی کوئی حتمی فیصلہ۔ میں ایک مثال دیتا ہوں:
آپ اصلی ونڈوز پر ڈیپ فریز نامی اصلی پروگرام خرید کر انسٹالڈ کر دیں۔ اسکے بعد ایک ہزار ٹرائل ورژنز جیسے پروگرامز انسٹال کر دیں اور ڈیپ فریز کے ذریعہ سسٹم اسٹیٹ کو سیو کر دیں۔ اب جب بھی ونڈو ری بوٹ ہوگی، یہ ایک ہزار پروگرامز اپنے آپ ری سیٹ ہو جائیں گے جسے آپ"پائیرسی" کی نظر سے دیکھیں گے۔ حالانکہ اس پروگرام کو یونی ورسٹیز، لائبریزی، شاپنگ مالز وغیرہ میں اسٹیبل سسٹم رکھنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ مگر یہ عمل آپکی "تعلیم" کے مطابق بہرحال ان 1000 سافٹوئیرز کیلئے پائرسی ہی کہلائے گا کیونکہ اسکے مالک نے سب خود نہیں "خریدے" بلکہ انکو ایک اصلی پروگرام سے ایمو لیٹ کرکے ری سیٹ کرتا رہا! :)
یہ فرضی نقشہ کھینچے کا مقصد یہ ہے کہ آئی ٹی کی دنیا مسلسل بدل رہی ہے۔ جو میڈیا کمپنیاں پہلے ویڈیو اور آڈیو، سی ڈی اور ڈی وی ڈی سے "چوری" ہو جانے کی وجہ سے خودکشیاں کر رہی تھیں، وہی آج بٹ ٹورنٹ جیسی "پائرسی" سافٹوئیر کا استعمال کرتے ہوئے صارفین سے ماہانہ فیس لیکر ڈیجیٹل کنٹینٹ مہیا کر کے اربوں ڈالرز کما رہی ہیں۔ وہی فائلیں جو آپ "پیسے" دیکر اصلی میڈیا کمپنی سے خریدتے ہیں، ایک عام پائرسی سائٹ سے مفت بھی مل سکتی ہیں، لیکن سبسکرپشن کی سہولتوں کی وجہ سے آپ بہرحال پیسوں والا آپشن اپنا لیتے ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو ڈیجیٹل کنٹینٹ اپنی سورس سے جتنا تیز صارف تک پہنچے گا اتنا ہی سستا ہوگا۔ بازار سے اصلی سی ڈی خریدنے پر زیادہ قیمت سی ڈی اور اسکے ساتھ بکنے والے الا بلا کی ہوتی ہے۔ یہی پراڈکٹس اگر کمپنیاں بذریعہ سرور آپکے گھر تو اسٹریم کر دیں تو سوچئے دونوں پارٹیز کی کتنی بچت ہو سکے گی؟
 
Top