اصغر گونڈوی کوئی محمل نشیں کیوں شاد یا ناشاد ہوتا ہے ۔ اصغر گونڈوی

فرخ منظور

لائبریرین
غزل

کوئی محمل نشیں کیوں شاد یا ناشاد ہوتا ہے
غبارِ قیس خود اُٹھتا ہے، خود برباد ہوتا ہے

قفس کیا، حلقہ ہائے دام کیا، رنجِ اسیری کیا
چمن پر مٹ گیا جو ہر طرح، آزاد ہوتا ہے

یہ سب نا آشنائے لذّتِ پرواز ہیں شاید
اسیروں میں ابھی تک شکوۂ صیّاد ہوتا ہے

بہارِ سبزہ و گُل ہے، کرم ہوتا ہے ساقی کا
جواں ہوتی ہے دنیا، میکدہ آباد ہوتا ہے

بنا لیتا ہے موجِ خونِ دل سے اِک چمن اپنا
وہ پابندِ قفس جو فطرتاً آزاد ہوتا ہے

بہار انجام سمجھوں اس چمن کا یا خزاں سمجھوں
زبانِ برگِ گُل سے مجھ کو کیا ارشاد ہوتا ہے؟

ازل میں اِک تجلّی سے ہوئی تھی بے خودی طاری
تمہیں کو میں نے دیکھا تھا، کچھ ایسا یاد ہوتا ہے

سمائے جا رہے ہیں اب وہ جلوے دیدہ و دل میں
یہ نظّارہ ہے یا ذوقِ نظر برباد ہوتا ہے

زمانہ ہے کہ خوگر ہورہا ہے شور و شیون کا
یہاں وہ درد جو بے نالہ و فریاد ہوتا ہے

یہاں کوتاہئ ذوقِ عمل ہے خود گرفتاری
جہاں بازو سمٹتے ہیں، وہیں صیّاد ہوتا ہے

یہاں مستوں کے سر الزامِ ہستی ہی نہیں اصغر
پھر اس کے بعد ہر الزام بے بنیاد ہوتا ہے


از اصغر گونڈوی
 

جیہ

لائبریرین
میں سوچ رہی تھی کہ کئی دنوں سے نیا انتخاب نہیں ملا فرخ کا۔
حسب معمول اچھا انتخاب ہے۔
غزل کےمضمون پرانے مگر انداز دلفریب ہے۔ یو سمجھیں کہ پرانی شراب نئے بوتل میں مل گئی۔ اور مزہ دو آتشہ

مطلع بہت پسند آیا۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ جویریہ ۔ میں اس غزل کے مطلع سے بہت عرصہ قبل واقف تھا لیکن معلوم نہیں تھا کہ کس کا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے ہی یہ مجھ پر وا ہوا۔ اور ایک شعر جسکا مصرعہ بچپن سے والد صاحب سے سنتا آیا تھا اس کا بھی پتہ چلا کہ اسی غزل کا ہے۔
جہاں بازو سمٹتے ہیں، وہیں صیّاد ہوتا ہے

ویسے میں نے کل بھی ایک غزل رشید ندیم کی پوسٹ کی ہے۔
رہ میں ہوں عالمِ سکرات تلک پہنچا ہوں
اسے بھی دیکھیے گا۔ اچھی بری کی رائے دیجیے گا۔ رشید ندیم میری ہی عمر کے ہیں اور ٹورنٹو، کینیڈا میں رہائش پذیر ہیں۔
 

جیہ

لائبریرین
ارے واہ اس مصرے کے معنی تو ابھی مجھ پر کھلے ہیں۔۔۔۔ جہاں بازو سمٹتے ہیں، وہیں صیّاد ہوتا ہے۔۔۔ بہت خوب، لا جواب


رشید ندیم صاحب کی غزل پڑھی ہے، اچھی ہے مگر میرے مزاج کی نہیں۔۔ وہی بات کہ میعا ذوق اتنا بگڑ چکا ہے کہ علاجے نیست:)
 

فرخ منظور

لائبریرین
ارے واہ اس مصرے کے معنی تو ابھی مجھ پر کھلے ہیں۔۔۔۔ جہاں بازو سمٹتے ہیں، وہیں صیّاد ہوتا ہے۔۔۔ بہت خوب، لا جواب


رشید ندیم صاحب کی غزل پڑھی ہے، اچھی ہے مگر میرے مزاج کی نہیں۔۔ وہی بات کہ میعا ذوق اتنا بگڑ چکا ہے کہ علاجے نیست:)

اسکا علاج یہ ہے کہ محفل پر جو بھی پسندیدہ کلام میں پوسٹ ہو اسے پڑھیں اور اپنے مزاج کے اشعار کو ڈھونڈنے کی کوشش کریں۔ مجھ پر بھی آپ کی عمر میں یہ دور آیا تھا کہ مجھے غالب کے علاوہ کوئی شاعر پسند نہیں آتا تھا۔ سوائے اقبال کے۔ حتاکہ کوئی کلاسیکی شاعر بھی پڑھنے کی کوشش کرتا تو کچھ لطف نہ آتا۔ ابھی بھی اس مرض کے آثار باقی ہیں لیکن پھر بھی کچھ افاقہ ضرور ہے۔ :)
 

نایاب

لائبریرین
السلام علیکم
محترم سخنور جی
سداخوش رہیں آمین
قابل داد ہے اظہار جذبات و احساسات محترم اصغر گونڈوی جی کے

ازل میں اِک تجلّی سے ہوئی تھی بے خودی طاری
تمہیں کو میں نے دیکھا تھا، کچھ ایسا یاد ہوتا ہے

