عدم کچھ اتنا خوگرِ بیداد ہوگیا ہوں میں

عاطف بٹ

محفلین
کچھ اتنا خوگرِ بیداد ہوگیا ہوں میں​
ہوا ہے لطف تو ناشاد ہوگیا ہوں میں​
مجھے حفاظتِ انسانیت کا سودا ہے
ہر ایک ظلم کا نقّاد ہوگیا ہوں میں
ترے خلاف ہی فریاد لے کے آیا تھا​
ترے ہی عدل کی روداد ہوگیا ہوں میں​
ملے گا بھنورا کوئی تجھ کو پاس زلفوں کے​
تری پسند کی ایجاد ہوگیا ہوں میں​
تری نظر سے ہدایت کی روشنی لے کر​
ترے ہی روپ میں آباد ہوگیا ہوں میں​
تری خوشی سے عبارت ہے زندگی میری​
تری صدا، ترا ارشاد ہوگیا ہوں میں​
اگرچہ ایک ملائم سا کانچ کا دل ہوں​
تری امنگ میں فولاد ہوگیا ہوں میں​
تجھی سے پیار ہے مجھ کو، تجھی سے سو شکوے​
عجیب صنعتِ اضداد ہوگیا ہوں میں​
فریب دے کے کسی سادہ لوح شیریں کو​
سمجھ رہا ہوں کہ فرہاد ہوگیا ہوں میں​
جنوں کے دام میں جب سے عدم ہوا ہوں اسیر​
خرد کی قید سے آزاد ہوگیا ہوں میں​
 

محمداحمد

لائبریرین
تجھی سے پیار ہے مجھ کو، تجھی سے سو شکوے
عجیب صنعتِ اضداد ہوگیا ہوں میں
فریب دے کے کسی سادہ لوح شیریں کو
سمجھ رہا ہوں کہ فرہاد ہوگیا ہوں میں
جنوں کے دام میں جب سے عدم ہوا ہوں اسیر
خرد کی قید سے آزاد ہوگیا ہوں میں
واہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!

کمال انتخاب ہے
 

عاطف بٹ

محفلین
تجھی سے پیار ہے مجھ کو، تجھی سے سو شکوے
عجیب صنعتِ اضداد ہوگیا ہوں میں
فریب دے کے کسی سادہ لوح شیریں کو
سمجھ رہا ہوں کہ فرہاد ہوگیا ہوں میں
جنوں کے دام میں جب سے عدم ہوا ہوں اسیر
خرد کی قید سے آزاد ہوگیا ہوں میں
واہ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔!

کمال انتخاب ہے
بےحد شکریہ
 
Top