کوئی حِس جگانے کو جی چاہتا ہے۔۔۔

جیا راؤ

محفلین

کوئی حِس جگانے کو جی چاہتا ہے
کہ جلنے جلانے کو جی چاہتا ہے

محبت نے رکھی ہو بنیاد جس کی
اِک اُس آشیانے کو جی چاہتا ہے

جنوں ہے کہ اب بھی مقفل لبوں‌ سے
فقط حق سنانے کو جی چاہتا ہے

کیا تھا جو عہدِ وفا اِس وطن سے
وہ وعدہ نبھانے کو جی چاہتا ہے

ہے تیروں کے جھرمٹ میں بھی سچ ہی کہنا
جگر آزمانے کو جی چاہتا ہے

یہ کیا معجزہ ہے کہ اپنی زمیں سے
محبت جتانے کو جی چاہتا ہے

ذرا سا اثر دے خدا اس قلم میں
کہ مردے جِلانے کو جی چاہتا ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ بہت خوبصورت غزل ہے جیا راؤ۔

سبھی اشعار اچھے ہیں، مطلع اور حسنِ مطلع ہمیشہ کی طرح آپ کے اپنے اسلوب کے آئینہ دار ہیں۔

جنوں ہے کہ اب بھی مقفل لبوں‌ سے
فقط حق سنانے کو جی چاہتا ہے

بہت اچھا شعر ہے، واہ واہ۔

ذرا سا اثر دے خدا اس قلم میں
کہ مردے جِلانے کو جی چاہتا ہے

لا جواب شعر ہے، واہ واہ۔ ویسے 'قلم' بہت صحیح لکھا آپ نے ایک قلم کار ہونے کے ناطے لیکن 'زباں' کے متعلق کیا خیال ہے، تلمیح بھی ہو جائے گی اسطرح ہاں کفر کے فتوے نہ لگ جائیں کہیں سے :)

شاید اعجاز صاحب بہتر بتا سکیں۔ <!-- / message -->
 

الف عین

لائبریرین
قلم کی جگہ زبان بھی ہو تو کیا فرق پڑتا ہے وارث، تلمیح تو تب مانی جائے گی جب یہاں ’نفس‘ یا ’دم‘ ہو۔ ویسے تلمیح کے بغیر بھی زبان میں اثر زیادہ قابل قبول ہے۔
جیا، یہ غزل ہلکی ہے میرے خیال میں، اتنی توانائی نہیں اس میں، شاید تم کو بھی اس کا احساس ہو۔
حبت نے رکھی ہو بنیاد جس کی
اِک اُس آشیانے کو جی چاہتا ہے

یہاں ’اک اس‘ اچھا نہیں لگ رہا، ’اسی‘ کہنے میں کیا حرج ہے، یعنی
اسی آشیانے کو جی چاہتا ہے
باقی اشعار درست تو ہیں، لیکن ذرا بس ایک آنچ کی کسر ہے۔
 

ایم اے راجا

محفلین
کوئی حِس جگانے کو جی چاہتا ہے
کہ جلنے جلانے کو جی چاہتا ہے

محبت نے رکھی ہو بنیاد جس کی
اِک اُس آشیانے کو جی چاہتا ہے

جنوں ہے کہ اب بھی مقفل لبوں‌ سے
فقط حق سنانے کو جی چاہتا ہے

واہ واہ بہت خوب، داد قبول ہو محترمہ جیا راؤ صاحبہ۔
 

مغزل

محفلین
لاجواب ، بہت خوب جیا ، سدا خوش رہیں، اچھی غزل ہے ، اظہار کا سلیقہ اور زبان وبیان عمدہ، بابا جانی کا اعتراض قابلِ غور ہے میں ان سے متفق ہوں، شاباش
 

مغزل

محفلین
ایک بات اضافی کہوں گا کہ نعت کی زمین میں غزل کہنے سے گریز کیجے ،
یہ مشہور نعت ہے
’’ مدینے کو جائیں‌یہ جی چاہتا ہے -----مقدر بنائیں یہ جی چاہتا ہے ‘‘
بہزاد لکھنوی