مجاز یا حقیقت ؟
یہ تو شاہد و مشہود ہی جانیں ۔
نایاب
 

فرخ منظور

لائبریرین
السلام علیکم
محترم سخنور جی
سداخوش رہیں آمین
قابل داد ہے اظہار جذبات و احساسات محترم اصغر گونڈوی جی کے

ازل میں اِک تجلّی سے ہوئی تھی بے خودی طاری
تمہیں کو میں نے دیکھا تھا، کچھ ایسا یاد ہوتا ہے

مجاز یا حقیقت ؟
یہ تو شاہد و مشہود ہی جانیں ۔
نایاب

بہت شکریہ نایاب صاحب!
ہر چند کہ ہو مشاہدۂ حق کی گفتگو
بنتی نہیں ہے بادہ و ساغر کہے بغیر
;)
 

جیہ

لائبریرین

اسکا علاج یہ ہے کہ محفل پر جو بھی پسندیدہ کلام میں پوسٹ ہو اسے پڑھیں اور اپنے مزاج کے اشعار کو ڈھونڈنے کی کوشش کریں۔ مجھ پر بھی آپ کی عمر میں یہ دور آیا تھا کہ مجھے غالب کے علاوہ کوئی شاعر پسند نہیں آتا تھا۔ سوائے اقبال کے۔ حتاکہ کوئی کلاسیکی شاعر بھی پڑھنے کی کوشش کرتا تو کچھ لطف نہ آتا۔ ابھی بھی اس مرض کے آثار باقی ہیں لیکن پھر بھی کچھ افاقہ ضرور ہے۔ :)
آپ چاہتے ہیں کہ محل کو چھوڑ کر جھونپڑی میں آجاوں؟ چلیں یہ بھی کر لیتے ہیں:)
 

جیہ

لائبریرین

اسکا علاج یہ ہے کہ محفل پر جو بھی پسندیدہ کلام میں پوسٹ ہو اسے پڑھیں اور اپنے مزاج کے اشعار کو ڈھونڈنے کی کوشش کریں۔ مجھ پر بھی آپ کی عمر میں یہ دور آیا تھا کہ مجھے غالب کے علاوہ کوئی شاعر پسند نہیں آتا تھا۔ سوائے اقبال کے۔ حتاکہ کوئی کلاسیکی شاعر بھی پڑھنے کی کوشش کرتا تو کچھ لطف نہ آتا۔ ابھی بھی اس مرض کے آثار باقی ہیں لیکن پھر بھی کچھ افاقہ ضرور ہے۔ :)

مطلب آپ میری موجودہ عمر سے کہیں آگے نکل نکل چکے ہیں:grin: مگر کتنا ، یہ بھی تو پتا چلے۔ میری عمر تو بقول غالب۔۔۔۔
کردیا "بچے" نے عاجز غالب
ننگِ‌ پیری ہے جوانی میری
:blushing:
 

محمد وارث

لائبریرین
غزل

کوئی محمل نشیں کیوں شاد یا ناشاد ہوتا ہے
غبارِ قیس خود اُٹھتا ہے، خود برباد ہوتا ہے

قفس کیا، حلقہ ہائے دام کیا، رنجِ اسیری کیا
چمن پر مٹ گیا جو ہر طرح، آزاد ہوتا ہے

یہ سب نا آشنائے لذّتِ پرواز ہیں شاید
اسیروں میں ابھی تک شکوۂ صیّاد ہوتا ہے

بہارِ سبزہ و گُل ہے، کرم ہوتا ہے ساقی کا
جواں ہوتی ہے دنیا، میکدہ آباد ہوتا ہے

بنا لیتا ہے موجِ خونِ دل سے اِک چمن اپنا
وہ پابندِ قفس جو فطرتاً آزاد ہوتا ہے

بہار انجام سمجھوں اس چمن کا یا خزاں سمجھوں
زبانِ برگِ گُل سے مجھ کو کیا ارشاد ہوتا ہے؟

ازل میں اِک تجلّی سے ہوئی تھی بے خودی طاری
تمہیں کو میں نے دیکھا تھا، کچھ ایسا یاد ہوتا ہے

سمائے جا رہے ہیں اب وہ جلوے دیدہ و دل میں
یہ نظّارہ ہے یا ذوقِ نظر برباد ہوتا ہے

زمانہ ہے کہ خوگر ہورہا ہے شور و شیون کا
یہاں وہ درد جو بے نالہ و فریاد ہوتا ہے

یہاں کوتاہئ ذوقِ عمل ہے خود گرفتاری
جہاں بازو سمٹتے ہیں، وہیں صیّاد ہوتا ہے

یہاں مستوں کے سر الزامِ ہستی ہی نہیں اصغر
پھر اس کے بعد ہر الزام بے بنیاد ہوتا ہے


از اصغر گونڈوی

واہ بہت خوبصورت غزل ہے!

بہت شکریہ قبلہ شیئر کرنے کیلیے!
 

فرخ منظور

لائبریرین
مطلب آپ میری موجودہ عمر سے کہیں آگے نکل نکل چکے ہیں:grin: مگر کتنا ، یہ بھی تو پتا چلے۔ میری عمر تو بقول غالب۔۔۔۔
کردیا "بچے" نے عاجز غالب
ننگِ‌ پیری ہے جوانی میری
:blushing:

جی میری عمر تو 40 سال ہوچکی۔ آپ کی شاید 25 کے لگ بھگ ہوگی۔ اور جہاں تک جھونپڑی میں آنے کا تعلق ہے تو ضرور آئیے۔ جھونپڑی کے حالات سے بہتر آگاہی ہوگی۔ :)
 
Top