کُچھ تازہ مری بیاض سے۔۔۔۔۔۔۔۔ ش زاد

ش زاد

محفلین
ترے خیال سے آگے گُزر نہ جائے کہیں
ترا خیال ہی دل سے اُتر نہ جائے کہیں

بس اب تو ایک دُعا تاحیات مانگنی ہے
کہ تیرے گھاؤ کا دل سے اثر نہ جائے کہیں

یہ یاد رکھنے کی دھن جو سوار ہے مُجھ پر
اِسی کے جوش میں سب کُچھ بِسر نہ جایے کہیں

مرے خلاف گواہی کی اُس نے ٹھانی ہے
پہ جج کے سامنے پھر سے مُکر نہ جا ئے کہیں

جو گھو نسلہ مجھے تصویر میں بنانا ہے
کسی خیال میں وہ بھی بکھر نہ جائے کہیں

کچھ اِس طرح سے تُو آرائشِ جمال تو کر
کہ اُس کے بعد یہ ظالم نظر نہ جا ئے کہیں


ش زاد
 

الف عین

لائبریرین
صحت فی الحال تو اچھی ہے، کوئی خطر ناک مسئلہ تو نہیں ہے، لیکن کیا کہا جا سکتا ہے زندگی کے بارے میں۔ تمہاری دعاؤں کی ضرورت ہے، بس۔۔
 

مغزل

محفلین
بہت شکریہ محمود بھائی

شکریہ شہزاد عنایت صاحب،
(آپ کا انتظار کیا اور آپ کے وعدے کا انتظار کیا، آپ حسبِ سابق نہ آئے )
خیر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہیں آئے میرآج کچھ کام ہوگا--- چلو کچھ دنوں تک تو آرام ہوگا
کے مصداق خاموشی اختیار کرتا ہوں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ ! بہت اچھی غزل ہے ۔

کہاں غائب تھے آپ ش زاد بھائی! بہت عرصے بعد کلام پڑھنے کو ملا ہے۔ داد حاضر ہے ۔

خوش رہیے۔
 
Top