کہیں پہ دھوپ کی چادر بچھا کے بیٹھ گئے ۔۔۔۔۔۔دشینت کمار

کہیں پہ دھوپ کی چادر بچھا کے بیٹھ گئے
کہیں پہ شام سرہانے لگا کے بیٹھ گئے

جلے جو ریت میں تلوے تو ہم نے یہ دیکھا
بہت سے لوگ وہیں چھٹپٹا کے بیٹھ گئے

کھڑے ہوئے تھے الاووں کی آنچ لینے کو
سب اپنی اپنی ہتھیلی جلا کے بیٹھ گئے

دوکاندار تو میلے میں لٹ گئے یارو
تماش بین دوکانیں لگا کے بیٹھ گئے

لہو لہان نظاروں کا ذکر آیا تو
شریف لوگ اٹھے، دور جا کے بیٹھ گئے

یہ سوچ کر کہ درختوں میں چھاؤں ہوتی ہے
یہاں ببول کے سائے میں آ کے بیٹھ گئے

"سائے میں دھوپ" سے انتخاب
 

ماہا عطا

محفلین
زبردست۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عمدہ انتخاب۔۔۔۔۔۔۔۔۔شئیرنگ کا شکریہ۔۔۔۔
یہ سوچ کر کہ درختوں میں چھاؤں ہوتی ہے​
یہاں ببول کے سائے میں آ کے بیٹھ گئے​
 

سید زبیر

محفلین
واہ ۔۔آج تو کمال کر دیا
کھڑے ہوئے تھے الاووں کی آنچ لینے کو​
سب اپنی اپنی ہتھیلی جلا کے بیٹھ گئے​
 
بہت ہی خوب۔۔۔۔کلام ایسا ہے کہ یوں لگے جیسے بہت جدید شاعر نے کہا ہو۔ موجودہ حالات کی ترجمانی کرتا ہوا۔ بہت اچھی شراکت! بہت شکریہ ٹیگ کرنے کا۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
دوکاندار تو میلے میں لٹ گئے یارو​
تماش بین دوکانیں لگا کے بیٹھ گئے​

لہو لہان نظاروں کا ذکر آیا تو​
شریف لوگ اٹھے، دور جا کے بیٹھ گئے​

محسن یار کل سے تم غضب کر رہے ہو۔۔۔ بئی ہم کو تمہارے حسن ذوق پر کوئی شبہ نہیں۔۔ لیکن میاں ذرا دم تو لینے دو۔۔۔ :) بہت عمدہ انتخاب۔۔ :)
 
دوکاندار تو میلے میں لٹ گئے یارو​
تماش بین دوکانیں لگا کے بیٹھ گئے​

لہو لہان نظاروں کا ذکر آیا تو​
شریف لوگ اٹھے، دور جا کے بیٹھ گئے​

محسن یار کل سے تم غضب کر رہے ہو۔۔۔ بئی ہم کو تمہارے حسن ذوق پر کوئی شبہ نہیں۔۔ لیکن میاں ذرا دم تو لینے دو۔۔۔ :) بہت عمدہ انتخاب۔۔ :)
انتخاب پسند کرنے کاشکریہ نین بھائی:love:
اصل میں میں بہت ہی سست مزاج اور بھلکڑ آدمی ہوں۔ایک دن پوسٹ نہ کیا تو پھر بھول جانے کا غالب امکان ہوتا ہے:ROFLMAO:
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
کھڑے ہوئے تھے الاووں کی آنچ لینے کو​
سب اپنی اپنی ہتھیلی جلا کے بیٹھ گئے​

دوکاندار تو میلے میں لٹ گئے یارو​
تماش بین دوکانیں لگا کے بیٹھ گئے​

لہو لہان نظاروں کا ذکر آیا تو​
شریف لوگ اٹھے، دور جا کے بیٹھ گئے​

واہ
کیا پیارے اشعار ہے
سبحان اللہ
 
Top