! کیا پوری دنیا مغرب کی غلام ہے ؟ !

کیا پوری دنیا مغرب کی غلام ہے؟

  • ہاں!

    Votes: 8 66.7%
  • نہیں!

    Votes: 4 33.3%

  • Total voters
    12

arifkarim

معطل
اپنے علم اور تجربہ کی بنیاد پر اس سوال کا جواب دینے کی کوشش کریں:
تاریخ کے مطابق دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا کے اکثر ممالک کو کالونائیزیشن کی غلامی سے چھٹکارا حاصل ہو گیا تھا۔ جسکا مطلب یہ لیا جاتا ہے کہ وہ ممالک جو پہلے ان مغربیوں کے ماتحت تھے، اب مکمل طور پر خود مختار اور خود کفیل ہوں گے۔ آج 60 سال سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد کیا آپ کو ایسا لگتا ہے کہ ہم سب کیساتھ ان مغربیوں نے ''ایک'' اور دھوکہ کیا تھا۔؟! :eek:
 

arifkarim

معطل
اگر اس موضوع پر تبصرہ بھی ہو جاتا تو ٹھیک تھا!
یہ ہاں اور نہیں والے کیا اپنی رائے دینا پسند کریں گے؟
 

ابن عادل

محفلین
السلام علیکم
سوال کو دیکھا جائے تو ہاں یا نہیں میں جواب دینا مشکل ہے ۔ کیونکہ صورتحال بہت عجیب ہے ۔ غلامی اور آزادی کے معنی مفاہیم تبدیل ہو گئے ہیں اوراس کے علاوہ اس مشکل صورتحال میں بہت سی قوموں نے اپنی جگہ بنائی ہے ۔ یعنی ہم ان پر کلی طور پر غلامی کا اطلاق نہیں کرسکتے ۔ اور نہ ہی آزادی کی پوری تعریف ان پر منطبق ہوتی ہے ۔
البتہ میں آپ کی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ یہ جدید غلامی مغربیوں کا ایک عظیم دھوکہ ہے ۔ جس کی مدت پوری ہوتی نظر آرہی ہے ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جون ایلیا نے کہا تھا:

گذشتہ عہد گزرنے میں ہی نہیں ‌آتا
یہ حادثہ بھی لکھو معجزوں کے خانے میں
جو رد ہوئے تھے جہاں میں کئی صدی پہلے
وہ آج ہم پہ مسلط ہیں اس زمانے میں


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہاں یا نہ میں جواب دینا اتنا آسان بھی نہیں‌ہے، بات ترقی اور اُس کے نتیجے میں وجود میں آنے والی معاشی خوشحالی کی ہے، مغرب مشرق کے مقابلے میں ترقی یافتہ ہوا، ترقی یافتہ ہوا تو پھر اُس ترقی کی وساطت سے برتر بھی ہوا اور اُس برتری کو استعمال کرتے ہوئے مشرق پر حاوی بھی ہو گیا۔

مغرب میں اخلاقیات تو ضرور ہیں لیکن (غالباً) "جنگ اور محبت میں‌سب کچھ جائز ہے" کے مصداق مغرب نے مشرق کی پامالی کے لئے ہر ممکن حربہ استعمال کیا۔

میری دانست میں قصور مشرق کا ہے کہ وہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گیا۔ پھر یوں بھی شکست خوردہ قوموں کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے یہ تو فاتح کی ثواب دید پر ہی منحصر ہوتا ہے۔
 

مغزل

محفلین
جی ہاں ہم غلام ابنِ غلام ہیں ۔۔ خاص طور پر مسلمان ممالک ماسوائے ایران کے ۔
 

arifkarim

معطل
السلام علیکم
سوال کو دیکھا جائے تو ہاں یا نہیں میں جواب دینا مشکل ہے ۔ کیونکہ صورتحال بہت عجیب ہے ۔ غلامی اور آزادی کے معنی مفاہیم تبدیل ہو گئے ہیں اوراس کے علاوہ اس مشکل صورتحال میں بہت سی قوموں نے اپنی جگہ بنائی ہے ۔ یعنی ہم ان پر کلی طور پر غلامی کا اطلاق نہیں کرسکتے ۔ اور نہ ہی آزادی کی پوری تعریف ان پر منطبق ہوتی ہے ۔
البتہ میں آپ کی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ یہ جدید غلامی مغربیوں کا ایک عظیم دھوکہ ہے ۔ جس کی مدت پوری ہوتی نظر آرہی ہے ۔

درست فرمایا عادل، یہ ایک انڈائرکٹ غلامی ہے۔ آپ امیر سے امیر ترین ملک سعودی عرب کو ہی دیکھ لیں۔ اپنا سارا پیسا سود پر امریکیوں کو دیا ہوا ہے، اور مسلمان ممالک بھوک اور ننگ کا شکار ہیں!
 
Top