امید ہے میری بات ناگوار گزری بھی تو معاف کیجے گا،۔
 

نوید صادق

محفلین
ایک بات اضافی کہوں گا کہ نعت کی زمین میں غزل کہنے سے گریز کیجے ،
یہ مشہور نعت ہے
’’ مدینے کو جائیں‌یہ جی چاہتا ہے -----مقدر بنائیں یہ جی چاہتا ہے ‘‘
بہزاد لکھنوی

امید ہے میری بات ناگوار گزری بھی تو معاف کیجے گا،۔
مغ بھیا۔
ہمیں آپ کی اس بات سے اتفاق نہیں کرنا۔
 

الف عین

لائبریرین
محمود، واقعی یہ زمین بہت عام ہے، قافیہ کچھ بھی کر دیا جائے، ’کو جی چاہتا ہے‘ ےتو مشترک ہی ہے ردیف۔ مجھے تو اس پر قوالی یاد آتی ہے ساحر کی۔ اور اس میں بھی ایک شعر کیا عمدہ تھا،
کسی کے منانے میں لذت وہ پائی
کہ پھر روٹھ جانے کو جی چاہتا ہے۔
فلم کا نام ’شاید دل ہی تو ہے‘
 

جیا راؤ

محفلین
واہ بہت خوبصورت غزل ہے جیا راؤ۔

سبھی اشعار اچھے ہیں، مطلع اور حسنِ مطلع ہمیشہ کی طرح آپ کے اپنے اسلوب کے آئینہ دار ہیں۔

جنوں ہے کہ اب بھی مقفل لبوں‌ سے
فقط حق سنانے کو جی چاہتا ہے

بہت اچھا شعر ہے، واہ واہ۔

ذرا سا اثر دے خدا اس قلم میں
کہ مردے جِلانے کو جی چاہتا ہے

لا جواب شعر ہے، واہ واہ۔ ویسے 'قلم' بہت صحیح لکھا آپ نے ایک قلم کار ہونے کے ناطے لیکن 'زباں' کے متعلق کیا خیال ہے، تلمیح بھی ہو جائے گی اسطرح ہاں کفر کے فتوے نہ لگ جائیں کہیں سے :)

شاید اعجاز صاحب بہتر بتا سکیں۔ <!-- / message -->


ہمت افزائی کا بے حد شکریہ۔۔۔:)
'زباں' کا خیال ہی نہیں آیا تھا۔۔۔۔:) اور فتوے لگوانے سے تو ہم ویسے بھی۔۔۔۔۔۔:noxxx::biggrin:
اعجاز انکل کی رائے بھی آ چکی ہے۔۔۔ 'قلم' کو 'زباں' سے بدل دیتے ہیں۔۔۔:)
بہت شکریہ آپ کا۔۔۔ :)
 

جیا راؤ

محفلین
قلم کی جگہ زبان بھی ہو تو کیا فرق پڑتا ہے وارث، تلمیح تو تب مانی جائے گی جب یہاں ’نفس‘ یا ’دم‘ ہو۔ ویسے تلمیح کے بغیر بھی زبان میں اثر زیادہ قابل قبول ہے۔
جیا، یہ غزل ہلکی ہے میرے خیال میں، اتنی توانائی نہیں اس میں، شاید تم کو بھی اس کا احساس ہو۔
حبت نے رکھی ہو بنیاد جس کی
اِک اُس آشیانے کو جی چاہتا ہے

یہاں ’اک اس‘ اچھا نہیں لگ رہا، ’اسی‘ کہنے میں کیا حرج ہے، یعنی
اسی آشیانے کو جی چاہتا ہے
باقی اشعار درست تو ہیں، لیکن ذرا بس ایک آنچ کی کسر ہے۔


جی اعجاز انکل۔۔۔ اس بات کا احساس تھا۔۔ یہ شروع کی کہی ہوئی غزلوں میں سے ہے۔۔۔۔ :)
اصلاح کا بے حد شکریہ۔۔۔ :)
 

