جون ایلیا کوئی حالت بھی اب طاری نہیں ہے ( جون ایلیا )

ظفری

لائبریرین

کوئی حالت بھی اب طاری نہیں ہے
تو کیا یہ دل کی ناداری نہیں ہے

میں ہوں ایسے سفر پر جانے والا
کہ جس کی کوئی تیاری نہیں ہے

ہوں ضد پر اس طرح تیرِ فنا کی
ابھی جیسے میری باری نہیں ہے

کہوں کیا ، کتنا بے آرام ہوں میں
میری امید ابھی ہاری نہیں ہے

میں اپنے آپ سے ہوں غیر کتنا
کسی سے بھی میری یاری نہیں ہے

ہوں بیحد تنگ اپنے آپ سے میں
کہ اب تک خود سے بیزاری نہیں ہے

یہ میری زندگی ، میری اذیت
ہے ایسا وار ، جو کاری نہیں ہے

علم اٹھتے تو ہیں اب بھی ہمارے
مگر وہ گریہ و زاری نہیں ہے

گلہ کر اب بچھڑنے میں ہمارے
میری جان ! کوئی دشواری نہیں ہے​
 

فاتح

لائبریرین
ایک اور جون ایلیائی غزل یعنی انھی کے انتہائی ذاتی انداز میں۔
خوبصورت انتخاب ارسال کرنے پر بہت شکریہ۔
 

خوشی

محفلین
میں ہوں ایسے سفر پر جانے والا
کہ جس کی کوئی تیاری نہیں ہے


واہ بہت خوب ظفری جی
مگر ہم نے تو سنا ھے آپ زندگی کا نیا سفر شروع کر رھے ھیں مطلب شادی ،،،،،، تو پھر تیاری کیوں نہیں کی
 

ظفری

لائبریرین
شادی اور موت کی کون تیاریاں کرتا ہے ۔ یہ تو بس اچانک ہی آدبوچ لیتیں ہیں ۔ ;)
 

خوشی

محفلین
راہل کی شادی آج دیکھی ہوتی تو ایسانہ کہتے کبھی ، ویسے شاعری اچھی ارسال کی ھے
 

ظفری

لائبریرین
کہاں ہم ۔۔۔ کہاں راہول جی ۔۔۔ راہول جی تین لڑکیوں میں سے ایک پسند فرما رہے ہیں اور یہاں ایک ہی کے لالے پڑے ہوئے ہیں ۔ :grin:
 

فاتح

لائبریرین
یہ راہل یا راہول صاحب کون ہیں؟ ہم نے تو کوئی مراسلہ نہیں پڑھا ان کا۔ بلکہ ارکان کی فہرست میں نام بھی نہیں ہے ان کا۔ کیا یہ کسی رکن کی عرفیت ہے جسے ہم نہیں جانتے:rolleyes:
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب ظفری بھائی!

خوش رہیے۔

ہوں ضد پر اس طرح تیرِ فنا کی
ابھی جیسے میری باری نہیں ہے

اس شعر میں "ضد" کی جگہ "زد" کا محل لگ رہا ہے اگر کوئی دوست رہنمائی کر سکے تو؟
 
Top