جیا راؤ

محفلین
کوئی حِس جگانے کو جی چاہتا ہے
کہ جلنے جلانے کو جی چاہتا ہے

محبت نے رکھی ہو بنیاد جس کی
اِک اُس آشیانے کو جی چاہتا ہے

جنوں ہے کہ اب بھی مقفل لبوں‌ سے
فقط حق سنانے کو جی چاہتا ہے

واہ واہ بہت خوب، داد قبول ہو محترمہ جیا راؤ صاحبہ۔


بہت شکریہ جناب۔۔۔ :)
 

جیا راؤ

محفلین
ایک بات اضافی کہوں گا کہ نعت کی زمین میں غزل کہنے سے گریز کیجے ،
یہ مشہور نعت ہے
’’ مدینے کو جائیں‌یہ جی چاہتا ہے -----مقدر بنائیں یہ جی چاہتا ہے ‘‘
بہزاد لکھنوی

امید ہے میری بات ناگوار گزری بھی تو معاف کیجے گا،۔


یہ نعت یا اسکی بحر ہر گز ذہن میں نہیں تھی۔۔۔:)
دل آزاری کے لئے معذرت خواہ ہوں۔۔۔ :)
 

جیا راؤ

محفلین
اصلاح شدہ غزل۔۔۔ :)


کوئی حِس جگانے کو جی چاہتا ہے
کہ جلنے جلانے کو جی چاہتا ہے

محبت نے رکھی ہو بنیاد جس کی
اُسی آشیانے کو جی چاہتا ہے

جنوں ہے کہ اب بھی مقفل لبوں‌ سے
فقط حق سنانے کو جی چاہتا ہے

کیا تھا جو عہدِ وفا اِس وطن سے
وہ وعدہ نبھانے کو جی چاہتا ہے

ہے تیروں کے جھرمٹ میں بھی سچ ہی کہنا
جگر آزمانے کو جی چاہتا ہے

یہ کیا معجزہ ہے کہ اپنی زمیں سے
محبت جتانے کو جی چاہتا ہے

ذرا سا اثر دے خدا اس زباں میں
کہ مردے جِلانے کو جی چاہتا ہے
 

محسن حجازی

محفلین
انما نحن مصلحون کی ذیل میں ہم نے مزید اصلاح فرمائی ہے:

پیسے بچانے کو جی چاہتا ہے
بجلی کٹانے کو جی چاہتا ہے

لوڈشیڈنگ کے گھپ اندھیروں میں
سو واٹ کا بلب جلانے کو جی چاہتا ہے

اب کے بجلی آئے گی کہ نہ آئے گی۔
ساکٹ میں انگلیاں دے آزمانے کو جی چاہتا ہے

پارلیمنٹ لاجز سے اکتا گیا ہوں یا رب!
دبئی میں کوئی محل کسی آشیانے کو جی چاہتا ہے

گھر میں بوند تلک نہیں پانی کی
اور ان کا نہانےکو جی چاہتا ہے

باعث مروت ہم برسوں خاموش ہیں
قسم سے کھری کھری سنانے کو جی چاہتا ہے۔

بہت اعلی ظرف ہم واقع ہوئے ہیں
احسان سے پہلے احسان جتانے کو جی چاہتا ہے

وہ رقیب روسیاہ لے اڑا نازنیں
دونوں کو زندہ جلانے کو جی چاہتا ہے

ہم تومعترف ہیں صنف سخن کے جیا
قافیہ ردیف نبھانے کو جی چاہتا ہے

اس کے بعد غزل کا حسن مزید نکھر کر سامنے آیا ہے اور جدت پسند ادب میں جیاراؤ کا نام ہمیشہ امر ہو گيا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ اکیسویں صدی میں جب بھی ترقی پسند ادب کی تاریخ لکھی جائے گی مورخ جیاراؤ کے نام سے ہی ابتدا کرے گا۔ بہتر ہے کہ مورخ کے لیے خاکی لفافے میں سو پچاس رکھ چھوڑیں تو اختتام بھی اسی نام پر ہوگا۔
 

سارہ خان

محفلین
ہاہاہاہا۔۔۔۔
کیا خوب قافیہ ردیف نبھایا آپ نے کہ
واہ واہ کرنے کو جی چاہتا ہے ۔۔۔۔۔:grin:
 
Top